مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
حکومت کے بیان میں
31. اس آدمی کے بارے میں جو امت کے اتفاق کو بگاڑے جبکہ امت متحد و متفق تھی۔
حدیث نمبر: 1234
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عرفجہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ فتنے اور فساد قریب ہیں۔ پھر جو کوئی اس امت کے اتفاق کو بگاڑنا چاہے وہ جو کوئی بھی ہو، اس کو قتل کر دو۔
32. جو ہمارے اوپر ہتھیار اٹھائے، وہ ہم میں سے نہیں۔
حدیث نمبر: 1235
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ہم پر ہتھیار اٹھائے، وہ ہم میں سے نہیں ہے اور جو شخص ہمیں دھوکہ دے، وہ بھی ہم میں سے نہیں ہے۔
33. اللہ تعالیٰ کی رسی کو پکڑے رکھنے کا حکم اور تفرقہ بازی سے باز رہنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1236
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے لئے تین باتوں کو پسند کرتا ہے اور تین باتوں کو ناپسند۔ اس بات کو پسند کرتا ہے کہ تم اس کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو اور اس کی رسی (کتاب و سنت) کو سب مل کر پکڑے رہو اور پھوٹ مت ڈالو اور اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے بےفائدہ بک بک کرنے کو، کثرت سوال کو (یعنی ان مسائل کا پوچھنا جن کی ضرورت نہ ہو یا ان باتوں کا جن کی حاجت نہ ہو یا جن کا پوچھنا دوسرے کو ناگوار گزرے) اور مال و دولت تباہ کرنے کو (ناپسند کرتا ہے جیسے بدعات میں، شراب نوشی، جوا، سگریٹ، پتنگ اور آتش بازی وغیرہ میں)۔
34. بدعات والے کام مردود ہیں۔
حدیث نمبر: 1237
Save to word مکررات اعراب
سعد بن ابراہیم کہتے ہیں کہ میں نے قاسم بن محمد سے اس آدمی کے متعلق سوال کیا جس کے تین گھر ہیں اور اس نے ہر گھر میں ثلث (تیسرے حصے) کی وصیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مکان میں تین ثلث اکٹھے کئے جائیں گے۔ پھر کہا کہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ایسا کام کرے جس کے (کرنے کے) لئے ہمارا حکم نہ ہو (یعنی دین میں ایسا نیا عمل نکالے) تو وہ مردود ہے۔
35. اس آدمی کے متعلق جو لوگوں کو نیکی کا حکم کرتا ہے اور خود (وہ کام) نہیں کرتا۔
حدیث نمبر: 1238
Save to word مکررات اعراب
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان سے کہا گیا کہ تم سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس جا کر ان سے گفتگو نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ تم کیا سمجھتے ہو کہ میں ان سے گفتگو نہیں کرتا میں تم کو سناؤں؟ اللہ کی قسم میں ان سے باتیں کر چکا جو مجھے اپنے اور ان کے درمیان کرنا تھیں، البتہ میں نے یہ نہیں چاہا کہ وہ بات کھولوں جس کا کھولنے والا پہلے میں ہی ہوں اور میں کسی کو جو مجھ پر حاکم ہو یہ نہیں کہتا کہ وہ سب لوگوں میں بہتر ہے (یعنی خوشامد نہیں کرتا)۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ قیامت کے دن ایک شخص لایا جائے گا پھر وہ جہنم میں ڈالا جائے گا، تو اس کے پیٹ کی آنتیں باہر نکل آئیں گی وہ ان کو لئے گدھے کی طرح جو چکی پیستا ہے، چکر لگائے گا اور جہنم والے اس کے پاس اکٹھے ہوں گے اور پوچھیں گے کہ اے فلاں! تجھے کیا ہوا؟ کیا تو اچھی بات کا حکم نہیں کرتا تھا اور بری بات سے منع نہیں کرتا تھا؟ وہ کہے گا کہ میں ایسا تو کرتا تھا لیکن دوسروں کو اچھی بات کا حکم کرتا اور خود نہیں کرتا تھا اور دوسروں کو بری بات سے منع کرتا اور خود اس سے باز نہیں رہتا تھا۔

Previous    1    2    3    4    5    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.