(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر وابن نمير ، قالا: حدثنا هشام . ويزيد ، قال: اخبرنا هشام ، عن حفصة ابنة سيرين ، عن سلمان بن عامر الضبي ، ان النبي صلى الله عليه وسلم ؛ قال ابن نمير: انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم. وقال يزيد بن هارون: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا هِشَامٌ . وَيَزِيدُ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ابْنَةِ سِيرِينَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؛ قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ: أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. وَقَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى".
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه ، حفصة بنت سيرين لم تسمع من سلمان بن عامر
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔
سیدنا سلمان بن عامر سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کر ے تو اسے چاہیے کہ کھجور سے روزہ افطار کر ے اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کر لے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، قال: اخبرنا هشام ، عن حفصة ابنة سيرين ، عن الرباب ، عن سلمان بن عامر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا افطر احدكم فليفطر على تمر، فإن لم يجد، فليفطر بماء فإن الماء طهور". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) وقال:" مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) وقال:" الصدقة على المسكين صدقة، وهي على ذي الرحم اثنتان صلة وصدقة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ابْنَةِ سِيرِينَ ، عَنِ الرَّبَابِ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ، فَلْيُفْطِرْ بِمَاءٍ فَإِنَّ الْمَاءَ طَهُورٌ". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَقَالَ:" مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) وَقَالَ:" الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَهِيَ عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صِلَةٌ وَصَدَقَةٌ".
سیدنا سلمان بن عامر سے موقوفاً مروی ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص روزہ افطار کر ے تو اسے چاہیے کہ کھجور سے روزہ افطار کر ے اگر کھجور نہ ملے تو پھر پانی سے افطار کر لے کیونکہ پانی پاکیزگی بخش ہوتا ہے۔ اور فرمایا کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اور اس سے آلائشیں دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔ اور فرمایا: مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا هشام ، عن حفصة ، عن سلمان بن عامر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" الصدقة على المسكين صدقة، والصدقة على ذي الرحم اثنتان صدقة وصلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" الصَّدَقَةُ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَالصَّدَقَةُ عَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ".
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین پر خرچ کرنا اکہرا صدقہ ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے اور ایک صدقے کا اور دوسراصلہ رحمی کا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، حفصة لم تسمع من سلمان بن عامر
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن هشام ، قال: حدثتني حفصة ، عن سلمان بن عامر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" مع الغلام عقيقته، فاهريقوا عنه دما، واميطوا عنه الاذى". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قال: وسمعته يقول:" صدقتك على المسكين صدقة، وهي على ذي الرحم ثنتان صدقة وصلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَتُهُ، فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا، وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى". (حديث مرفوع) (حديث موقوف) قَالَ: وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" صَدَقَتُكَ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَهِيَ عَلَى ذِي الرَّحِمِ ثِنْتَانِ صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ".
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کرو۔ اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مسکین پر صدقہ کرنے کا اکہرا ثواب ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے ایک صدقے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسکین پر خرچ کرنا اکہرا صدقہ ہے اور قریبی رشتہ داروں پر صدقہ کرنے کا ثواب دہرا ہے اور ایک صدقے کا اور دوسراصلہ رحمی کا۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف الجهالة الرباب
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔
(حديث مرفوع) حدثنا ابو معاوية قال: حدثنا عاصم ، عن حفصة ، عن الرباب ، عن سلمان بن عامر الضبي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا افطر احدكم، فليفطر على تمر، فإن لم يجد تمرا، فليفطر على ماء، فإنه له طهور".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ حَفْصَةَ ، عَنِ الرَّبَابِ ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا أَفْطَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُفْطِرْ عَلَى تَمْرٍ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ تَمْرًا، فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ، فَإِنَّهُ لَهُ طَهُورٌ".
سیدنا سلمان سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لڑکے کی پیدائش پر عقیقہ کیا کر و اس سے آلائشیں وغیرہ دور کر کے اس کی طرف سے جانور قربان کیا کر و۔