مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
المساجد
88. عشاء اور فجر کی جماعت کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 324
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبدالرحمن بن ابی عمرہ کہتے ہیں کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ مغرب کے بعد مسجد میں آئے اور اکیلے بیٹھ گئے۔ میں ان کے پاس جا بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ اے میرے بھتیجے! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جس نے عشاء کی نماز جماعت سے پڑھی تو گویا آدھی رات تک نفل پڑھتا رہا (یعنی ایسا ثواب پائے گا) اور جس نے صبح کی نماز جماعت سے پڑھی وہ گویا ساری رات نماز پڑھتا رہا۔
89. عشاء اور فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا نہ کرنے پر سخت وعید۔
حدیث نمبر: 325
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز عشاء اور فجر منافقوں پر بہت بھاری ہیں اگر اس کا اجر جانتے تو گھٹنوں کے بل چل کر آتے۔ اور میں نے تو ارادہ کیا کہ نماز کا حکم دوں کہ (جماعت) نماز کھڑی کی جائے اور ایک شخص کو کہوں کہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور چند لوگوں کے ساتھ ایک ڈھیر لکڑیوں کا لے کر ان لوگوں کے پاس جاؤں جو لوگ نماز میں نہیں آئے اور ان کے گھروں کو جلا دوں۔ اور ایک دوسری روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک ہڈی فربہ جانور کی پائے تو ضرور آئے (یعنی نماز کو)۔
حدیث نمبر: 326
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو لوگ جمعہ میں حاضر نہیں ہوتے، ان کے حق میں ارادہ کرتا ہوں کہ حکم کروں ایک شخص کو جو لوگوں کو نماز پڑھائے پھر میں ان لوگوں کے گھروں کو جلا دوں جو جمعہ میں نہیں آئے۔
90. عذر کی بناء پر جماعت سے رہ جانے کی رخصت۔
حدیث نمبر: 326M
Save to word مکررات اعراب
اس باب میں سیدنا عتبان بن مالک کی حدیث کتاب الایمان میں گزر چکی ہے (دیکھئیے حدیث: 14)
91. نماز کو اچھے (خوبصورت) طریقہ پر ادا کرنے کا حکم۔
حدیث نمبر: 327
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن نماز پڑھانے کے بعد فرمایا کہ اے فلاں! تم اپنی نماز اچھی طرح کیوں ادا نہیں کرتے؟ کیا نمازی کو یہ دکھائی نہیں دیتا کہ وہ کس طرح نماز پڑھ رہا ہے؟ حالانکہ وہ اپنے فائدے کے لئے نماز پڑھتا ہے۔ اور اللہ کی قسم میں پیچھے والوں کو بھی اسی طرح دیکھتا ہوں جس طرح اپنے آگے والوں کو دیکھتا ہوں۔
92. نماز اعتدال کے ساتھ اور پوری طرح پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 328
Save to word مکررات اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو جانچا تو معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قیام پھر رکوع پھر رکوع سے کھڑا ہونا، پھر سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان کا جلسہ پھر دوسرا سجدہ اور سجدے اور سلام کے بیچ کا جلسہ یہ سب تقریباً برابر تھے۔
حدیث نمبر: 329
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بیشک میں تمہارے ساتھ اس طرح نماز پڑھنے میں کوتاہی نہیں کرتا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ساتھ پڑھتے تھے۔ (ثابت نے) کہا کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ ایک کام کرتے تھے میں تمہیں وہ کام کرتے ہوئے نہیں دیکھتا کہ جب وہ رکوع سے سر اٹھاتے تو سیدھے کھڑے ہوتے یہاں تک کہ کہنے والا کہتا کہ وہ بھول گئے۔ اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو اتنا ٹھہرتے کہ کہنے والا کہتا کہ وہ بھول گئے۔ (یعنی دیر تک ٹھہرے رہتے)۔
93. افضل نماز لمبے قیام والی ہے۔
حدیث نمبر: 330
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ نمازوں میں بہتر وہ نماز ہے جس میں دیر تک کھڑا رہنا ہو۔
94. نماز میں سکون کا حکم۔
حدیث نمبر: 331
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ میں تمہیں اس طرح ہاتھ اٹھاتے دیکھ رہا ہوں گویا وہ شریر گھوڑوں کی دمیں ہیں تم لوگ نماز میں سکون سے رہا کرو۔ پھر ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حلقہ باندھے دیکھ کر فرمایا کہ تم لوگ الگ الگ کیوں ہو؟ پھر ایک مرتبہ فرمایا کہ تم لوگ اس طرح صف کیوں نہیں باندھتے جس طرح بارگاہ الٰہی میں فرشتے صف باندھے ہیں؟ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! فرشتے اپنے رب کے ہاں کس طرح صف باندھتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ پہلی صفوں کو پورا کرتے ہیں اور صف میں مل کر کھڑے ہوتے ہیں۔
95. نماز میں سلام کے جواب کے لئے اشارہ کرنا۔
حدیث نمبر: 332
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کسی کام کے لئے بھیجا، پھر میں لوٹ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم (سواری پر) چل رہے تھے قتیبہ نے کہا کہ (نفل) نماز پڑھ رہے تھے، میں نے سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارے سے جواب دیا، جب نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے بلایا اور فرمایا کہ تو نے ابھی مجھے سلام کیا تھا اور میں نماز پڑھ رہا تھا (اس لئے جواب نہ دے سکا) حالانکہ آپ کا منہ مشرق کی طرف تھا (اور قبلہ مشرق کی طرف نہ تھا تو معلوم ہوا کہ نفل نماز سواری پر پڑھتے وقت قبلہ کی طرف منہ ہونا ضروری نہیں)۔

Previous    6    7    8    9    10    11    12    13    14    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.