(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن المبارك، عن عمر بن عبد الواحد، عن الاوزاعي، قال: سالت الزهري عن الرجل يبتاع الجارية لا تبلغ المحيض ولا تحمل مثلها، كم يستبرئها؟، قال: "ثلاثة اشهر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: سَأَلْت الزُّهْرِيَّ عَنْ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ الْجَارِيَةَ لَا تَبْلُغْ الْمَحِيضَ وَلَا تَحْمِلُ مِثْلُهَا، كَمْ يَسْتَبْرِئُهَا؟، قَالَ: "ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ".
امام اوزاعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں نے امام زہری رحمہ اللہ سے دریافت کیا کہ آدمی نابالغ لونڈی خریدے جس کو نہ حیض آیا ہو اور نہ اس جیسی حاملہ ہو سکے، اس کی مدت استبراء کتنی ہو گی؟ فرمایا: تین ماہ۔
تخریج الحدیث: «إسنادهما صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1217]» اس قول کی سند صحیح ہے، اور رقم (952) میں گذر چکی ہے۔
(حديث مقطوع) اخبرنا الهيثم بن جميل، عن ابن المبارك، عن يحيى بن بشر، عن عكرمة، قال: "بشهر"، سئل عبد الله: بايهما تقول؟، قال:"ثلاثة اشهر اوثق، وشهر يكفي".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ بِشْرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: "بِشَهْرٍ"، سُئِلَ عَبْد اللَّهِ: بِأَيِّهِمَا تَقُولُ؟، قَالَ:"ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ أَوْثَقُ، وَشَهْرٌ يَكْفِي".
یحییٰ بن بشر سے مروی ہے، عکرمہ رحمہ اللہ نے کہا: (اس کی مدت) ایک مہینہ ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ کی کیا رائے ہے؟ فرمایا: تین مہینے احتیاطی مضبوط مدت ہے اور ایک مہینہ بھی کافی ہے۔
تخریج الحدیث: «رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 1219]» اس روایت کے رواۃ ثقہ ہیں۔
وضاحت: (تشریح احادیث 1210 سے 1215) لونڈی کی مدتِ استبراء میں یہ دو قول مروی ہیں، کچھ علماء نے کہا آزاد عورت کی طرح تین ماہ کی مدت ہے، کچھ علماء نے کہا لونڈی ہونے کے ناتے اس پر حرہ کی آدھی مدت یعنی 45 دن کی مدت استبراء ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: تین مہینے بہتر ہے اور ایک مہینہ کافی ہے، اور یہ اس لئے ہے کہ معلوم ہو جائے کہ حاملہ تو نہیں ہے، ایسی صورت میں اس سے ہمبستری جائز نہیں۔ نیز یہ کہ اتنی مدت میں اس لونڈی کے رحم کی صفائی ہو جائے گی اور دوسرے انسان کے جراثیم لگنے کا خطرہ بإذن اللہ نہیں رہے گا۔ واللہ اعلم