مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
حدیث نمبر: 1553
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! حوض کے برتن کیسے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے، اس حوض کے برتن آسمان کے تاروں سے زیادہ ہیں اور رات وہ جو اندھیری بے بدلی کے ہو۔ وہ جنت کے برتن ہیں۔ جو اس حوض سے (پانی) پی لے گا، وہ پھر ہمیشہ تک کبھی پیاسا نہ ہو گا، (یعنی جنت میں جانے تک) اس حوض میں جنت کے دو پرنالے بہتے ہیں، جو اس میں سے پیئے گا وہ پیاسا نہ ہو گا اور اس کا طول اور عرض برابر ہے جتنا فاصلہ ایلہ سے عمان تک ہے (یہ دونوں شام کے شہر ہیں) اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔
حدیث نمبر: 1554
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اپنے حوض کے کنارے پر لوگوں کو ہٹاتا ہوں گا یمن والوں کے لئے۔ میں اپنی لکڑی سے ماروں گا، یہاں تک کہ یمن والوں پر اس کا پانی بہہ آئے گا (اس سے یمن والوں کی بڑی فضیلت نکلی۔ انہوں نے دنیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی اور دشمنوں سے بچایا، پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی آخرت میں ان کی مدد کریں گے اور سب سے پہلے حوض کوثر سے وہ پئیں گے)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس حوض کا عرض کتنا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جیسے یہاں سے عمان۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس کا پانی کیسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دودھ سے زیادہ سفید ہے اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ دو پرنالے اس میں پانی چھوڑتے ہیں، جن کو جنت سے پانی کی مدد ہوتی ہے ایک پرنالہ سونے کا ہے اور ایک چاندی کا۔
حدیث نمبر: 1555
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن نکلے اور شہداء احد پر نماز جنازہ پڑھی، پھر منبر کی طرف آئے اور فرمایا کہ میں تمہارا پیش خیمہ ہوں گا اور گواہ ہوں گا اور اللہ کی قسم میں اس وقت حوض کوثر کو دیکھ رہا ہوں۔ اور مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں ملیں یا زمین کی چابیاں اور اللہ کی قسم مجھے یہ ڈر نہیں کہ تم میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے بلکہ یہ ڈر ہے کہ تم دنیا کے لالچ میں آ کر ایک دوسرے سے حسد کرنے لگو۔
23. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک، آپ کی بعثت اور آپ کی عمر کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 1556
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ بہت لمبے تھے، نہ بہت چھوٹے قد کے، نہ بالکل سفید تھے نہ بالکل گندمی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال نہ بالکل سخت گھنگریالے تھے نہ بالکل سیدھے۔ اللہ جل جلالہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چالیس سال کی عمر میں نبوت سے سرفراز کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دس برس مکہ میں رہے اور دس برس مدینہ میں اور ساٹھویں برس کے اخیر میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اٹھا لیا (تو) اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور داڑھی مبارک میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔
حدیث نمبر: 1557
Save to word مکررات اعراب
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانے قد کے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں مونڈھوں میں زیادہ فاصلہ تھا (یعنی سینہ چوڑا تھا)۔ بال بہت تھے کانوں کی لو تک۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ جوڑا پہنتے (یعنی جس میں سرخ اور زرد لکیریں تھیں)، میں نے کسی کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت نہیں دیکھا۔
حدیث نمبر: 1558
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوطفیل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور اب زمین پر سوا میرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنے والوں میں کوئی نہیں رہا۔ (راوی حدیث جریری) کہتے ہیں کہ میں نے ان سے کہا کہ آپ نے دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیسے تھے؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید رنگ تھے، نمکینی کے ساتھ اور میانہ قد، متوازن جسم کے تھے۔ امام مسلم نے کہا کہ ابوالطفیل 100 ھ میں فوت ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سب کے بعد وہی فوت ہوئے۔
24. مہر نبوت کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1559
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور ڈاڑھی کا آگے کا حصہ سفید ہو گیا تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیل ڈالتے تو سفیدی معلوم نہ ہوتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈاڑھی بہت گھنی تھی۔ ایک شخص بولا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک تلوار کی طرح یعنی لمبا تھا؟ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک سورج اور چاند کی طرح اور گول تھا اور میں نے نبوت کی مہر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر دیکھی جیسے کبوتر کا انڈا ہوتا ہے اور اس کا رنگ جسم کے رنگ سے ملتا تھا۔
حدیث نمبر: 1560
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری خالہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گئی اور کہا کہ یا رسول اللہ! میرا بھانجا بہت بیمار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور برکت کی دعا کی۔ پھر وضو کیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی پی لیا۔ پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ کے پیچھے کھڑا ہوا اور میں نے نبوت کی مہر دونوں مونڈھوں کے درمیان میں دیکھی جیسے گھنڈی چھپر کٹ کی (یا حجلہ ایک جانور ہے اس کے انڈے کی طرح تھی)۔
حدیث نمبر: 1561
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ روٹی، گوشت یا ثرید کھایا (راوی حدیث عاصم) کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے لئے بخشش کی دعا کی؟ انہوں نے کہا ہاں اور تیرے لئے بھی۔ پھر یہ آیت پڑھی کہ بخشش مانگ اپنے گناہ کی اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے گناہ کی۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے گیا تو میں نے دونوں کندھوں کے درمیان میں چلنی ہڈی کے پاس کندھے کے قریب مہر نبوت دیکھی، وہ بند مٹھی کی طرح تھی اور اس پر مسوں کی طرح تل تھے۔
25. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک، آنکھوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایڑی کا بیان۔
حدیث نمبر: 1562
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دہن کشادہ تھا (کیونکہ مردوں کے لئے دہن کی کشادگی عمدہ ہے اور عورتوں کے لئے بری ہے) آنکھوں میں سرخ ڈورے چھوٹے ہوئے اور ایڑیاں کم گوشت والی تھیں۔ سماک سے (شعبہ نے) پوچھا کہ ضلیع الفم کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ بڑا چہرہ۔ پھر (شعبہ) نے کہا اشکل العین کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا دراز شگاف آنکھوں کے (لیکن سماک کا یہ کہنا غلط ہے اور صحیح وہی ہے کہ سفیدی میں سرخی ملی ہوئی) شعبہ نے کہا منہوس العقبین کیا ہے تو انہوں نے کہا ایڑی پر کم گوشت والے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.