مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 1499
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرزاق ، انبانا سفيان ، عن عاصم ، حدثني ابو عثمان النهدي ، قال: سمعت ابن مالك , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ادعى إلى غير ابيه، وهو يعلم، فالجنة عليه حرام".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ مَالِكٍ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ، وَهُوَ يَعْلَمُ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی اور شخص کو اپنا باپ قرار دیتا ہے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ شخص اس کا باپ نہیں ہے تو اس پر جنت حرام ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4326، م: 63 .
حدیث نمبر: 1500
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن بكر ، انبانا محمد بن ابي حميد ، اخبرني إسماعيل بن محمد بن سعد بن ابي وقاص ، عن ابيه , عن جده ، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا سعد، قم فاذن بمنى إنها ايام اكل وشرب، ولا صوم فيها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ، أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنْ أَبِيهِ , عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا سَعْدُ، قُمْ فَأَذِّنْ بِمِنًى إِنَّهَا أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ، وَلَا صَوْمَ فِيهَا".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایام منی میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ منادی کرنے کا حکم دیا کہ ایام تشریق کھانے پینے کے دن ہیں اس لئے ان میں روزہ نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف محمد بن أبى حميد .
حدیث نمبر: 1501
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا الحسين بن علي ، عن زائدة ، عن عطاء بن السائب ، عن ابي عبد الرحمن السلمي ، قال: قال سعد في سن رسول الله صلى الله عليه وسلم الثلث: اتاني يعودني، قال: فقال لي:" اوصيت؟" , قال: قلت: نعم , جعلت مالي كله في الفقراء والمساكين وابن السبيل , قال:" لا تفعل" , قلت: إن ورثتي اغنياء، قلت الثلثين؟ قال:" لا" , قلت فالشطر؟ قال:" لا" , قلت الثلث؟ قال:" الثلث، والثلث كثير".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ ، قَالَ: قَال سَعْدٌ فِيَّ سَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الثُّلُثَ: أَتَانِي يَعُودُنِي، قَالَ: فَقَالَ لِي:" أَوْصَيْتَ؟" , قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ , جَعَلْتُ مَالِي كُلَّهُ فِي الْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ , قَالَ:" لَا تَفْعَلْ" , قُلْتُ: إِنَّ وَرَثَتِي أَغْنِيَاءُ، قُلْتُ الثُّلُثَيْنِ؟ قَالَ:" لَا" , قُلْتُ فَالشَّطْرَ؟ قَالَ:" لَا" , قُلْتُ الثُّلُثَ؟ قَالَ:" الثُّلُثُ، وَالثُّلُثُ كَثِيرٌ".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ وصیت میں ایک تہائی کی مقدار نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے حوالے سے مقرر فرمائی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس عیادت کے لئے تشریف لائے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے وصیت کر دی؟ میں نے کہا: جی! میں نے اپنا سارا مال فقراء، مساکین اور مسافروں کے نام وقف کرنے کی وصیت کر دی ہے، فرمایا: ایسا نہ کرو۔ میں نے عرض کیا کہ میرے ورثاء غنی ہیں، بہرحال! میں دوتہائی کی وصیت کر دیتا ہوں؟ فرمایا: نہیں۔ میں نے نصف کا ذکر کیا، فرمایا: نہیں۔ میں نے تہائی کا ذکر کیا، فرمایا: ہاں! ایک تہائی صحیح ہے، اور یہ بھی زیادہ ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن، خ: 56، م: 1628 .
حدیث نمبر: 1502
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سويد بن عمرو ، حدثنا ابان ، حدثنا يحيى ، عن الحضرمي بن لاحق ، عن سعيد بن المسيب , عن سعد بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" لا هامة ولا عدوى ولا طيرة، إن يك، ففي المراة، والدار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا أَبَانُ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنِ الْحَضْرَمِيِّ بْنِ لَاحِقٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ , عَنْ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" لَا هَامَةَ وَلَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ، إِنْ يَكُ، فَفِي الْمَرْأَةِ، وَالدَّارِ".
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مرنے کے بعد مردے کی قبر سے اس کی کھوپڑی نکل آنے، بیماریوں کے متعدی ہونے، اور بدشگونی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، اگر کسی چیز میں نحوست ہوتی تو عورت، گھوڑے اور گھر میں ہوتی۔

حكم دارالسلام: إسناده جيد .
حدیث نمبر: 1503
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قرات على عبد الرحمن ، عن مالك , وحدثنا عبد الرزاق ، انبانا مالك بن انس ، عن ابن شهاب ، عن محمد بن عبد الله بن الحارث بن نوفل بن عبد المطلب انه حدثه , انه سمع سعد بن ابي وقاص , والضحاك بن قيس عام حج معاوية بن ابي سفيان وهما يذكران التمتع بالعمرة إلى الحج، فقال الضحاك: لا يصنع ذلك إلا من جهل امر الله , فقال سعد: بئس ما قلت يا ابن اخي , فقال الضحاك: فإن عمر بن الخطاب قد نهى عن ذلك , فقال سعد: قد صنعها رسول الله صلى الله عليه وسلم، وصنعناها معه.(حديث مرفوع) قَرَأْتُ عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ مَالِكٍ , وحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّهُ حَدَّثَهُ , أَنَّهُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ , وَالضَّحَّاكَ بْنَ قَيْسٍ عَامَ حَجَّ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ وَهُمَا يَذْكُرَانِ التَّمَتُّعَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ، فَقَالَ الضَّحَّاكُ: لَا يَصْنَعُ ذَلِكَ إِلَّا مَنْ جَهِلَ أَمْرَ اللَّهِ , فَقَالَ سَعْدٌ: بِئْسَ مَا قُلْتَ يَا ابْنَ أَخِي , فَقَالَ الضَّحَّاكُ: فَإِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَدْ نَهَى عَنْ ذَلِكَ , فَقَالَ سَعْدٌ: قَدْ صَنَعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَصَنَعْنَاهَا مَعَهُ.
محمد بن عبداللہ کہتے ہیں کہ جس سال سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ حج کے لئے تشریف لے گئے، اس سال انہوں نے سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اور ضحاک بن قیس کو حج تمتع کا ذکر کرتے ہوئے سنا، ضحاک کہنے لگے کہ حج تمتع تو وہی آدمی کر سکتا ہے جو اللہ کے حکم سے نا واقف اور جاہل ہو، اس پر سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: بھتیجے! تم نے یہ بہت بری بات کہی، ضحاک کہنے لگے کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے تو اس سے منع کیا ہے؟ فرمایا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس طرح حج کیا ہے کہ ایک ہی سفر میں حج اور عمرہ کو جمع کر لیا، اور ہم نے بھی ان کے ساتھ ایسا ہی کیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن .
حدیث نمبر: 1504
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا عاصم الاحول ، عن ابي عثمان النهدي ، قال: قال سعد وقال مرة: سمعت سعدا , يقول: سمعته اذناي، ووعاه قلبي من محمد صلى الله عليه وسلم:" انه من ادعى ابا غير ابيه، وهو يعلم انه غير ابيه، فالجنة عليه حرام" , قال: فلقيت ابا بكرة ، فحدثته، فقال: وانا سمعته اذناي، ووعاه قلبي من محمد صلى الله عليه وسلم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ ، قَالَ: قَالَ سَعْدٌ وَقَالَ مَرَّةً: سَمِعْتُ سَعْدًا , يَقُولُ: سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّهُ مَنْ ادَّعَى أَبًا غَيْرَ أَبِيهِ، وَهُوَ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ، فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ" , قَالَ: فَلَقِيتُ أَبَا بَكْرَةَ ، فَحَدَّثْتُهُ، فَقَالَ: وَأَنَا سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ، وَوَعَاهُ قَلْبِي مِنْ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات میرے ان کانوں نے سنی ہے اور میرے دل نے اسے محفوظ کیا ہے کہ جو شخص حالت اسلام میں اپنے باپ کے علاوہ کسی اور شخص کو اپنا باپ قرار دیتا ہے حالانکہ وہ جانتا ہے کہ وہ شخص اس کا باپ نہیں ہے تو اس پر جنت حرام ہے۔ سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے میرے بھی کانوں نے سنا ہے، اور دل نے اسے محفوظ کیا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 4326، م: 63 .
حدیث نمبر: 1505
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سعد بن إبراهيم ، قال: سمعت إبراهيم بن سعد يحدث , عن سعد , عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال لعلي:" اما ترضى ان تكون مني بمنزلة هارون من موسى؟".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ يُحَدِّثُ , عن سعد , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ لِعَلِيٍّ:" أَمَا تَرْضَى أَنْ تَكُونَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسَى؟".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس بات پر خوش نہیں ہو کہ تمہیں مجھ سے وہی نسبت ہو جو حضرت ہارون علیہ السلام کو حضرت موسیٰ علیہ السلام سے حاصل تھی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3706، م: 2404 .
حدیث نمبر: 1506
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة , وحجاج ، حدثني شعبة ، عن قتادة ، عن يونس بن جبير ، عن محمد بن سعد , عن سعد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لان يمتلئ جوف احدكم قيحا يريه، خير له من ان يمتلئ شعرا" , قال حجاج: سمعت يونس بن جبير.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , وَحَجَّاجٌ ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ , عَنِ سَعْدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا يَرِيهِ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا" , قَالَ حَجَّاجٌ: سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ جُبَيْرٍ.
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کسی کا پیٹ قئی سے بھر جانا اس بات کی نسبت زیادہ بہتر ہے کہ وہ شعر سے بھر جائے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 2258 .
حدیث نمبر: 1507
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن قتادة ، عن عمر بن سعد بن مالك , عن سعد , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لان يمتلئ جوف احدكم قيحا حتى يريه، خير من ان يمتلئ شعرا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ , عن سعد , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَأَنْ يَمْتَلِئَ جَوْفُ أَحَدِكُمْ قَيْحًا حَتَّى يَرِيَهُ، خَيْرٌ مِنْ أَنْ يَمْتَلِئَ شِعْرًا".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کسی کا پیٹ قئی سے بھر جانا اس بات کی نسبت زیادہ بہتر ہے کہ وہ شعر سے بھر جائے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن .
حدیث نمبر: 1508
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن عكرمة ، عن ابن سعد , عن سعد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال في الطاعون:" إذا وقع بارض فلا تدخلوها، وإذا كنتم بها فلا تفروا منه" , قال شعبة: وحدثني هشام ابو بكر انه عكرمة بن خالد L5699.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ سَعْدٍ , عَنْ سَعْدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ فِي الطَّاعُونِ:" إِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ فَلَا تَدْخُلُوهَا، وَإِذَا كُنْتُمْ بِهَا فَلَا تَفِرُّوا مِنْهُ" , قَالَ شُعْبَةُ: وَحَدَّثَنِي هِشَامٌ أَبُو بَكْرٍ أَنَّهُ عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ L5699.
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے طاعون کے متعلق فرمایا: جس علاقے میں یہ وباء پھیلی ہوئی ہو، تم وہاں مت جاؤ، اور اگر تم کسی علاقے میں ہو اور وہاں یہ وباء پھیل جائے تو وہاں سے نہ نکلو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3473، م: 2218 . وهذا إسناد ضعيف، يحيى بن سعد لم يذكر فيه جرح ولا تعديل .

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.