مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
ایمان کے متعلق
38. مومن کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا و آخرت دونوں میں ملتا ہے اور کافر کی نیکیوں کا بدلہ اس کو دنیا میں ہی دے دیا جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 60
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کسی مومن پر ایک نیکی کیلئے بھی ظلم نہ کرے گا۔ اس کا بدلہ دنیا میں دے گا اور آخرت میں بھی دے گا اور کافر کو اس کی نیکیوں کا بدلہ دنیا میں دیا جاتا ہے یہاں تک کہ جب آخرت ہو گی تو اس کے پاس کوئی نیکی نہ رہے گی جس کا کہ اسے بدلہ دیا جائے۔
39. اسلام کیا ہے؟ اور اس کی خصلتوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 61
Save to word مکررات اعراب
سیدنا طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نجد والوں (نجد عرب میں ایک علاقہ ہے) میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے اور اس کی آواز کی گنگناہٹ سنی جاتی تھی لیکن سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آیا، تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں۔ وہ بولا کہ ان کے سوا میرے اوپر کوئی اور نماز (فرض) ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھنا چاہے اور رمضان کے روزے ہیں۔ وہ بولا کہ مجھ پر رمضان کے سوا اور کوئی روزہ (فرض) ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل روزہ رکھنا چاہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا تو وہ بولا کہ مجھ پر اس کے سوا اور کوئی زکوٰۃ (فرض) ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں مگر یہ کہ تو نفل ثواب کیلئے صدقہ دینا چاہے۔ راوی نے کہا کہ پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہتا جاتا تھا کہ اللہ کی قسم میں نہ ان سے زیادہ کروں گا اور نہ ان میں کمی کروں کا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ اپنے اس (بات کے) کہنے میں سچا ہے تو بیشک یہ کامیاب ہو گیا۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کے باپ کی کہ اگر یہ سچا ہے تو اس نے نجات پائی یا (یہ فرمایا کہ) اس کے باپ کی قسم! اگر یہ (اپنی بات کے کہنے میں) سچا ہے تو یہ جنت میں داخل ہو گا۔
40. اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے۔
حدیث نمبر: 62
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے ہے (یہ تشبیہ ہے کہ اسلام کو ایک گھر کی مانند سمجھو یا ایک چھت کی مانند کہ جس میں پانچ ستون ہوں) اللہ جل جلالہ کی توحید (وحدانیت کی گواہی دینا) نماز کو قائم کرنا، زکوٰۃ دینا، رمضان کے روزے رکھنا اور حج کرنا۔ ایک شخص بولا کہ حج اور رمضان کے روزے رکھنا (یعنی حج کو پہلے کیا اور روزوں کو بعد) سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا رمضان کے روزے اور حج۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یوں ہی سنا ہے۔
41. کون سا اسلام بہتر ہے؟
حدیث نمبر: 63
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا اسلام بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تو (بھوکے شخص اور مہمان کو) کھانا کھلائے اور ہر شخص کو سلام کرے خواہ تو اس کو پہنچانتا ہو یا نہ پہچانتا ہو۔
42. اسلام، اپنے سے پہلے گناہ ختم کر دیتا ہے۔ اسی طرح حج اور ہجرت سے بھی سابقہ گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔
حدیث نمبر: 64
Save to word مکررات اعراب
عبدالرحمن بن شماسہ المہری کہتے ہیں کہ ہم سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور وہ اس وقت قریب المرگ تھے تو وہ (سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ) بہت دیر تک روئے اور اپنا منہ دیوار کی طرف پھیر لیا تو ان کے بیٹے کہنے لگے کہ اے ہمارے والد! آپ کیوں روتے ہیں؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو یہ خوشخبری نہیں دی، یہ خوشخبری نہیں دی؟ تب انہوں نے اپنا منہ سامنے کیا اور کہا کہ سب باتوں میں افضل ہم اس بات کی گواہی دینے کو سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بھیجے ہوئے ہیں اور میرے اوپر تین حال گزرے ہیں۔ ایک حال یہ تھا کہ جو میں نے اپنے آپ کو دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ میں کسی کو برا نہیں جانتا تھا اور مجھے آرزو تھی کہ کسی طرح میں قابو پاؤں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (معاذاللہ) قتل کر دوں پھر اگر میں اسی حال میں مر جاتا تو جہنمی ہوتا۔ دوسرا حال یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے میرے دل میں اسلام کی محبت ڈالی اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں نے کہا کہ اپنا داہنا ہاتھ بڑھائیے تاکہ میں آپ سے (اسلام پر) بیعت کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ بڑھایا تو میں نے اس وقت اپنا ہاتھ کھینچ لیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عمرو! تجھے کیا ہوا؟ میں نے کہا کہ میں ایک شرط کرنا چاہتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کون سی شرط؟ میں نے کہا کہ یہ شرط کہ میرے تمام گناہ معاف ہو جائیں گے (جو میں نے اب تک کئے ہیں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عمرو! تو نہیں جانتا ہے اسلام پہلے تمام گناہوں کو گرا دیتا ہے اور اسی طرح ہجرت پہلے گناہوں کو گرا دیتی ہے۔ اسی طرح حج تمام پیشتر گناہوں کو گرا دیتا ہے۔ پھر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ کسی سے محبت نہ تھی اور نہ میری نگاہ میں آپ سے زیادہ کسی کی شان تھی اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جلال کی وجہ سے آپ کو آنکھ بھر کر نہ دیکھ سکتا تھا۔ اور اگر کوئی مجھ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت کے بارے میں پوچھے تو میں بیان نہیں کر سکتا کیونکہ میں آنکھ بھر کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھ سکتا تھا اور اگر میں اس حال میں مر جاتا تو امید تھی کہ جنتی ہوتا اس کے بعد چند اور چیزوں میں ہمیں پھنسنا پڑا۔ میں نہیں جانتا کہ ان کی وجہ سے میرا کیا حال ہو گا۔ تو جب میں مر جاؤں تو میرے جنازے کے ساتھ کوئی رونے چلانے والی نہ ہو اور نہ آگ ہو اور جب مجھے دفن کرنا تو مجھ پر اچھی طرح مٹی ڈال دینا اور میری قبر کے اردگرد اتنی دیر تک کھڑے رہنا جتنی دیر میں اونٹ کاٹا جاتا ہے اور اس کا گوشت بانٹا جاتا ہے تاکہ تم سے میرا دل بہلے (اور میں تنہائی میں گھبرا نہ جاؤں) اور دیکھ لوں کہ میں پروردگار کے وکیلوں (فرشتوں) کو کیا جواب دیتا ہوں۔
43. مسلمان کو گالی دینا گناہ ہے اور اس سے لڑائی کرنا کفر ہے۔
حدیث نمبر: 65
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کو گالی دینا (یا اس کا عیب بیان کرنا) فسق ہے (یعنی گناہ ہے اور ایسا کرنے والا فاسق ہو جاتا ہے) اور اس سے لڑنا کفر ہے۔
44. جب آدمی کا اسلام اچھا ہو تو جاہلیت کے اعمال پر مواخذہ نہیں ہوتا۔
حدیث نمبر: 66
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم سے ان کاموں کی بھی پوچھ گچھ ہو گی جو ہم نے جاہلیت کے زمانے میں کئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے جو اچھی طرح اسلام لایا (یعنی دل سے سچا مسلمان ہوا) اس سے تو جاہلیت کے کاموں کا مؤاخذہ نہ گا اور جو برا ہے (یعنی صرف ظاہر میں مسلمان ہوا اور اس کے دل میں کفر رہا) تو اس سے جاہلیت اور اسلام کے کاموں، دونوں کے بارے میں مؤاخذہ ہو گا۔
45. جب تم میں سے کسی کا اسلام اچھا ہو تو ہر نیکی، جسے وہ کرتا ہے، دس گنا لکھی جاتی ہے۔
حدیث نمبر: 67
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ جب میرا بندہ دل میں نیک کام کرنے کی نیت کرتا ہے تو میں اس کیلئے ایک نیکی لکھ لیتا ہوں، جب تک کہ اس نے وہ نیکی نہیں کی۔ پھر اگر وہ نیکی کی تو اس کو میں اس کیلئے دس نیکیاں (ایک کے بدلے) لکھتا ہوں اور جب دل میں برائی کرنے کی نیت کرتا ہے تو میں اس کو بخش دیتا ہوں جب تک کہ وہ برائی (پر عمل) نہ کرے۔ اور پھر جب وہ برائی (پر عمل) کرے تو اس کیلئے ایک ہی برائی لکھتا ہوں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرشتے کہتے ہیں کہ اے پروردگار یہ تیرا بندہ ہے، برائی کرنا چاہتا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ ان سے زیادہ اپنے بندے کو دیکھ رہا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ دیکھتے رہو! اگر وہ برائی کرے تو ایک برائی ویسی ہی لکھ لو اور اگر نہ کرے (اور اس برائی کے ارادے سے باز رہے) تو اس کیلئے ایک نیکی لکھ لو کیونکہ اس نے میرے ڈر سے اس برائی کو چھوڑ دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا اسلام بہتر ہوتا ہے (یعنی خالص اور سچا، نفاق سے خالی) تو پھر وہ جو نیکی کرتا ہے اس کیلئے ایک کے بدلے دس نیکیاں سات سو گنا تک لکھی جاتی ہیں اور جو برائی کرتا ہے تو اس کیلئے ایک ہی برائی لکھی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ سے مل جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 68
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تبارک و تعالیٰ نے میری امت سے (گناہ کے) ان خیالات سے درگزر کیا جو دل میں آئیں جب تک کہ ان کو زبان سے نہ نکالیں یا ان پر عمل نہ کریں۔
46. مسلمان وہی ہے جس سے دیگر مسلمان محفوظ ہوں۔
حدیث نمبر: 69
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا مسلمان بہتر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ مسلمان جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان بچے رہیں (یعنی نہ زبان سے کسی مسلمان کی برائی کرے اور نہ ہاتھ سے کسی کو ایذا دے)۔

Previous    3    4    5    6    7    8    9    10    11    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.