سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کجاوے نہ باندھے جائیں (سفر نہ کیا جائے) مگر تین مسجدوں کی طرف ایک میری یہ مسجد (یعنی جو مدینہ میں ہے مسجدنبوی) اور مسجدالحرام اور مسجدالاقصیٰ (یعنی بیت المقدس)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری اس مسجد (مسجدنبوی) میں ایک نماز پڑھنا دوسری مسجدوں میں ہزار نمازیں پڑھنے سے افضل ہے سوائے مسجدالحرام کے۔
ابوسلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میرے پاس سے عبدالرحمن بن ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ گزرے تو میں نے ان سے کہا کہ آپ نے اپنے والد (سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ) کو کیسے سنا جو وہ اس مسجد کے متعلق فرماتے تھے کہ جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ میرے والد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے کسی کے گھر میں داخل ہوا اور میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! وہ کون سی مسجد ہے جس کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مٹھی کنکر لے کر زمین پر مارے اور فرمایا کہ وہ یہی تمہاری مدینہ کی مسجد ہے۔ (ابوسلمہ بن عبدالرحمن) میں نے کہا کہ میں بھی گواہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی تمہارے والد رضی اللہ عنہ سے سنا ہے (کہ اس مسجد کا) ایسا ہی ذکر کیا کرتے تھے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد قباء کو پیدل بھی اور سوار بھی تشریف لایا کرتے تھے اور اس میں دو رکعت نماز ادا کرتے تھے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ (ابن عمر) ہر ہفتہ کے دن (مسجد) قباء میں آتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر ہفتہ کے دن قباء جاتے ہوئے دیکھا ہے۔