مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
حج کے مسائل
حدیث نمبر: 679
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ پاجامہ اس (محرم) کے لئے ہے جو تہبند نہ پائے اور موزہ اس (محرم) کے لئے ہے جو نعلین نہ پائے۔
31. محرم کے لئے شکار کا بیان۔
حدیث نمبر: 680
Save to word مکررات اعراب
سیدنا صعب بن جثامہ اللیثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جنگلی گدھے کا گوشت ہدیہ دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم (مقام) ابواء یا دوّان میں تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واپس کر دیا۔ کہتے ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے پر ملال دیکھا تو فرمایا: ہم نے کسی اور وجہ سے واپس نہیں کیا، فقط اتنا ہے کہ ہم لوگ احرام باندھے ہوئے ہیں۔
حدیث نمبر: 681
Save to word مکررات اعراب
طاؤس سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ زید بن ارقم رضی اللہ عنہ آئے تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان کو یاد دلا کر کہا کہ تم نے شکار کے گوشت کی خبر کیسے دی تھی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ دیا گیا تھا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے تھے؟ انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک عضو شکار کے گوشت کا ہدیہ دیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واپس کر دیا اور فرمایا کہ ہم لوگ احرام باندھے ہوئے ہیں، اس لئے ہم نہیں کھاتے۔
32. محرم کے لئے شکار کے گوشت کا حکم ہے جسے کسی حلال آدمی نے شکار کیا ہو۔
حدیث نمبر: 682
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حج کے لئے نکلے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعض اصحاب سے فرمایا، جن میں ابوقتادہ بھی تھے کہ تم ساحل بحر کی راہ لو یہاں تک کہ مجھ سے ملو۔ پھر ان لوگوں نے ساحل بحر کی راہ لی۔ پھر جب وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف پھرے تو ان تمام لوگوں نے احرام باندھ لیا سوائے سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کے کہ انہوں نے احرام نہیں باندھا۔ غرض وہ راہ میں چلے جاتے تھے کہ انہوں نے چند وحشی گدھوں کو دیکھا اور سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے ان پر حملہ کیا اور ان میں سے ایک گدھی کی کونچیں کاٹ ڈالیں۔ پھر ان کے سب ساتھی اترے اور اس کا گوشت کھایا۔ سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے (شکار کا) گوشت کھایا اور ہم محرم تھے۔ کہتے ہیں پھر باقی کا گوشت ساتھ لے لیا اور جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ہم نے احرام باندھ لیا تھا، اور ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے احرام نہیں باندھا تھا پھر ہم نے چند وحشی گدھے دیکھے اور ابوقتادہ نے ان پر حملہ کر کے ان میں سے ایک کی کونچیں کاٹ ڈالیں تو ہم اترے اور ہم سب نے اس کا گوشت کھایا اور پھر خیال آیا کہ ہم شکار کا گوشت کھا رہے ہیں اور احرام باندھے ہوئے ہیں؟ تو اس کا باقی گوشت ہم لیتے آئے ہیں۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم میں سے کسی نے اس کا حکم کیا تھا یا اس کی طرف اشارہ کیا تھا؟ ابوقتادہ کہتے ہیں! تو انہوں نے عرض کیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پس اس کا جو گوشت باقی ہے وہ کھاؤ (اور کچھ حرج نہیں)۔
33. محرم کون سے جانور کو قتل کر سکتا ہے؟
حدیث نمبر: 683
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ جانور موذی ہیں کہ حرم کی حدود سے باہر اور حرم کی حدود کے اندر مار دیئے جائیں۔ ان میں سانپ، چتکبرا کوّا، چوہا، پاگل کتا اور چیل شامل ہیں۔
حدیث نمبر: 684
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانچ جانور ایسے ہیں کہ ان کو حرم میں اور احرام کی حالت میں قتل کرنے والے پر کوئی گناہ نہیں ہے، وہ جانور یہ ہیں: 1۔ چوہا۔ 2۔ بچھو۔ 3۔ کوّا۔ 4۔ چیل۔ 5۔ پاگل کتا۔
34. محرم کے لئے پچھنے لگوانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 685
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کی راہ میں اپنے سر کے درمیانی حصہ میں پچھنے لگوائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے۔
35. محرم انسان اپنی آنکھوں میں دوا ڈال سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 686
Save to word مکررات اعراب
نبیہ بن وھب کہتے ہیں کہ ہم ابان بن عثمان کے ساتھ نکلے اور جب (مقام) ملل (جو کہ مکہ کی راہ میں مدینہ سے اٹھائیس میل پر ہے) میں پہنچے تو عمر بن عبیداللہ کی آنکھیں دکھنے لگیں۔ اور جب روحاء (مقام) پر پہنچے اور درد شدید ہو گیا تو انہوں نے ابان بن عثمان سے (علاج کا) پوچھنے کے لئے آدمی بھیجا۔ انہوں نے کہا ایلوے کا لیپ کرو، اس لئے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جب مرد کی آنکھیں دکھنے لگیں اور وہ احرام باندھے ہوئے ہو تو ان پر ایلوے کا لیپ کرے۔
36. محرم اپنے سر کو دھو سکتا ہے۔
حدیث نمبر: 687
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن حنین نے سیدنا عبداللہ بن عباس اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ان دونوں میں (مقام) ابواء میں تکرار ہوئی۔ (اس بات میں کہ) سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ محرم سر دھو سکتا ہے اور سیدنا مسور رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نہیں (دھو سکتا) چنانچہ عبداللہ بن حنین نے کہا کہ مجھے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ کے پاس یہ پوچھنے کیلئے بھیجا تو میں نے ان کو پایا کہ وہ کنوئیں کی دو لکڑیوں کے بیچ میں نہا رہے تھے اور وہ ایک کپڑے کی آڑ میں تھے۔ میں نے ان کو سلام کیا تو انہوں نے پوچھا کہ کون ہے؟ میں نے کہا کہ میں عبداللہ بن حنین ہوں اور مجھے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے تمہاری طرف یہ پوچھنے کے لئے بھیجا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احرام میں سر کیسے دھوتے تھے۔ پس سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ نے اپنے دونوں ہاتھ کپڑے پر رکھے اور اسے تھوڑا سا جھکا دیا یہاں تک کہ مجھے ان کا سر نظر آنے لگا۔ اور اس آدمی سے، جو ان کے سر پر پانی ڈال رہا تھا، پانی ڈالنے کا حکم دیا تو اس نے آپ (کے سر) پر پانی ڈالا۔ پھر وہ اپنے سر کو ہلاتے تھے اور اپنے ہاتھ سے آگے اور پیچھے ملتے تھے۔ پھر کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی (سر دھوتے) دیکھا ہے۔
37. محرم پر فدیہ کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 688
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن معقل کہتے ہیں کہ میں سیدنا کعب رضی اللہ عنہ کے پاس مسجد میں بیٹھا تھا۔ میں اس آیت ((ففدیۃ من صیام او صدقۃ اونسک)) کے متعلق پوچھا تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ میرے بارے میں اتری تھی۔ (پھر سارا قصہ بیان کیا کہ) میرے سر میں تکلیف تھی تو مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس حال میں لے جایا گیا کہ میرے سر سے میرے چہرے پر جوئیں گر رہی تھیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے یہ گمان تک نہ تھا کہ تجھے اتنی تکلیف ہو گی۔ اچھا! تمہارے پاس بکری ہے؟ میں نے کہا کہ نہیں۔ تو یہ آیت نازل ہوئی ((ففدیۃ من صیام او صدقۃ اونسک)) (یعنی حج کے موقعہ پر احرام کی حالت میں اپنے بال اس وقت تک نہ منڈواؤ جب تک قربانی نہ کر لو، البتہ کسی کو سر میں تکلیف ہو تو وہ سر منڈوا لے لیکن اس کے ساتھ کفارہ ادا کرے یا تو روزے رکھے یا صدقہ یا قربانی کرے)۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا کہ یا تو تین روزے رکھنے ہوں گے یا چھ مساکین کو کھانا کھلانا ہو گا، یا نصف صاع (یعنی سوا کلو کھانا) گندم وغیرہ فی کس چھ مساکین کو دینی ہو گی۔ اور (کعب رضی اللہ عنہ نے) فرمایا کہ یہ آیت نزول کے لحاظ سے تو میرے ساتھ خاص ہے لیکن عمل کے لحاظ سے تمام لوگوں کے لئے عام ہے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.