سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے پاؤں رکاب میں ڈال لیتے اور اونٹنی انہیں لے کر سیدھی کھڑی ہو جاتی، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ذوالحلیفہ کی مسجد سے احرام باندھتے تھے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی شخص تین دن سے زیادہ اپنی قربانی کا گوشت نہ کھائے (بعد میں یہ حکم منسوخ ہو گیا)۔“
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، ابن جريج صرح بالتحديث هنا، فانتفت شبهة تدليسه .
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن بكر ، اخبرنا ابن جريج ، قال: قال لي نافع : قال عبد الله : سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" يقتل من الدواب خمس، لا جناح على من قتلهن في قتلهن: الغراب، والحداة، والعقرب، والكلب العقور، والفارة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: قَالَ لِي نَافِعٌ : قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يُقْتَلُ مِنَ الدَّوَابِّ خَمْسٌ، لاَ جُنَاحَ عَلَى مَنْ قَتَلَهُنَّ فِي قَتْلِهِنَّ: الْغُرَابُ، وَالْحِدَأَةُ، وَالْعَقْرَبُ، وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ، وَالْفَأْرَةُ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پانچ قسم کے جانور ایسے ہیں جنہیں قتل کرنے میں کوئی گناہ نہیں ہے، بچھو، چوہے، چیل، کوے اور باؤلے کتے۔
(حديث مرفوع) حدثنا إبراهيم بن خالد ، حدثنا عبد الله بن بحير ، عن عبد الرحمن بن يزيد وكان من اهل صنعاء، وكان اعلم بالحلال الحرام من وهب يعني ابن منبه، قال: سمعت ابن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من احب ان ينظر إلى يوم القيامة فليقرا إذا الشمس كورت".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَحِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ وَكَانَ مِنْ أَهْلِ صَنْعَاءَ، وَكَانَ أَعْلَمَ بِالْحَلالِ الْحَرَامِ مِنْ وَهْبٍ يَعْنِي ابْنَ مُنَبِّهٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ فَلْيَقْرَأْ إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص قیامت کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ سورت تکویر پڑھ لے۔“
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، عن عبد الله بن دينار ، سمع ابن عمر ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول على المنبر:" من جاء منكم الجمعة فليغتسل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَى الْمِنْبَرِ:" مَنْ جَاءَ مِنْكُمْ الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لئے آئے تو اسے چاہئے کہ غسل کر کے آئے۔“
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، عن ابن دينار ، عن ابن عمر ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم، عن الثمر ان يباع حتى يبدو صلاحه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ ابْنِ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنْ الثَّمَرِ أَنْ يُبَاعَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلاَحُهُ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکنے سے قبل پھلوں کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان ، عن عبد الله بن دينار ، سمعت ابن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اقتنى كلبا إلا كلب ماشية او كلب قنص، نقص من اجره كل يوم قيراطان".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ اقْتَنَى كَلْبًا إِلاَّ كَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ كَلْبَ قَنْصٍ، نَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطَانِ".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جو شخص ایسا کتا رکھے، جو حفاظت کے لئے بھی نہ ہو اور نہ ہی شکاری کتا ہو، تو اس کے ثواب میں سے روزانہ دو قیراط کی کمی ہوتی رہے گی۔“