مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
قرآن مجید کے فضائل
10. ان کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے اور جو نہیں پڑھتا۔
حدیث نمبر: 2104
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال ترنج کی سی ہے کہ اس کی خوشبو بھی عمدہ ہے اور اس کا مزا بھی اچھا ہے اور قرآن نہ پڑھنے والے مومن کی مثال کھجور کی سی ہے کہ اس میں بو نہیں مگر مزا میٹھا ہے اور قرآن پڑھنے والے منافق کی مثال پھول کے مانند ہے کہ اس کی بو اچھی ہے لیکن اس کا مزا کڑوا ہے۔ اور قرآن نہ پڑھنے والے منافق کی مثال اندرائن (کوڑ تنبہ) کی سی ہے کہ اس میں خوشبو بھی نہیں اور مزا بھی کڑوا ہے۔
11. قرآن کا ماہر اور اس شخص کے متعلق جس پر قرآن پڑھنا۔
حدیث نمبر: 2105
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن کا مشاق (اس سے حافظ مراد ہو سکتا ہے جو کہ عامل ہو) ان بزرگ فرشتوں کے ساتھ ہے جو لوح محفوظ کے پاس لکھتے رہتے ہیں اور جو قرآن پڑھتا ہے اور اس میں اٹکتا ہے اور وہ اس کے لئے مشقت کا باعث ہے تو اس کے لئے دو گنا ثواب ہے۔
12. قرآن پڑھنے سے سکون نازل ہوتا ہے۔
حدیث نمبر: 2106
Save to word مکررات اعراب
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص سورۃ الکہف پڑھ رہا تھا اور اس کے پس دو لمبی رسیوں میں ایک گھوڑا بندا ہوا تھا۔ پس اس پر ایک بدلی چھا گئی جو گھومنے اور قریب آنے لگی اور اسے دیکھ کر اس کا گھوڑا بدکنے لگا۔ پھر جب صبح ہوئی تو وہ شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور (رات کے واقعہ) کا ذکر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو سکینت (تسکین) تھی جو قرآن کی برکت سے نازل ہوئی تھی۔
حدیث نمبر: 2107
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ اپنی کھجوریں خشک کرنے کی جگہ میں ایک رات قرآن پڑھ رہے تھے کہ ان کا گھوڑا کودنے لگا اور وہ پڑھتے تھے تو گھوڑا کودتا تھا۔ پھر وہ پڑھنے لگے، پھر وہ کودنے لگا۔ انہوں نے کہا کہ میں ڈرا کہ کہیں (میرے بیٹے) یحییٰ کو کچل نہ ڈالے، پس میں اس کے پاس جا کھڑا ہوا۔ اور کیا دیکھتا ہوں کہ ایک سائبان سا میرے سر پر ہے کہ اس میں چراغ سے روشن ہیں اور وہ اوپر کو چڑھ گیا، یہاں تک کہ حد نظر سے دور چلا گیا۔ پھر نہ دیکھا پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں صبح کو حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! رات کو میں اپنے کھریاں میں قرآن پڑھتا تھا کہ اچانک میرا گھوڑا کودنے لگا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پڑھے جا اے ابن حضیر! انہوں نے کہا کہ میں پڑھے گیا، گھوڑا پھر کودنے لگا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے ابن حضیر پڑھے جا۔ انہوں نے کہا کہ میں پڑھتا گیا تو گھوڑا ویسے ہی کودنے لگا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پڑھے جا اے ابن حضیر! انہوں نے کہا کہ جب میں فارغ ہوا اور یحییٰ گھوڑے کے پاس تھا تو مجھے خوف ہوا کہ کہیں یحییٰ کو نہ کچل ڈالے، تو میں نے ایک سائبان سا دیکھا کہ اس میں چراغ سے روشن تھے اور وہ اوپر کو چڑھ گیا یہاں تک کہ حد نظر سے اوپر ہو گیا تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ فرشتے تھے جو تمہاری قرآت سن رہے تھے اور اگر تم پڑھتے رہتے تو اسی طرح صبح ہوتی کہ لوگ ان (فرشتوں) کو دیکھتے اور وہ ان کی نظر سے پوشیدہ نہ رہتے۔
13. دو چیزوں کے علاوہ کسی چیز میں رشک (جائز) نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 2108
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سالم اپنے والد سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو مردوں کے سوا اور کسی پر رشک جائز نہیں ہے۔ ایک تو وہ جس کو اللہ تعالیٰ نے قرآن عنایت کیا ہو اور وہ اس دن رات پڑھتا ہو (اور اس پر عمل کرتا ہو) دوسرے وہ جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ دن رات اسے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتا ہو۔
14. قرآن کو زیادہ تلاوت کے ذریعے یاد رکھنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 2109
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قرآن یاد کرنے والے کی مثال ایسی ہے جیسے ایک پیر بندھے ہوئے اونٹ کی کہ اگر اس کے مالک نے اس کا خیال رکھا تو (اونٹ موجود) رہا اور اگر چھوڑ دیا تو (اونٹ بھی کہیں) چل دیا۔
حدیث نمبر: 2110
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے بہت برا ہے وہ شخص جو یہ کہے کہ میں فلاں فلاں آیت بھول گیا ہوں بلکہ یوں کہنا چاہئے کہ بھلا دیا گیا ہوں اور قرآن کا خیال اور یاد داشت رکھو کہ وہ لوگوں کے سینوں سے ان جانوروں سے زیادہ بھاگنے والا ہے جن کی ایک ٹانگ بندھی ہو۔
15. قرآن کی تلاوت کرتے وقت آواز کو خوبصورت بنانا۔
حدیث نمبر: 2111
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اسے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ اس طرح کسی چیز کو نہیں سنتا جس طرح خوش آواز نبی کی آواز سنتا ہے جو بلند ترنم سے قرآن پڑھتا ہو۔
حدیث نمبر: 2112
Save to word مکررات اعراب
ابوبردہ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم مجھے دیکھتے جب میں کل رات تمہاری قرآت سن رہا تھا (تو بہت خوش ہوتے)۔ بیشک تمہیں آل داؤد کی آوازوں میں سے ایک آواز دی گئی ہے۔
16. قرآن کی قرآت میں ترجیع کرنا (سر لگانا وغیرہ)۔
حدیث نمبر: 2113
Save to word مکررات اعراب
سیدنا معاویہ بن قرۃ کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ جس سال مکہ فتح ہوا، اس سال نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے راستے میں سورۃ الفتح اپنی سواری پر پڑھی اور اپنی قرآت میں آواز میں سر لگاتے تھے۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر مجھے اس بات کا خوف نہ ہوتا کہ لوگ مجھے گھیر لیں گے تو میں تمہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرآت سناتا۔

Previous    1    2    3    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.