مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
المساجد
31. نماز کے لئے اقامت اس وقت کہی جائے، جب امام مسجد میں آ جائے۔
حدیث نمبر: 265
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ جب زوال کا وقت ہوتا تو اذان دیتے اور اقامت نہ کہتے یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ دیکھ لیتے، تب تکبیر کہتے۔
32. امام کا اقامت کے بعد غسل کے لئے (مسجد سے) نکلنا۔
حدیث نمبر: 266
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ انہوں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایک دفعہ نماز کی تکبیر کہی گئی اور ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نکلنے سے پہلے صفیں برابر کیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے، یہاں تک کہ جب اپنی جگہ پر کھڑے ہوئے اور ابھی تکبیر تحریمہ نہیں کہی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد آ گیا تو واپس پلٹے اور ہم سے فرمایا کہ اپنی اپنی جگہ کھڑے رہو۔ ہم سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے تک انتظار میں کھڑے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کر کے آئے تھے اور (غسل کی وجہ سے) سرمبارک سے پانی ٹپک رہا تھا۔ پھر تکبیر کہی اور ہمیں نماز پڑھائی۔
33. صفوں کو درست کرنے کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 267
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نماز کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے اور فرماتے کہ برابر کھڑے رہو اور آگے پیچھے نہ ہٹو وگرنہ تمہارے دلوں میں پھوٹ پڑ جائے گی نیز میرے قریب وہ کھڑے ہوں جو کہ بہت سمجھدار اور عقلمند ہیں اور پھر جو ان سے قریب ہوں۔ اس کے بعد سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آج تم لوگوں میں بےانتہا اختلافات رونما ہو گئے ہیں۔
34. پہلی صف کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 268
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگوں کو اذان اور پہلی صف (میں کھڑے ہونے کا اجر و ثواب) معلوم ہو جائے تو پھر اور کوئی چارہ نہ رہے کہ وہ قرعہ اندازی کریں تو قرعہ اندازی بھی کریں۔ اور اگر اول وقت نماز پڑھنے کی فضیلت سے لوگ واقف ہوتے تو ایک دوسرے پر سبقت کرتے اور اگر عشاء و فجر کی برتری جانتے تو ان دونوں کے لئے سرین کے بل رگڑتے ہوئے آتے۔
حدیث نمبر: 269
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مردوں کی صفوں میں سب سے بہتر پہلی صف ہے اور سب سے بری آخری صف ہے اور خواتین کے لئے سب سے بری پہلی صف ہے (جبکہ مردوں کی صفیں ان کے قریب ہوں) اور اچھی صف پچھلی صف ہے (جو کہ مردوں سے دور ہو)۔
35. ہر نماز کے وقت مسواک کرنا۔
حدیث نمبر: 270
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر مسلمانوں پر شاق (یعنی مشکل) نہ ہوتا اور زہیر کی روایت میں یوں ہے کہ اگر میری امت پر مشکل نہ ہوتا تو میں ان کو حکم کرتا کہ ہر نماز کے وقت مسواک کیا کریں۔
36. نماز میں داخل ہوتے وقت ذکر کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 271
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور نماز کی صف میں مل گیا اور اس کا سانس پھولا ہوا تھا تو اس نے کہا سب تعریف اللہ کے لئے ہے، بہت تعریف اور پاک بابرکت پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کون تھا جس نے یہ کلمات کہے؟ پس ساری قوم کے لوگ چپ ہو رہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا کہ کس نے یہ کلمات کہے؟ کیونکہ اس نے کوئی بری بات نہیں کہی، تو اس شخص نے عرض کیا کہ میں آیا اور میرا سانس چڑھا ہوا تھا تو میں نے یہ کلمات کہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا کہ ایک دوسرے سے جلدی کر رہے تھے کہ ان میں سے کون ان (کلمات) کو اوپر (یعنی اللہ عزوجل کے پاس) لے جائے۔
37. نماز میں رفع یدین کرنا۔
حدیث نمبر: 272
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں کندھوں تک اٹھاتے پھر اللہ اکبر کہتے اور جب رکوع کا ارادہ فرماتے تب بھی ایسا ہی کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی ایسا ہی کرتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو ایسا نہ کرتے، یعنی رفع یدین (دونوں) سجدوں کے درمیان میں نہ کرتے تھے۔
38. نماز کس لفظ سے شروع ہوتی ہے اور کس لفظ پر ختم ہوتی ہے۔
حدیث نمبر: 273
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کو اللہ اکبر کہہ کر شروع کرتے اور قرآت الحمدللہ رب العالمین کے ساتھ شروع کرتے (یعنی بسم اللہ الرحمن الرحیم آہستہ سے کہتے) اور جب رکوع کرتے تو سر کو نہ اونچا رکھتے نہ نیچا بلکہ (پیٹھ کے برابر رکھتے) بیچ میں۔ اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو سجدہ نہ کرتے یہاں تک کہ سیدھے کھڑے ہو جاتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو دوسرا سجدہ نہ کرتے، یہاں تک کہ سیدھا بیٹھ جاتے اور ہر دو رکعت کے بعد (قعدے میں) التحیات پڑھتے اور بایاں پاؤں بچھا کر داہنا پاؤں کھڑا کرتے اور شیطان کی (طرح) بیٹھک سے منع کرتے تھے اور اس بات سے بھی منع کرتے تھے کہ آدمی اپنے دونوں ہاتھ زمین پر درندے کی طرح بچھائے اور نماز کو سلام پر ختم کرتے تھے۔
39. نماز میں تکبیر ((اللہ اکبر)) کہنا۔
حدیث نمبر: 274
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور پھر رکوع کے وقت تکبیر کہتے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے سمع اﷲ لمن حمدہ کہتے اور پھر یونہی کھڑے کھڑے ربنا ولک الحمد کہتے اور پھر جب سجدہ کرتے تو تکبیر کہتے اور سجدہ سے سر اٹھاتے وقت بھی تکبیر کہتے اور پھر ختم نماز تک اسی طرح (ہر نشست و برخاست) کے وقت تکبیر کہتے تھے اور دو رکعت کے بعد جب قیام کرتے تو پھر اللہ اکبر کہتے۔ پھر اس کے بعد سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم سب لوگوں کی بہ نسبت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی طرح نماز پڑھتا ہوں۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.