سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلا جا رہا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نجران (نامی شہر) کی چادر اوڑھی ہوئی تھی جس کا کنارہ موٹا تھا۔ اچانک ایک بدوی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چادر سمیت اس زور سے کھینچا یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن کے موہرے پر چادر (کے کھینچنے) کا نشان دیکھا۔ پھر کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے لئے اس مال میں سے کچھ دینے کا حکم کرو جو اللہ کا دیا آپ کے پاس ہے۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اور ہنسے اور اس کو کچھ دینے کا حکم کیا۔
سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادریں تقسیم کیں اور سیدنا مخرمہ رضی اللہ عنہ کو کوئی نہ دی۔ تب سیدنا مخرمہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اے میرے بیٹے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک میرے ساتھ چلو۔ پس میں ان کے ساتھ گیا اور انہوں نے کہا کہ تم گھر میں جا کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلاؤ۔ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور ان (چادروں) میں سے ایک چادر اوڑھے ہوئے تھے، اور فرمایا کہ یہ میں نے تمہارے واسطے رکھ چھوڑی تھی اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مخرمہ کو دیکھا اور فرمایا مخرمہ خوش ہو گئے۔