(حديث مرفوع) حدثنا روح وعبد الصمد ، قالا: حدثنا حماد . قال روح: قال: قال: اخبرنا الجريري ، عن ابي العلاء ، عن عثمان بن ابي العاص ، وامراة من قيس انهما سمعا النبي صلى الله عليه وسلم، قال احدهما سمعته يقول:" اللهم اغفر لي ذنبي وخطئي وعمدي"، وقال الآخر: سمعته يقول:" اللهم استهديك لارشد امري، واعوذ بك من شر نفسي".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَعَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ . قَالَ رَوْحٌ: قال: قَالَ: أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ ، وَامْرَأَةٍ مِنْ قَيْسٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَحَدُهُمَا سَمِعْتُهُ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي وَخَطَئِي وَعَمْدِي"، وقَالَ الْآخَرُ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ:" اللَّهُمَّ أَسْتَهْدِيكَ لِأَرْشَدِ أَمْرِي، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ نَفْسِي".
سیدنا عثمان بن ابی عاص اور بنوقیس کی ایک خاتون سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اے اللہ میرے گناہوں لغزشوں اور جان بوجھ کر کئے جانے والے گناہوں کو معاف فرما اور دوسرے کے بقول میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا ہے کہ اے اللہ میں تجھ سے اپنے معاملات میں رشد و ہدایت کا طلب گار ہوں اور اپنے نفس کے شر سے تیری پناہ میں آتاہوں۔
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے میری قوم کا امام مقررر کر دیجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی قوم کے امام ہو سب سے کمزور آدمی کا خیال رکھ کر نماز پڑھانا اور ایک مؤذن مقرر کر لو جو اپنی اذان پر کوئی تنخواہ نہ لے۔
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے میری قوم کا امام مقررر کر دیجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی قوم کے امام ہو سب سے کمزور آدمی کا خیال رکھ کر نماز پڑھانا اور ایک مؤذن مقرر کر لو جو اپنی اذان پر کوئی تنخواہ نہ لے۔
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! مجھے میری قوم کا امام مقررر کر دیجیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی قوم کے امام ہو سب سے کمزور آدمی کا خیال رکھ کر نماز پڑھانا اور ایک مؤذن مقرر کر لو جو اپنی اذان پر کوئی تنخواہ نہ لے۔
(حديث قدسي) حدثنا يونس ، قال: حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن محمد بن إسحاق ، عن سعيد بن ابي هند ، عن مطرف ، قال: دخلت على عثمان بن ابي العاص ، فقال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" الصيام جنة كجنة احدكم من القتال". وكان آخر ما عهد إلي رسول الله صلى الله عليه وسلم حين بعثني إلى الطائف، قال:" يا عثمان تجوز في الصلاة، فإن في القوم الكبير وذا الحاجة".(حديث قدسي) حَدَّثَنَا يُونُسُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ ، فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" الصِّيَامُ جُنَّةٌ كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْقِتَالِ". وَكَانَ آخِرُ مَا عَهِدَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ بَعَثَنِي إِلَى الطَّائِفِ، قَالَ:" يَا عُثْمَانُ تَجَوَّزْ فِي الصَّلَاةِ، فَإِنَّ فِي الْقَوْمِ الْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ".
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے روزہ اسی طرح ڈھال ہے جیسے میدان جنگ میں تم ڈھال استعمال کرتے ہو۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے طائف بھیجتے وقت سب سے آخر میں جو وصیت کی تھی وہ یہ تھی کہ اے عثمان نماز مختصر پڑھانا کیونکہ لوگوں میں بوڑھے اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔
(حديث مرفوع) حدثنا إسحاق بن عيسى ، قال: حدثنا مالك ، عن يزيد بن خصيفة ، ان عمرو بن عبد الله بن كعب اخبره، عن نافع بن جبير ، عن عثمان بن ابي العاص ، قال: اتاني رسول الله صلى الله عليه وسلم وبي وجع قد كاد يهلكني، فقال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" امسحه بيمينك سبع مرات، وقل اعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما اجد"، قال: ففعلت ذلك، فاذهب الله ما كان بي، فلم ازل آمر به اهلي وغيرهم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ ، قَالَ: أَتَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِي وَجَعٌ قَدْ كَادَ يُهْلِكُنِي، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" امْسَحْهُ بِيَمِينِكَ سَبْعَ مَرَّاتٍ، وَقُلْ أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ"، قَالَ: فَفَعَلْتُ ذَلِكَ، فَأَذْهَبَ اللَّهُ مَا كَانَ بِي، فَلَمْ أَزَلْ آمُرُ بِهِ أَهْلِي وَغَيْرَهُمْ.
سیدنا عثمان بن ابی عاص سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مجھے ایسی تکلیف ہوئی جس نے مجھے موت کے قریب پہنچادیا نبی عیادت کے لئے تشریف لائے اور فرمایا: اپنے دائیں ہاتھ سے پکڑ کر سات مرتبہ یوں کہو، اعوذ با اللہ وقدرتہ من شر ما اجد۔ میں نے ایساہی کیا اور اللہ نے میری تکلیف دور کر دی اس وقت میں اپنے اہل خانہ وغیرہ کو مسلسل اس کی تاکید کرتا رہتا ہوں۔
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن بكر ، حدثنا شعبة ، عن النعمان بن سالم ، قال: سمعت اشياخنا من ثقيف، قالوا: اخبرنا عثمان بن ابي العاص ، انه قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ام قومك، وإذا اممت قومك، فاخف بهم الصلاة، فإنه يقوم فيها الصغير والكبير والضعيف والمريض وذو الحاجة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بكر ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَشْيَاخَنَا مِنْ ثَقِيفٍ، قَالُوا: أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاصِ ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُمَّ قَوْمَكَ، وَإِذَا أَمَمْتَ قَوْمَكَ، فَأَخِفَّ بِهِمْ الصَّلَاةَ، فَإِنَّهُ يَقُومُ فِيهَا الصَّغِيرُ وَالْكَبِيرُ وَالضَّعِيفُ وَالْمَرِيضُ وَذُو الْحَاجَةِ".
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی قوم کی امامت کرنا اور جب امامت کرنا تو نماز مختصر پڑھانا کیونکہ لوگوں میں بچے بوڑھے کمزور، بیمار اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں اور جب تنہا نماز پڑھنا تو جس طرح مرضی پڑھنا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 468، ولا يضر جهالة الرواة لأنهم جمع
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا عمرو بن عثمان ، عن موسى بن طلحة ، عن عثمان بن ابي العاص ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا عثمان، ام قومك، ومن ام القوم فليخفف، فإن فيهم الضعيف والكبير وذا الحاجة، فإذا صليت لنفسك فصل كيف شئت".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا عُثْمَانُ، أُمَّ قَوْمَكَ، وَمَنْ أَمَّ الْقَوْمَ فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ فِيهِمْ الضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ، فَإِذَا صَلَّيْتَ لِنَفْسِكَ فَصَلِّ كَيْفَ شِئْتَ".
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی قوم کی امامت کرنا اور جب امامت کرنا تو نماز مختصر پڑھانا کیونکہ لوگوں میں بچے بوڑھے کمزور، بیمار اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں اور جب تنہا نماز پڑھنا تو جس طرح مرضی پڑھنا۔
(حديث قدسي) حدثنا حجاج ، قال: حدثنا ليث بن سعد ، قال: حدثني يزيد بن ابي حبيب ، عن سعيد بن ابي هند ، ان مطرفا من بني عامر بن صعصعة حدثه، ان عثمان بن ابي العاص الثقفي دعا له بلبن ليسقيه، فقال مطرف: إني صائم، فقال عثمان : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" الصيام جنة من النار كجنة احدكم من القتال".(حديث قدسي) حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ ، أَنَّ مُطَرِّفًا مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ الثَّقَفِيَّ دَعَا لَهُ بِلَبَنٍ لِيَسْقِيَهُ، فَقَالَ مُطَرِّفٌ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ عُثْمَانُ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" الصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْقِتَالِ".
سیدنا عثمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے روزہ اسی طرح کی ڈھال ہے جیسے میدان جنگ میں تم ڈھال استعمال کرتے ہو۔
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بہترین روزہ ہر مہینے میں تین دن ہوتے ہیں۔