مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 1803
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبدة بن سليمان ، حدثنا ابن ابي ليلى ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، عن الفضل بن عباس ، وكان رديف النبي صلى الله عليه وسلم حين افاض من عرفة، قال:" فراى الناس يوضعون فامر مناديه، فنادى ليس البر بإيضاع الخيل والإبل، فعليكم بالسكينة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، وَكَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ، قَالَ:" فَرَأَى النَّاسَ يُوضِعُونَ فَأَمَرَ مُنَادِيَهُ، فَنَادَى لَيْسَ الْبِرُّ بِإِيضَاعِ الْخَيْلِ وَالْإِبِلِ، فَعَلَيْكُمْ بِالسَّكِينَةِ".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما - جو کہ عرفہ سے واپسی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ردیف تھے - کہتے ہیں کہ لوگ اپنی سواریوں کو تیزی سے دوڑا رہے تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر منادی نے یہ اعلان کر دیا کہ گھوڑے اور اونٹ تیز دوڑانا کوئی نیکی نہیں ہے، اس لئے تم اطمینان و سکون اختیار کرو۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف ابن أبى ليلى، وله طريق آخر يتقوى به.
حدیث نمبر: 1804
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يعقوب ، حدثنا ابن اخي ابن شهاب ، عن عمه ، قال: اخبرني ابو بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، قال: قالت عائشة , وام سلمة زوجا النبي صلى الله عليه وسلم: قد كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يصبح من اهله جنبا، فيغتسل قبل ان يصلي الفجر، ثم يصوم يومئذ"، قال: فذكرت ذلك لابي هريرة، فقال: لا ادري، اخبرني ذلك الفضل بن عباس رضي الله تعالى عنه.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عَمِّهِ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ , وُأُمُّ سَلَمَةَ زَوْجَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُصْبِحُ مِنْ أَهْلِهِ جُنُبًا، فَيَغْتَسِلُ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ الْفَجْرَ، ثُمَّ يَصُومُ يَوْمَئِذٍ"، قَالَ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِأَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: لَا أَدْرِي، أَخْبَرَنِي ذَلِكَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ بعض اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل خانہ سے قربت کے سبب اختیاری طور پر غسل کے ضرورت مند ہوتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز سے قبل غسل فرما لیتے اور اس دن کا روزہ رکھ لیتے۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ذکر کی تو انہوں نے کہا کہ مجھے تو پتہ نہیں، البتہ فضل بن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے یہ روایت سنائی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح.
حدیث نمبر: 1805
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا جرير ، عن ايوب ، عن الحكم بن عتيبة ، عن ابن عباس ، عن اخيه الفضل ، قال: كنت رديف رسول الله صلى الله عليه وسلم من جمع إلى منى، فبينا هو يسير إذ عرض له اعرابي مردفا ابنة له جميلة، وكان يسايره، قال: فكنت انظر إليها، فنظر إلي النبي صلى الله عليه وسلم فقلب وجهي عن وجهها، ثم اعدت النظر , فقلب وجهي عن وجهها، حتى فعل ذلك ثلاثا، وانا لا انتهي ," فلم يزل يلبي حتى رمى جمرة العقبة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ أَخِيهِ الْفَضْلِ ، قَالَ: كُنْتُ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جَمْعٍ إِلَى مِنًى، فَبَيْنَا هُوَ يَسِيرُ إِذْ عَرَضَ لَهُ أَعْرَابِيٌّ مُرْدِفًا ابْنَةً لَهُ جَمِيلَةً، وَكَانَ يُسَايِرُهُ، قَالَ: فَكُنْتُ أَنْظُرُ إِلَيْهَا، فَنَظَرَ إِلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَلَبَ وَجْهِي عَنْ وَجْهِهَا، ثُمَّ أَعَدْتُ النَّظَرَ , فَقَلَبَ وَجْهِي عَنْ وَجْهِهَا، حَتَّى فَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثًا، وَأَنَا لَا أَنْتَهِي ," فَلَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ".
سیدنا فضل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں مزدلفہ سے منیٰ کی طرف واپسی پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ردیف تھا، ابھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم چل ہی رہے تھے کہ ایک دیہاتی اپنے پیچھے اپنی ایک خوبصورت بیٹی کو بٹھا کر لے آیا، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے باتوں میں مشغول ہو گیا اور میں اس لڑکی کو دیکھنے لگا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھ لیا اور میرے چہرے کا رخ اس طرف سے موڑ دیا، میں نے دوبارہ اس کی طرف دیکھنا شروع کر دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر میرے چہرے کا رخ بدل دیا، تین مرتبہ اسی طرح ہوا لیکن میں باز نہ آتا تھا، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کی رمی تک مسلسل تلبیہ پڑھتے رہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1543، م: 1281.
حدیث نمبر: 1806
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، انبانا قيس ، عن عطاء بن ابي رباح ، عن ابن عباس ، عن الفضل بن عباس ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" لبى يوم النحر حتى رمى جمرة العقبة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، أَنْبَأَنَا قَيْسٌ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" لَبَّى يَوْمَ النَّحْرِ حَتَّى رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم النحر کو جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ کہتے رہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1543 م: 1281.
حدیث نمبر: 1807
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا روح ، حدثنا شعبة ، عن عامر الاحول ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، عن الفضل ، انه كان رديف النبي صلى الله عليه وسلم" كان يلبي حتى رمى الجمرة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ ، أَنَّهُ كَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كَانَ يُلَبِّي حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ وہ مزدلفہ سے واپسی پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر پیچھے سوار تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ کہتے رہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1543، م: 1281.
حدیث نمبر: 1808
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا روح ، حدثنا شعبة ، حدثنا علي بن زيد ، قال: سمعت يوسف بن ماهك ، عن ابن عباس ، عن الفضل بن عباس ، قال: كنت رديف النبي صلى الله عليه وسلم" فلبى في الحج حتى رمى الجمرة يوم النحر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ يُوسُفَ بْنَ مَاهَكَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: كُنْتُ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فَلَبَّى فِي الْحَجِّ حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ يَوْمَ النَّحْر".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ وہ مزدلفہ سے واپسی پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر پیچھے سوار تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم النحر کو جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ کہتے رہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1543، م: 1281. وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد بن جدعان.
حدیث نمبر: 1809
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا شعبة ، عن عامر الاحول ، وجابر الجعفي وابن عطاء ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، عن الفضل بن عباس ، انه كان رديف رسول الله صلى الله عليه وسلم" فلبى حتى رمى الجمرة يوم النحر".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ ، وَجَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَابْنِ عَطَاءٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ كَانَ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فَلَبَّى حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ يَوْمَ النَّحْرِ".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ وہ مزدلفہ سے واپسی پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر پیچھے سوار تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم النحر کو جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ کہتے رہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح بواسطة عامر الأحول، خ: 1543، م: 1281. وفي هذا الإسناد جابر الجعفي ضعيف وكذا ابن عطاء، وهما متابعان من عامر الأحول.
حدیث نمبر: 1810
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن جابر ، وعامر الاحول ، وابن عطاء , عن عطاء ، عن ابن عباس ، ان الفضل بن عباس كان رديف النبي صلى الله عليه وسلم" فكان يلبي يوم النحر حتى رمى الجمرة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ جَابِرٍ ، وَعَامِرٍ الْأَحْوَلِ ، وابن عطاء , عَنْ عَطَاءٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ الْفَضْلَ بْنَ عَبَّاسٍ كَانَ رَدِيفَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فَكَانَ يُلَبِّي يَوْمَ النَّحْرِ حَتَّى رَمَى الْجَمْرَةَ".
سیدنا فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ وہ مزدلفہ سے واپسی پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر پیچھے سوار تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم النحر کو جمرہ عقبہ کی رمی تک تلبیہ کہتے رہے۔

حكم دارالسلام: راجع ما قبله.
حدیث نمبر: 1811
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، اخبرني مشاش ، عن عطاء بن ابي رباح ، عن ابن عباس ، عن الفضل بن عباس ، قال: امر رسول الله صلى الله عليه وسلم ضعفة بني هاشم:" امرهم ان يتعجلوا من جمع بليل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي مُشَاشٌ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَعَفَةَ بَنِي هَاشِمٍ:" أَمَرَهُمْ أَنْ يَتَعَجَّلُوا مِنْ جَمْعٍ بِلَيْلٍ".
سیدنا فضل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا کہ بنو ہاشم کی عورتیں اور بچے مزدلفہ سے رات ہی کو منیٰ جلدی چلے جائیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح.
حدیث نمبر: 1812
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هشيم ، حدثنا يحيى بن ابي إسحاق , عن سليمان بن يسار ، عن عبد الله بن عباس ، او عن الفضل بن عباس ، ان رجلا سال النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله , إن ابي ادركه الإسلام وهو شيخ كبير، لا يثبت على راحلته، افاحج عنه؟ قال:" ارايت لو كان عليه دين فقضيته عنه، اكان يجزيه؟" , قال: نعم، قال:" فاحجج عن ابيك"،.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ , عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، أَوْ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أَبِي أَدْرَكَهُ الْإِسْلَامُ وَهُوَ شَيْخٌ كَبِيرٌ، لَا يَثْبُتُ عَلَى رَاحِلَتِهِ، أَفَأَحُجُّ عَنْهُ؟ قَالَ:" أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَيْتَهُ عَنْهُ، أَكَانَ يُجْزِيهِ؟" , قَالَ: نَعَمْ، قَالَ:" فَاحْجُجْ عَنْ أَبِيكَ"،.
سیدنا فضل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سوال پوچھا کہ میرے والد نے اسلام کا زمانہ پایا ہے، لیکن وہ بہت بوڑھے ہو چکے ہیں، اتنے کہ سواری پر بھی نہیں بیٹھ سکتے، کیا میں ان کی طرف سے حج کر سکتا ہوں؟ فرمایا: یہ بتاؤ کہ اگر تمہارے والد پر قرض ہوتا اور تم وہ ادا کرتے تو کیا وہ ادا ہوتا یا نہیں؟ اس نے کہا: جی ہاں! فرمایا: پھر اپنے والد کی طرف سے حج کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، سليمان بن يسار لم يدرك الفضل بن عباس، وهذا منقطع.

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.