محمد بن عمر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے سیدنا سائب کو اپنا کپڑا سونگھتے ہوئے دیکھا تو میں نے ان سے اس کی وجہ پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وضو اس وقت تک واجب نہیں ہوتا جب تک بدبو نہ آئے یا آواز سنائی نہ دے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف ابن لهيعة وجهالة حال محمد ابن عبدالله
سیدنا عمرو بن احوص سے مروی ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبہ حجتہ الوداع میں شریک تھا آپ دریافت فرما رہے تھے کہ آج کون سا دن ہے پھر انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دس ذی الحجہ کے خطبے کا ذکر کیا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال سليمان بن عمرو
سیدنا رافع بن عمرو سے مروی ہے کہ میں جس وقت خدمت گزاری کی عمر میں تھا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ عجوہ کھجور اور درخت جنت سے آئے ہیں۔
سیدنا معقیب سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سجدے میں کنکر یوں کو برابر کرنے کا حکم پوچھا: تو آپ نے فرمایا: اگر اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہواور ایسا کرنا ضروری ہو تو صرف ایک مرتبہ کر لیا کر و۔
سیدنا معقیب سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سجدے میں کنکر یوں کو برابر کرنے کا حکم پوچھا: تو آپ نے فرمایا: اگر اس کے بغیر کوئی چارہ کار نہ ہواور ایسا کرنا ضروری ہو تو صرف ایک مرتبہ کر لیا کر و۔
سیدنا محرش سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے رات کے وقت عمرہ کی نیت سے نکلے رات ہی کو مکہ مکر مہ پہنچے عمرہ کیا اور رات ہی کو وہاں سے نکلے اور جعرانہ لوٹ آئے صبح ہوئی تو ایسا لگتا تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رات یہیں گزاری ہے میں نے اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک کو دیکھا وہ چاندی میں ڈھلی ہوئی محسوس ہوئی تھی۔
سیدنا محرش سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے رات کے وقت عمرہ کی نیت سے نکلے رات ہی کو مکہ مکر مہ پہنچے عمرہ کیا اور رات ہی کو وہاں سے نکلے اور جعرانہ لوٹ آئے صبح ہوئی تو ایسا لگتا تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رات یہیں گزاری ہے جب سورج ڈھل گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم جعرانہ سے نکل کر بطن سرف میں آئے اور مدینہ جانے والے راستے پر ہو لیے اسی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس عمرے کا حال لوگوں سے مخفی رہا۔
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد , قال: حدثنا إسماعيل ، قال: حدثنا قيس , عن ابيه ، قال:" جاء ورسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب، فقام في الشمس، فامر به، فحول إلى الظل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا قَيْسٌ , عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" جَاءَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يخطب، فقام في الشمس، فأمر به، فحول إلى الظل".
سیدنا ابوحازم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے وہ دھوپ میں ہی کھڑے ہو گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھ کر حکم دیا اور وہ سایہ دار جگہ میں چلے گئے۔