سنن ابن ماجه
سنن ابن ماجہ کی خصوصیات:
1- سنن ابن ماجہ کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ امام موصوف نے اس کتاب کی ابتداء کتاب السنہ سے کی، اور عقیدہ، اتباع سنت، روایت حدیث میں ثقہ راویوں پر اعتماد، فضائل صحابہ، رد اہل بدعت کے ابواب کے ذریعہ لوگوں کی ذہن سازی فرمائی اور کتاب کے آخر میں کتاب الفتن اور کتاب الزہد کی احادیث سے علمی اور عملی تربیت کا بڑا ذخیرہ چھوڑا، علامہ ابوالحسن سندھی لکھتے ہیں کہ ان ابواب پر کتاب کے خاتمہ میں اس بات کی تنبیہ فرمائی تھی کہ علم کا نتیجہ اور ثمرہ دنیا سے بے رغبتی اور اللہ کے پاس جو ہے اس سے دلچسپی اور اس میں رغبت ہے۔
2- ابن ماجہ میں 1339 احادیث زوائد کے نام سے جانی جاتی ہے یعنی صحیحین اور سنن ثلاثہ: نسائی، ترمذی و ابوداود پر اضافہ، جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:
(428) احادیث کے رجال ثقہ اور ان کی احادیث صحیح ہے
(199) احادیث کی اسناد حسن ہے
(613) احادیث کی اسناد ضعیف ہے
(99) احادیث واہی یعنی زیادہ ضعیف یا منکریا موضوع ہیں
واضح رہے کہ صحیح احادیث کا یہ بھاری اضافہ صحاح ستہ میں اس کتاب کی خصوصیت کو نمایا ں کرتا ہے۔
3۔ امام ابن ماجہ نے کتب خمسہ کی (3200) احادیث کو دوسروں طرق سے روایت کیا ہے، اور یہ چیز تقویت احادیث میں اہمیت کی حامل ہے اور ابن ماجہ کو اس میں امتیاز حاصل ہے۔
4- کتاب کی عمدہ ترتیب و تبویب: اس کتاب میں احادیث کو بڑے سلیقہ سے مرتب کیا گیا ہے، جس میں اختصار کو مدنظر رکھا گیا ہے اور تکرار سے پاک ہے۔
5- روایت احادیث کے باب میں سند کا عالی ہونا اہل علم کے ہاں اس شرط کے ساتھ بہت اہم ہے کہ وہ سندیں صحیح ہوں، ابن ماجہ میں (5) ثلاثی احادیث ہیں لیکن وہ ضعیف ہیں۔
6- ابن ماجہ میں بعض اسانید اور احادیث پر تفرد یا غرابت کا حکم لگایا ہے، اہل علم کے ہاں اس طرح کے فوائد کی بھی اہمیت ہے۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.