مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
المساجد
105. نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنے کی ممانعت۔
حدیث نمبر: 343
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کمر پر ہاتھ رکھ کر نماز پڑھنے سے منع فرمایا۔
106. نماز میں آدمی کو اپنے سامنے تھوکنے کی ممانعت ہے۔
حدیث نمبر: 344
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں قبلے کی طرف تھوک دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ تمہارا کیا حال ہے کہ تم میں سے کوئی اپنے پروردگار کی طرف منہ کر کے کھڑا ہوتا ہے، پھر اپنے سامنے تھوکتا ہے، کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ کوئی اس کی طرف منہ کرے اور پھر اس کے سامنے تھوک دے؟ جب تم میں سے کسی کو تھو آئے تو بائیں طرف قدم کے نیچے تھوکے اگر جگہ نہ ہو تو ایسا کرے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عمل کر کے دکھایا)۔ قاسم نے (جو کہ اس حدیث کا راوی ہے) یوں بیان کیا کہ اپنے کپڑے میں تھوکا پھر اسی کپڑے کو مل ڈالا۔
107. نماز میں جمائی لینے اور اسے روکنے کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 345
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کو نماز میں جمائی آئے تو جہاں تک ہو سکے اس کو روکے۔ اس لئے کہ شیطان (دل میں وسوسہ ڈالنے اور نماز کو بھلانے کے لئے) اندر گھستا ہے۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ (جمائی لیتے وقت) اپنا ہاتھ اپنے منہ پر رکھے۔ اس لئے کہ شیطان (مکھی یا کیڑے وغیرہ کی شکل میں بعض اوقات) اندر گھس جاتا ہے (یا درحقیقت شیطان گھستا ہے اور یہی صحیح ہے)۔
108. نماز میں بچوں کو اٹھا لینے کی اجازت کا بیان۔
حدیث نمبر: 346
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو لوگوں کی امامت کرتے ہوئے دیکھا اور امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی آپ کے کندھے پر تھیں (یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی بیٹی تھیں)، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے تو ان کو بٹھا دیتے اور جب سجدہ سے کھڑے ہوتے تو پھر ان کو کندھے پر بٹھا لیتے۔
109. نماز میں کنکریوں کو (سیدھا کرنے کیلئے) چھونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 347
Save to word مکررات اعراب
سیدنا معیقب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کی جگہ پر موجود کنکریوں کو برابر کرنے کے بارے میں فرمایا کہ اگر ضرورت پڑے تو ایک بار کرے۔
110. تھوک کو جوتے کے ساتھ مسلنا۔
حدیث نمبر: 348
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن الشیخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تھوکا، پھر زمین پر اپنی جوتے سے مسل ڈالا۔
111. نماز میں سر کے بالوں کو باندھنا۔
حدیث نمبر: 349
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن حارث کو دیکھا کہ وہ جوڑا باندھے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ان کے جوڑے کھولنے لگے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو پوچھا کہ تم نے میرا سر کیوں چھوا؟ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جو شخص بالوں کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھے اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ستر کھول کر نماز پڑھے۔
112. کھانے کی موجودگی میں نماز پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 350
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز قریب آئے اور کھانا بھی سامنے آ جائے تو مغرب کی نماز سے پہلے کھانا کھا لو اور کھانا چھوڑ کر نماز کی طرف جلدی نہ کرو (اس لئے کہ کھانے کی طرف دل لگا رہے گا اور اس کے علاوہ اور بھی حکمتیں ہیں)۔
113. نماز میں بھولنا اور اس میں سجدہ کرنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 351
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی اپنی نماز میں شک کرے (کہ کتنی رکعتیں پڑھی ہیں) اور معلوم نہ ہو سکے کہ تین پڑھی ہیں یا چار تو شک کو دور کرے اور جس قدر کا یقین ہو، اس کو قائم کرے۔ پھر سلام سے پہلے دو سجدے کر لے اب اگر اس نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں تو یہ دو سجدے مل کر چھ رکعتیں ہو جائیں گی اور اگر پوری چار پڑھی ہیں تو ان دونوں سجدوں سے شیطان کے منہ میں خاک پڑ جائے گی۔
حدیث نمبر: 352
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی اور دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا۔ پھر ایک لکڑی کے پاس آئے جو مسجد میں قبلہ کی طرف لگی ہوئی تھی اور اس پر ٹیک لگا کر غصہ میں کھڑے ہو گئے اس وقت جماعت میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ وہ دونوں ڈر کی وجہ سے بات نہ کر سکے اور جلدی والے لوگ یہ کہتے ہوئے نکلے کہ نماز کم ہو گئی۔ پھر ایک شخص جس کو ذوالیدین (دو ہاتھ والا، اگرچہ سب کے دو ہاتھ ہوتے ہیں لیکن اس کے ہاتھ لمبے تھے اس لئے یہ نام ہو گیا) کہتے تھے، کھڑا ہوا اور کہا کہ یا رسول اللہ! کیا نماز گھٹ (کم) گئی یا آپ بھول گئے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر دائیں اور بائیں دیکھا اور فرمایا کہ ذوالیدین کیا کہتا ہے؟ لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ سچ کہتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو ہی رکعتیں پڑھی ہیں۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں اور پڑھیں اور سلام پھیرا پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا، پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا، پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا۔ (محمد بن سیرین) نے کہا کہ مجھے عمران بن حصین نے یہ بیان کیا اور کہا کہ اور (آخر میں) سلام پھیرا۔

Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.