مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
نیکی اور سلوک کے مسائل
34. انسان اس طرح پیدا کیا گیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو سنبھال نہ سکے گا۔
حدیث نمبر: 1794
Save to word مکررات اعراب
سیدنا نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مدینہ میں ایک سال تک رہا (اس طرح جیسے کوئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات کے لئے دوسرے ملک سے آتا ہے اور اپنے ملک میں پھر لوٹ جانے کا ارادہ رکھتا ہے) اور میں نے اس وجہ سے ہجرت نہ کی (یعنی اپنے ملک میں جانے کا ارادہ موقوف نہ کیا) کہ جب کوئی ہم میں سے ہجرت کر لیتا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ نہ پوچھتا تھا (برخلاف مسافروں کے کہ ان کو پوچھنے کی اجازت تھی)۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھلائی اور برائی کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بھلائی اور نیکی حسن خلق ہے اور گناہ وہ ہے جو دل میں کھٹکے اور لوگوں کو اس کی خبر ہونا تجھے برا لگے۔
35. نیکی اور گناہ کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 1795
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک شخص نے راہ میں (کانٹوں کی) شاخ دیکھی تو کہا کہ اللہ کی قسم! میں اس کو مسلمانوں کے آنے جانے کی راہ سے ہٹا دوں گا تاکہ ان کو تکلیف نہ ہو۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس کو جنت میں داخل کر دیا۔
حدیث نمبر: 1796
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے کوئی ایسی بات بتلائیے جس سے میں فائدہ اٹھاؤں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمانوں کی راہ سے تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دے۔
36. اس آدمی کے بارے میں جو راستہ سے گندگی یا تکلیف دینے والی چیز کو دور کرتا ہے۔
حدیث نمبر: 1797
Save to word مکررات اعراب
اسود کہتے ہیں کہ قریش کے چند نوجوان ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے جبکہ وہ منیٰ میں تھیں اور وہ لوگ ہنس رہے تھے۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ تم کیوں ہنستے ہو؟ انہوں نے کہا کہ فلاں شخص خیمہ کی طناب پر گرا اور اس کی گردن یا آنکھ جاتے جاتے بچی۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ مت ہنسو اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر مسلمان کو ایک کانٹا لگے یا اس سے زیادہ کوئی دکھ پہنچے تو اس کے لئے ایک درجہ بڑھے گا اور ایک گناہ اس کا مٹ جائے گا۔
37. جو کانٹا یا کوئی مصیبت مومن کو پہنچتی ہے (اس کا ثواب)۔
حدیث نمبر: 1798
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مومن کو جب کوئی تکلیف یا ایذا یا بیماری یا رنج ہو یہاں تک کہ فکر جو اس کو ہوتی ہے اس سے بھی تو اس کے گناہ مٹ جاتے ہیں۔
حدیث نمبر: 1799
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب یہ آیت اتری کہ جو کوئی برائی کرے گا، اس کو اس کا بدلہ ملے گا تو مسلمانوں پر بہت سخت گزرا (کہ ہر گناہ کے بدلے ضرور عذاب ہو گا)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میانہ روی اختیار کرو اور ٹھیک راستہ کو ڈھونڈو اور مسلمان کو (پیش آنے والی) ہر ایک مصیبت (اس کے لئے) گناہوں کا کفارہ ہے، یہاں تک کہ ٹھوکر اور کانٹا بھی (لگے تو بہت سے گناہوں کا بدلہ دنیا ہی میں ہو جائے گا اور امید ہے کہ آخرت میں مؤاخذہ نہ ہو گا)۔
38. جو تکلیف اور رنج مومن کو پہنچتا ہے اس کے ثواب کا بیان۔
حدیث نمبر: 1800
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک دوسرے سے بغض مت رکھو، ایک دوسرے سے حسد مت رکھو اور ایک دوسرے سے دشمنی مت رکھو اور اللہ کے بندو بھائیوں کی طرح رہو۔ اور کسی مسلمان کو حلال نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے تین دن سے زیادہ تک (بغض کی وجہ سے) بولنا چھوڑ دے۔
39. ایک دوسرے کے ساتھ حسد بغض اور دشمنی کی ممانعت کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 1801
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی مسلمان کو یہ بات درست نہیں ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے تین راتوں سے زیادہ تک (بولنا) چھوڑ دے، اس طرح پر کہ وہ دونوں ملیں تو ایک اپنا منہ ادھر اور دوسرا اپنا منہ ادھر پھیر لے اور ان دونوں میں بہتر وہ ہو گا جو سلام میں پہل کرے گا۔
40. ان دونوں میں اچھا وہ ہے جو سلام کی ابتداء کرے۔
حدیث نمبر: 1802
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنت کے دروازے پیر اور جمعرات کے دن کھولے جاتے ہیں۔ پھر ہر ایک بندے کی مغفرت ہوتی ہے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا، لیکن جو شخص جو اپنے بھائی سے کینہ رکھتا ہے اس کی مغفرت نہیں ہوتی اور حکم ہوتا ہے کہ ان دونوں کو دیکھتے رہو جب تک کہ صلح کر لیں۔ ان دونوں کو دیکھتے رہو جب تک کہ صلح کر لیں (جب صلح کر لیں گے تو ان کی مغفرت ہو گی)۔
41. کینہ رکھنے اور آپس میں قطع کلامی کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1803
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی بڑا جھوٹ ہے اور کسی کی باتوں پر کان مت لگاؤ اور جاسوسی نہ کرو اور (دنیا میں) رشک مت کرو (لیکن دین میں درست ہے) اور حسد نہ کرو اور بغض مت رکھو اور ترک ملاقات مت کرو اور اللہ کے بندو اور (آپس میں) بھائی بھائی بن جاؤ۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.