صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: محرم کے روکے جانے اور شکار کا بدلہ دینے کے بیان میں
The Book of Al-Muhsar
1M. بَابُ إِذَا أُحْصِرَ الْمُعْتَمِرُ:
1M. باب: اگر عمرہ کرنے والے کو راستے میں روک دیا گیا تو (وہ کیا کرے)۔
(1b) Chapter. If one, intending to perform Umra, is prevented from performing it.
حدیث نمبر: 1808
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني موسى بن إسماعيل، حدثنا جويرية، عن نافع، ان بعض بني عبد الله، قال له: لو اقمت بهذا.(مرفوع) حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ بَعْضَ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ لَهُ: لَوْ أَقَمْتَ بِهَذَا.
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے جویریہ نے بیان کیا ان سے نافع نے کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کے کسی بیٹے نے ان سے کہا تھا کاش آپ اس سال رک جاتے (تو اچھا ہوتا اسی اوپر والے واقعہ کی طرف اشارہ ہے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Nafi`: Some of the sons of `Abdullah told him (i.e. `Abdullah) if he had stayed (and not performed Hajj that year).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 28, Number 35


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1808 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1808  
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے قول سے معلوم ہوتا ہے کہ عمرہ کرنے والے کو جب رکاوٹ پڑ جائے تو وہ احرام کھول دے جیسا کہ حاجی کو اگر کوئی رکاوٹ پڑ جائے تو وہ احرام کھول دیتا ہے۔
(2)
اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حجِ قران کرنے والا صرف ایک طواف کرے گا۔
وہ دو طواف کرنے کا محتاج نہیں۔
(3)
واضح رہے کہ حدیث مذکورہ میں اس واقعے کی طرف اشارہ ہے جب حجاج بن یوسف نے حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کے ساتھ جنگ کرنے کے لیے مکہ مکرمہ پر چڑھائی کر دی تھی۔
(4)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے پہلے حج کا ارادہ کیا تھا۔
جب انہیں فتنے کی اطلاع دی گئی تو عمرے کا احرام باندھا، پھر تھوڑی دیر چلنے کے بعد فرمایا کہ معاملہ دونوں کا ایک ہی ہے، اس کے بعد اس کے ساتھ حج کی بھی نیت کر لی۔
(فتح الباري: 8/4)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1808   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.