مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 16259
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا بهز ، قال: حدثنا سليمان بن المغيرة ، قال: حدثنا حميد بن هلال ، قال: قال هشام بن عامر جاءت الانصار إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم احد، فقالوا: يا رسول الله، اصابنا قرح وجهد، فكيف تامرنا؟، قال:" احفروا، واوسعوا، واجعلوا الرجلين والثلاثة في القبر"، قالوا: فايهم نقدم؟، قال:" اكثرهم قرآنا"، قال: فقدم ابي عامر بين يدي رجل او اثنين.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ ، قَالَ: قَالَ هِشَامُ بْنُ عَامِرٍ جَاءَتْ الْأَنْصَارُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَصَابَنَا قَرْحٌ وَجَهْدٌ، فَكَيْفَ تَأْمُرُنَا؟، قَالَ:" احْفِرُوا، وَأَوْسِعُوا، وَاجْعَلُوا الرَّجُلَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ"، قَالُوا: فَأَيُّهُمْ نُقَدِّمُ؟، قَالَ:" أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا"، قَالَ: فَقُدِّمَ أَبِي عَامِرٌ بَيْنَ يَدَيْ رَجُلٍ أَوْ اثْنَيْنِ.
سیدنا ہشام بن عامر سے مروی ہے کہ غزوہ احد کے دن انصار کی بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! لوگوں کو بڑے زخم اور مشکلات پیش آئے ہیں اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبریں کشادہ کر کے کھودو اور ایک قبر میں دو دو تین تین آدمیوں کو دفن کر و لوگوں نے پوچھا: یا رسول اللہ! پہلے کسے رکھیں فرمایا: جسے قرآن زیادہ یاد ہو چنانچہ میرے والد عامر کو ایک یا دو آدمیوں سے پہلے رکھا گیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، حميد بن هلال اختلف فى سماعه من هشام
حدیث نمبر: 16260
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: حدثنا معمر ، عن ايوب ، عن ابي قلابة ، عن هشام بن عامر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن راس الدجال من ورائه حبك حبك، فمن قال انت ربي، افتتن، ومن قال: كذبت، ربي الله عليه توكلت، فلا يضره" او قال:" فلا فتنة عليه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ رَأْسَ الدَّجَّالِ مِنْ وَرَائِهِ حُبُكٌ حُبُكٌ، فَمَنْ قَالَ أَنْتَ رَبِّي، افْتُتِنَ، وَمَنْ قَالَ: كَذَبْتَ، رَبِّي اللَّهُ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ، فَلَا يَضُرُّهُ" أَوْ قَالَ:" فَلَا فِتْنَةَ عَلَيْهِ".
سیدنا ہشام سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دجال کا سر پیچھے سے ایسا محسوس ہو گا کہ اس میں راستے بنے ہوئے ہیں سو جو اسے اپنا رب مان لے گا وہ فتنے میں مبتلا ہو جائے گا اور جو اس کی تکذیب کر کے کہہ دے گا کہ میرا اللہ میرا رب ہے اور میں اسی پر بھروسہ کرتا ہوں تو وہ اسے کوئی نقصان نہ پہنچاسکے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، أبو قلابة لم يسمع من هشام
حدیث نمبر: 16261
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: حدثنا معمر ، عن ايوب ، عن حميد بن هلال ، قال: اخبرنا هشام بن عامر ، قال: قتل ابي يوم احد، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" احفروا، ووسعوا، واحسنوا، وادفنوا الاثنين والثلاثة في القبر، وقدموا اكثرهم قرآنا". فكان ابي ثالث ثلاثة وكان اكثرهم قرآنا، فقدم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ: قُتِلَ أَبِي يَوْمَ أُحُدٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" احْفِرُوا، وَوَسِّعُوا، وَأَحْسِنُوا، وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ، وَقَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا". فَكَانَ أَبِي ثَالِثَ ثَلَاثَةٍ وَكَانَ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا، فَقُدِّمَ.
سیدنا ہشام بن عامر سے مروی ہے کہ تم لوگ ایسے افراد کے پاس جاتے ہو جو مجھ سے زیادہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو جاننے والے نہیں ہیں غزوہ احد کے دن میرے والد صاحب شہید ہو گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبریں کشادہ کر کے کھودو اور ایک قبر میں دو دو تین تین آدمیوں کو دفن کر و جسے قرآن زیادہ یاد ہواسے پہلے رکھو اور چونکہ میرے والد صاحب کو قرآن زیادہ یاد تھا انہیں پہلے رکھا گیا تھا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، حميد بن هلال اختلف فى سماعه من هشام
حدیث نمبر: 16262
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد ، قال: حدثنا ابي ، حدثنا ايوب ، عن حميد ، عن ابي الدهماء ، عن هشام بن عامر ، قال: شكوا إلى النبي صلى الله عليه وسلم ما بهم من القرح، فقال:" احفروا، واحسنوا، واوسعوا، وادفنوا الاثنين والثلاثة في القبر، وقدموا اكثرهم قرآنا"، فمات ابي، فقدم بين يدي رجلين.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ أَبِي الدَّهْمَاءِ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: شَكَوْا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بِهِمْ مِنَ الْقَرْحِ، فَقَالَ:" احْفِرُوا، وَأَحْسِنُوا، وَأَوْسِعُوا، وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي الْقَبْرِ، وَقَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا"، فَمَاتَ أَبِي، فَقُدِّمَ بَيْنَ يَدَيْ رَجُلَيْنِ.
سیدنا ہشام بن عامر سے مروی ہے کہ تم لوگ ایسے افراد کے پاس جاتے ہو جو مجھ سے زیادہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو جاننے والے نہیں ہیں غزوہ احد کے دن میرے والد صاحب شہید ہو گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبریں کشادہ کر کے کھودو اور ایک قبر میں دو دو تین تین آدمیوں کو دفن کر و جسے قرآن زیادہ یاد ہواسے پہلے رکھو اور چونکہ میرے والد صاحب کو قرآن زیادہ یاد تھا انہیں پہلے رکھا گیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16263
Save to word اعراب
حدثنا وهب بن جرير ، قال: حدثنا ابي ، قال: سمعت حميد بن هلال ، يحدث عن سعد بن هشام ، عن ابيه هشام بن عامر ، قال: لما كان يوم احد، فذكر الحديث.حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَ: سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ هِلَالٍ ، يُحَدِّثُ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے البتہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ گہری کھودو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16264
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، قال: سمعت جرير بن حازم ، يحدث هذا الحديث، عن حميد بن هلال وزاد فيه عن سعد بن هشام ، وزاد فيه" واعمقوا".حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَرِيرَ بْنَ حَازِمٍ ، يُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ وَزَادَ فِيهِ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ ، وَزَادَ فِيهِ" وَأَعْمِقُوا".

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16265
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن محمد ، قال: حدثنا سليمان بن المغيرة ، عن حميد يعني ابن هلال ، عن هشام بن عامر الانصاري ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" ما بين خلق آدم إلى ان تقوم الساعة فتنة اكبر من فتنة الدجال".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ حُمَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ هِلَالٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَا بَيْنَ خَلْقِ آدَمَ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ فِتْنَةٌ أَكْبَرُ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ".
سیدنا ہشام بن عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سیدنا آدم کی پیدائش سے قیامت کے درمیانی وقفے میں دجال سے زیادہ بڑا کوئی واقعہ نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 2947، حميد بن هلال اختلف فى سماعه من هشام
حدیث نمبر: 16266
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسن بن موسى ، قال: حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن ايوب ، عن ابي قلابة ، قال: قدم هشام بن عامر البصرة، فوجدهم يتبايعون الذهب في اعطياتهم، فقام، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى عن بيع الذهب بالورق نسيئة، واخبرنا او قال:" إن ذلك هو الربا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، قَالَ: قَدِمَ هِشَامُ بْنُ عَامِرٍ الْبَصْرَةَ، فَوَجَدَهُمْ يَتَبَايَعُونَ الذَّهَبَ فِي أُعْطِيَاتِهِمْ، فَقَامَ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى عَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ نَسِيئَةً، وَأَخْبَرَنَا أَوْ قَالَ:" إِنَّ ذَلِكَ هُوَ الرِّبَا".
ابوقلابہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا ہشام بن عامر بصرہ آئے تو دیکھا کہ لوگ چاندی کے بدلے میں وظیفہ ملنے تک کی تاریخ پر ادھار سونا لے لیا کرتے تھے سیدنا ہشام بن عامر نے انہیں منع کیا اور فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں چاندی کے بدلے ادھار سونا خریدو فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے اور بتایا ہے کہ یہ عین سود ہے۔

حكم دارالسلام: مرفوعه صحيح لغيره، وهذه اسناد ضعيف لا نقطاعه، أبو قلابه لم يسمع من هشام
حدیث نمبر: 16267
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا احمد بن عبد الملك ، قال: حدثنا حماد يعني ابن زيد ، عن ايوب ، عن حميد بن هلال ، عن ابي الدهماء ، عن هشام بن عامر ، قال: إنكم لتجاوزون إلى رهط من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم ما كانوا احصى ولا احفظ لحديثه مني، وإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ما بين آدم إلى يوم القيامة امر اكبر من الدجال".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، عَنْ أَبِي الدَّهْمَاءِ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: إِنَّكُمْ لَتُجَاوِزُونَ إِلَى رَهْطٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا كَانُوا أَحْصَى وَلَا أَحْفَظَ لِحَدِيثِهِ مِنِّي، وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَا بَيْنَ آدَمَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ أَمْرٌ أَكْبَرُ مِنَ الدَّجَّالِ".
سیدنا ہشام بن عامرنے ایک مرتبہ اپنے پڑوسیوں سے فرمایا کہ تم لوگ ایسے افراد کے پاس جاتے ہو جو مجھ سے زیادہ بارگاہ نبوت میں حاضر باش تھے اور نہ ہی مجھ سے زیادہ احادیث کو یاد رکھنے والے تھے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سیدنا آدم کی پیدائش سے قیامت کے درمیانی وقفہ میں دجال سے زیادہ کوئی بڑا واقعہ نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2946
حدیث نمبر: 16268
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا روح ، قال: حدثنا مالك بن انس ، عن يزيد بن خصيفة ، ان عمرو بن عبد الله بن كعب السلمي اخبره، ان نافع بن جبير اخبره، ان عثمان بن ابي العاص اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال عثمان: وبي وجع قد كاد يهلكني، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" امسك بيمينك سبع مرات، وقل اعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما اجد"، قال: ففعلت ذلك، فاذهب الله ما كان بي، فلم ازل آمر به اهلي وغيرهم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ السُّلَمِيَّ أَخْبَرَهُ، أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ عُثْمَانُ: وَبِي وَجَعٌ قَدْ كَادَ يُهْلِكُنِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمْسِكْ بِيَمِينِكَ سَبْعَ مَرَّاتٍ، وَقُلْ أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ"، قَالَ: فَفَعَلْتُ ذَلِكَ، فَأَذْهَبَ اللَّهُ مَا كَانَ بِي، فَلَمْ أَزَلْ آمُرُ بِهِ أَهْلِي وَغَيْرَهُمْ.
سیدنا عثمان بن ابی عاص سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مجھے ایسی تکلیف ہوئی جس نے مجھے موت کے قریب پہنچادیا نبی عیادت کے لئے تشریف لائے اور فرمایا: اپنے دائیں ہاتھ سے پکڑ کر سات مرتبہ یوں کہو، اعوذ با اللہ وقدرتہ من شر ما اجد۔ میں نے ایساہی کیا اور اللہ نے میری تکلیف دور کر دی اس وجہ سے میں اپنے اہل خانہ وغیرہ کو مسلسل اس کی تاکید کرتا رہتاہوں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2202

Previous    14    15    16    17    18    19    20    21    22    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.