(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: حدثنا معمر ، عن الزهري ، عن عباد بن تميم ، عن عمه ، قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم بالناس" يستسقي، فصلى بهم ركعتين، وجهر بالقراءة فيها، وحول رداءه، ودعا، واستقبل القبلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّاسِ" يَسْتَسْقِي، فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ، وَجَهَرَ بِالْقِرَاءَةِ فِيهَا، وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ، وَدَعَا، وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کا رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: اخبرنا مالك ، عن عمرو بن يحيى ، عن ابيه ، عن عبد الله بن زيد ، ان النبي صلى الله عليه وسلم" مسح راسه بيديه، فاقبل بهما وادبر وبدا بمقدم راسه، ثم ذهب بهما إلى قفاه، ثم ردهما حتى رجع إلى المكان الذي بدا منه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ، فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ وَبَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ، ثُمَّ رَدَّهُمَا حَتَّى رَجَعَ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا۔
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد ، قال: اخبرنا ابن ابي ذئب ، عن الزهري ، عن عباد بن تميم ، عن عمه ، قال: شهدت رسول الله صلى الله عليه وسلم" خرج يستسقي، فولى ظهره الناس، واستقبل القبلة، وحول رداءه، وجعل يدعو، وصلى ركعتين، وجهر بالقراءة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، قَالَ: شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" خَرَجَ يَسْتَسْقِي، فَوَلَّى ظَهْرَهُ النَّاسَ، وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ، وَجَعَلَ يَدْعُو، وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، وَجَهَرَ بِالْقِرَاءَةِ".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء کے لئے نکلے، اس موقع پر قبلہ کی طرف رخ کر کے آپ نے اپنی چادر پلٹ لی تھی اور بلند آواز سے قرأت کر کے دو رکعتیں پڑھائی تھیں۔
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، آپ نے سر کا مسح ہاتھوں پر بچے ہوئے پانی کی تری کے علاوہ نئے پانی سے فرمایا:۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 236، وهذا إسناد ضعيف، ابن لهيعة سيئ الحفظ، وقد وافقه عمرو بن الحارث فى قوله: فمسح رأسه بماء غير فضل يديه
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیا وضو اسی صورت میں واجب ہوتا ہے جب کہ تم بو محسوس کرنے لگو یا آواز سن لو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، محمد بن أبى حفصة ضعيف لكنه توبع
(حديث مرفوع) حدثنا عثمان بن عمر ، حدثنا مالك ، عن عمرو ، عن ابيه ، انه سمع عبد الله بن زيد الانصاري سئل عن وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم" فدعا بماء، فغسل يديه، ومضمض واستنشق ثلاثا، وغسل وجهه ثلاثا، وغسل يديه مرتين مرتين، ومسح راسه، قال عثمان:" مسح مالك راسه، فاقبل بيديه وادبر بهما، وغسل رجليه"، وقال: هكذا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوضا.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ سُئِلَ عَنْ وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فَدَعَا بِمَاءٍ، فَغَسَلَ يَدَيْهِ، وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا، وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا، وَغَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ، وَمَسَحَ رَأْسَهُ، قَالَ عُثْمَانُ:" مَسَحَ مَالِكٌ رَأْسَهُ، فَأَقْبَلَ بِيَدَيْهِ وَأَدْبَرَ بِهِمَا، وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ"، وَقَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ.
عمرو بن یحییٰ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ان کے دادا نے سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم جو کہ صحابی تھے، سے پوچھا کہ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی طرح وضو فرماتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں! پھر انہوں نے وضو کا پانی منگوا کر اپنے ہاتھ پر ڈالا، اسے دھویا، تین تین مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے اور فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا هشام بن سعيد ، قال: اخبرنا خالد ، قال: اخبرنا عمرو بن يحيى بن عمارة الانصاري . وخلف بن الوليد ، قال: حدثنا خالد ، عن عمرو بن يحيى ، عن ابيه ، عن عبد الله بن زيد بن عاصم ، وكانت له صحبة، فقيل له: توضا لنا وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" فدعا بإناء فاكفا منه على يديه ثلاثا فغسلهما، ثم ادخل يده واستخرجها، فمضمض واستنشق من كف واحدة، ففعل ذلك ثلاثا، واستخرجها، ثم غسل وجهه، ثم ادخل يده، فاستخرجها، فغسل يديه إلى المرفقين مرتين مرتين، ثم ادخل يده، فاستخرجها، فمسح براسه، فاقبل بيده وادبر، ثم غسل رجليه إلى الكعبين"، ثم قال: هكذا كان وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا خَالِدٌ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ الْأَنْصَارِيُّ . وَخَلَفُ بْنُ الْوَلِيدِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ ، وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، فَقِيلَ لَهُ: تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" فَدَعَا بِإِنَاءٍ فَأَكْفَأَ مِنْهُ عَلَى يَدَيْهِ ثَلَاثًا فَغَسَلَهُمَا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ وَاسْتَخْرَجَهَا، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ، فَفَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثًا، وَاسْتَخْرَجَهَا، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ، فاسْتَخْرَجَهَا، فَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ، فَاسْتَخْرَجَهَا، فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، فَأَقْبَلَ بِيَدِهِ وَأَدْبَرَ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ"، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا كَانَ وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عمرو بن یحییٰ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ان کے دادا نے سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم جو کہ صحابی تھے، سے پوچھا کہ کیا آپ مجھے دکھا سکتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی طرح وضو فرماتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں! پھر انہوں نے وضو کا پانی منگوا کر اپنے ہاتھ پر ڈالا، اسے دو مرتبہ دھویا، تین تین مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، دو مرتبہ کہنیوں تک ہاتھ دھوئے، دونوں ہاتھوں سے سر کا مسح کرتے ہوئے انہیں آگے پیچھے لے گئے، سر کے اگلے حصے سے مسح کا آغاز کیا اور گدی تک ہاتھ لے گئے پھر واپس اسی جگہ پر لے گئے جہاں سے مسح کا آغاز کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے اور فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، قال: حدثنا وهيب ، قال: حدثنا عمرو بن يحيى ، عن عباد بن تميم ، عن عبد الله بن زيد ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال:" إن إبراهيم حرم مكة ودعا لها، وحرمت المدينة كما حرم إبراهيم مكة ودعوت لهم في مدها وصاعها بمثل ما دعا به إبراهيم لمكة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" إِنَّ إِبْرَاهِيمَ حَرَّمَ مَكَّةَ وَدَعَا لَهَا، وَحَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ كَمَا حَرَّمَ إِبْرَاهِيمُ مَكَّةَ وَدَعَوْتُ لَهُمْ فِي مُدِّهَا وَصَاعِهَا بمِثْلَ مَا دَعَا بِهِ إِبْرَاهِيمُ لِمَكَّةَ".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سیدنا ابراہیم نے مکہ مکر مہ کو حرم قرار دیا تھا اور اس کے لئے دعا فرمائی تھی اور مدینہ منورہ کو میں حرم قرار دیتا ہوں، اسی طرح جیسے سیدنا ابراہیم نے مکہ مکر مہ کو قرار دیا تھا اور میں اسی طرح اہل مدینہ کے لئے ان کے مد اور صاع میں برکت کی دعاء کرتا ہوں جیسے سیدنا ابراہیم نے اہل مکہ کے لئے دعاء مانگی تھی۔