سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ مال غنیمت میں سے چوری کی ہوئی چیز کا صدقہ قبول نہیں کرتا اور نہ ہی طہارت کے بغیر نماز قبول کرتا ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو گدھے پر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر کو جا رہے تھے جو مشرق کی جانب ہے۔
سعید بن یسار رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھ سے فرمایا کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں تمہارے لئے نمونہ موجود نہیں ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر ہی وتر پڑھ لیا کرتے تھے۔
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا حنظلة الجمحي ، عن سالم ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا استاذنكم نساؤكم إلى المساجد، فاذنوا لهن".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ الْجُمَحِيُّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا اسْتَأْذَنَكُمْ نِسَاؤُكُمْ إِلَى الْمَسَاجِدِ، فَأْذَنُوا لَهُنَّ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کی بیوی مسجد جانے کی اجازت مانگے تو تم اسے اجازت دے دیا کرو۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما عید کے دن گھر سے باہر نکلے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید سے پہلے یا بعد میں کوئی نفل نماز نہیں پڑھی اور بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی طرح کیا تھا۔
ابوحنظلہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سفر کی نماز کے متعلق دریافت کیا انہوں نے فرمایا: ”کہ سفر میں نماز کی دو رکعتیں ہیں اور یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره ، وهذا إسناد محتمل للتحسين من أجل أبي حنظلة .
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا العمري ، عن نافع ، عن ابن عمر ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم، وابا بكر، وعمر، وعثمان صدرا من إمارته، صلوا بمنى ركعتين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْعُمَرِيُّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ صَدْرًا مِنْ إِمَارَتِهِ، صَلَّوْا بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرات شیخین رضی اللہ عنہم اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے ابتدائی دور خلافت میں منٰی کے میدان میں دو رکعتیں پڑھی ہیں۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره ، وهذا إسناد ضعيف لضعف العمري .