مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
دیگر صحابہ کی فضیلت کا بیان
56. بنی تمیم کی فضیلت کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 1737
Save to word مکررات اعراب
ابوزرعہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ہمیشہ (قبیلہ) بنی تمیم سے تین باتوں کی وجہ سے محبت رکھتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنیں ہیں۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ وہ میری امت میں دجال پر سب سے زیادہ سخت ہیں اور ان کے صدقے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ہماری قوم کے صدقے ہیں اور اس قبیلے کی ایک عورت ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس قیدی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو آزاد کر دے، یہ سیدنا اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے۔
57. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کے بھائی چارے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1738
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوعبیدہ الجراح اور سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہما میں بھائی چارہ کرا دیا۔
حدیث نمبر: 1739
Save to word مکررات اعراب
عاصم احول کہتے ہیں کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ اسلام میں حلف نہیں ہے؟ تو سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور انصار کے درمیان اپنے گھر میں حلف کرایا۔
حدیث نمبر: 1740
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں حلف نہیں ہے (یعنی ایسا حلف جس میں وراثت وغیرہ تک میں شرکت ہو) اور جو قسم جاہلیت کے زمانے میں (نیک بات کے لئے) کی ہو، وہ اسلام سے اور مضبوط ہو گئی۔
58. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول کہ میں اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لئے بچاؤ ہوں اور میرے اصحاب میری امت کے لئے بچاؤ ہیں۔
حدیث نمبر: 1741
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوبردہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا ہم نے مغرب کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھی، پھر ہم نے کہا کہ اگر ہم بیٹھے رہیں یہاں تک کہ عشاء آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھیں تو بہتر ہو گا۔ پھر ہم بیٹھے رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم یہیں بیٹھے رہے ہو؟ ہم نے عرض کیا کہ جی ہاں یا رسول اللہ! ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز مغرب پڑھی، پھر ہم نے کہا کہ اگر ہم بیٹھے رہیں یہاں تک کہ عشاء کی نماز بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھیں تو بہتر ہو گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے اچھا کیا یا ٹھیک کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا کرتے تھے، پھر فرمایا کہ ستارے آسمان کے بچاؤ ہیں، جب ستارے مٹ جائیں گے تو آسمان پر بھی جس بات کا وعدہ ہے وہ آ جائے گی (یعنی قیامت آ جائے گی اور آسمان بھی پھٹ کر خراب ہو جائے گا)۔ اور میں اپنے اصحاب کا بچاؤ ہوں۔ جب میں چلا جاؤں گا تو میرے اصحاب پر بھی وہ وقت آ جائے گا جس کا وعدہ ہے (یعنی فتنہ اور فساد اور لڑائیاں)۔ اور میرے اصحاب میری امت کے بچاؤ ہیں۔ جب اصحاب چلے جائیں گے تو میری امت پر وہ وقت آ جائے گا جس کا وعدہ ہے (یعنی اختلاف و انتشار وغیرہ)۔
59. اس آدمی کے متعلق جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا یا جس نے اصحاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا یا جس نے اصحاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے والوں کو دیکھا۔
حدیث نمبر: 1742
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ آدمیوں کے جھنڈ جہاد کریں گے تو ان سے پوچھیں گے کہ کوئی تم میں سے وہ شخص ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہو؟ تو وہ لوگ کہیں گے کہ ہاں! تو ان کی فتح ہو جائے گی۔ پھر لوگوں کے گروہ جہاد کریں گے تو ان سے پوچھیں گے کہ تم میں سے کوئی وہ ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی کو دیکھا ہو (یعنی تابعین میں سے کوئی ہے؟) لوگ کہیں کے کہ ہاں! پھر ان کی فتح ہو جائے گی۔ پھر آدمیوں کے لشکر جہاد کریں گے تو ان سے پوچھا جائے گا کہ تم میں سے کوئی وہ ہے جس نے صحابی کے دیکھنے والے کو دیکھا ہو (یعنی تبع تابعین میں سے)؟ تو لوگ کہیں گے کہ ہاں۔ پھر لوگوں کے گروہ جہاد کریں گے تو پوچھیں گے کہ کیا تم میں کوئی ایسا آدمی ہے جس نے اتباع تابعین کو دیکھا ہو؟
60. بہترین زمانہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا زمانہ ہے، پھر وہ جو ان کے بعد والا ہے، پھر وہ جو ان کے بعد والا ہے۔
حدیث نمبر: 1743
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سب میں بہترین زمانہ میرا ہے۔ پھر جو ان سے نزدیک ہیں، پھر جو ان سے نزدیک ہیں پھر جو ان سے نزدیک ہیں۔ سیدنا عمران رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں ٹھیک سے نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے زمانہ کے بعد دو کا ذکر فرمایا یا تین کا ذکر فرمایا۔ پھر ان کے بعد وہ لوگ پیدا ہوں گے جو گواہی کے مطالبہ کے بغیر گواہی دیں گے، خائن ہوں گے اور امانتداری نہ کریں گے، نذر مانیں گے لیکن پوری نہ کریں گے اور ان میں موٹاپا پھیل جائے گا۔
61. لوگوں کو مختلف کانیں پاؤ گے۔
حدیث نمبر: 1744
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جیسے بعض کان سونے کی ہے اور بعض لوہے کی ویسے ہی آدمی بھی مختلف ہیں کسی کا خاندان عمدہ ہے اصل ہے کوئی اچھا ہے کوئی برا ہے) تم لوگوں کو کانوں کی طرح پاؤ گے۔ پس جو جاہلیت میں بہتر تھے وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں جب دین میں سمجھدار ہو جائیں اور تم بہتر اس کو پاؤ گے جو مسلمان ہونے سے پہلے اسلام سے بہت نفرت رکھتا ہو (یعنی جو کفر میں مضبوط تھا وہ اسلام لانے کے بعد اسلام میں بھی ایسا ہی مضبوط ہو گا جیسے سیدنا عمر اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہما وغیرہ یا یہ مراد ہے کہ جو خلافت سے نفرت رکھے اسی کی خلافت عمدہ ہو گی)۔ اور تم سب سے برا اس کو پاؤ گے جو دو روّیہ ہو کہ ان کے پاس ایک منہ لے کر آئے اور ان کے پاس دوسرا منہ لے کر جائے۔
62. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ جو چیز آج زمین پر سانس والی موجود ہے وہ سو سال تک ختم ہو جائے گی۔
حدیث نمبر: 1745
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی آخری عمر میں ایک رات ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی۔ جب سلام پھیرا تو کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ تم نے اپنی اس رات کو دیکھا؟ اب سے سو برس کے آخر پر زمین والوں میں سے کوئی نہ رہے گا۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ لوگ جو سو سال تک والی احادیث بیان کرتے ہیں اس میں انہیں مغالطہٰ لگا ہے۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ آج جو لوگ موجود ہیں ان میں سے کوئی نہ رہے گا یعنی یہ صدی پوری ہو جائے گی۔
63. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو گالی دینے کی ممانعت اور بعد والوں پر ان کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1746
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے اصحاب کو برا مت کہو، میرے اصحاب کو برا مت کہو، قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر کوئی تم میں سے احد پہاڑ کے برابر سونا (اللہ کی راہ میں) خرچ کرے تو ان کے مد (سیر بھر) یا آدھے مد کے برابر بھی نہیں ہو سکتا۔

Previous    8    9    10    11    12    13    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.