سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی۔
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن عباد بن تميم ، عن عمه ، راى رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد" مستلقيا واضعا إحدى رجليه على الاخرى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ" مُسْتَلْقِيًا وَاضِعًا إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى".
عباد بن تمیم اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد میں ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ رکھے ہوئے دیکھا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن عباد بن تميم ، عن عمه ، انه شكا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الرجل يجد الشيء في الصلاة يخيل إليه انه قد كان منه، فقال:" لا ينفتل حتى يجد ريحا او يسمع صوتا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ قَدْ كَانَ مِنْهُ، فَقَالَ:" لَا يَنْفَتِلُ حَتَّى يَجِدَ رِيحًا أَوْ يَسْمَعَ صَوْتًا".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے بارگاہ نبوت میں یہ شکایت کی کہ بعض اوقات اسے دوران نماز محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کا وضو ٹوٹ گیا ہو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس وقت تک واپس نہ جاؤ جب کہ تم بو محسوس کرنے لگو یا آواز سن لو۔
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کی طرف رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، قال: حدثنا عمرو بن يحيى بن عمارة بن ابي حسن المازني الانصاري ، عن ابيه ، عن عبد الله بن زيد ، ان النبي صلى الله عليه وسلم" توضا، قال سفيان : حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عمرو بن يحيى، منذ اربع وسبعين سنة، وسالته بعد ذلك بقليل، وكان يحيى اكبر منه، قال سفيان: سمعت منه ثلاثة احاديث" فغسل يديه مرتين، ووجهه ثلاثا، ومسح براسه مرتين": سمعته من سفيان، ثلاث مرات يقول:" غسل رجليه مرتين"، وقال مرة:" مسح براسه مرة". وقال مرتين:" مسح براسه مرتين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي حَسَنٍ الْمَازِنِيُّ الْأَنْصَارِيُّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" تَوَضَّأَ، قَالَ سُفْيَانُ : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى، مُنْذُ أَرْبَعٍ وَسَبْعِينَ سَنَةً، وَسَأَلْتُهُ بَعْدَ ذَلِكَ بِقَلِيلٍ، وَكَانَ يَحْيَى أَكْبَرَ مِنْهُ، قَالَ سُفْيَانُ: سَمِعْتُ مِنْهُ ثَلَاثَةَ أَحَادِيثَ" فَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ، وَوَجْهَهُ ثَلَاثًا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ مَرَّتَيْنِ": سَمِعْتُهُ مِنْ سُفْيَانَ، ثَلَاثَ مَرَّاتٍ يَقُولُ:" غَسَلَ رِجْلَيْهِ مَرَّتَيْنِ"، وَقَالَ مَرَّةً:" مَسَحَ بِرَأْسِهِ مَرَّةً". وَقَالَ مَرَّتَيْنِ:" مَسَحَ بِرَأْسِهِ مَرَّتَيْنِ".
15836 ACD
نمبر حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے
، البتہ عدد کا فرق ہے، کہیں ہاتھ دو مرتبہ دھونے، چہرہ
تین مرتبہ اور مسح دو مرتبہ کرنے کا ذکر ہے اور کہیں پاؤں دو مرتبہ دھونے کا ذکر ہے، کہیں مسح ایک مرتبہ کرنے کا اور کہیں دو مرتبہ کرنے کا ذکر ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 185، م: 235 دون قوله: «ومسح برأسه مرتين» ، فقد وهم فيه سفيان بن عيينة، ويبدو أنه رجع عنه، فقد قال مرة:ومسح برأسه مرة
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ باغات جنت میں سے ایک باغ ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا ابو اليمان ، قال: حدثنا شعيب ، عن الزهري ، قال: اخبرني عباد بن تميم : ان عمه ، وكان من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم،" ان النبي صلى الله عليه وسلم خرج بالناس إلى المصلى يستسقي لهم، فقام فدعا قائما، ثم توجه قبل القبلة، وحول رداءه، فاسقوا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ : أَنَّ عَمَّهُ ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ بِالنَّاسِ إِلَى الْمُصَلَّى يَسْتَسْقِي لَهُمْ، فَقَامَ فَدَعَا قَائِمًا، ثُمَّ تَوَجَّهَ قِبَلَ الْقِبْلَةِ، وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ، فَأُسْقُوا".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز استستقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر دعاء فرماتے رہے چنانچہ بارش ہو گئی۔
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے میں نے پانی پیش کیا تو آپ وضو فرمانے لگے، آپ نے تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، کانوں کا مسح کیا پھر اپنے پاؤں دھوئے۔