سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دلوں کی سختی اور کھرکھرا پن مشرق (پورب) والوں میں ہے اور ایمان حجاز والوں میں۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! جدعان کا بیٹا جاہلیت کے دور میں ناطے جوڑتا تھا (یعنی رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرتا تھا) اور مسکینوں کو کھانا کھلاتا تھا، کیا یہ کام اس کو (قیامت کے دن) فائدہ دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے یہ اعمال کچھ فائدہ نہ دیں گے کیونکہ اس نے کبھی یوں نہ کہا کہ اے میرے پروردگار میرے گناہوں کو قیامت کے دن بخش دے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم جنت میں نہ جاؤ گے جب تک کہ ایمان نہ لاؤ گے اور ایماندار نہ بنو گے اور جب تک ایک دوسرے سے محبت نہ رکھو گے۔ اور میں تم کو وہ چیز نہ بتلا دوں کہ جب تم اس کو کرو گے تو آپس میں محبت ہو جائے؟ (پس اس کیلئے تم) سلام کو آپس میں رائج کرو۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زنا کرنے والا زنا نہیں کرتا مگر یہ کہ عین زنا کرتے وقت وہ مومن نہیں رہتا اور نہ ہی چور عین چوری کرتے وقت مومن رہتا ہے اور نہ شراب پینے والا عین شراب پیتے وقت مومن رہتا ہے۔ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اس میں اتنا اور ملا دیتے تھے کہ نہ لوٹنے والا شخص، ایسی لوٹ جو بڑی چیز ہو (یعنی حقیر چیز نہ ہو) جس کی طرف لوگوں کی نظر اٹھے تو وہ بھی عین لوٹتے وقت مومن نہیں ہوتا۔ اور ہمام کی روایت میں ((یرفع الیہ المؤمنون اعینھم)) کی جگہ ((وھو حین ینتھبھا مؤمن)) کے الفاظ ہیں۔ اور ایک روایت میں ہے کہ خیانت کرتے وقت (بھی بندہ) مومن نہیں ہوتا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کو ایک سوراخ سے دو بار ڈنگ نہیں لگتا۔ (ڈسا نہیں جاتا، یعنی مومن جب کسی معاملہ میں ایک بار خطا اٹھائے تو دوبارہ اس کو نہ کرے)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ میں سے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور پوچھا کہ ہمارے دلوں میں وہ وہ خیال گزرتے ہیں کہ جن کا بیان کرنا ہم میں سے ہر ایک کو بڑا گناہ معلوم ہوتا ہے (یعنی اس خیال کو کہہ نہیں سکتے کیونکہ معاذاللہ وہ خیال کفر یا فسق کا خیال ہوتا ہے جس کا منہ سے نکالنا مشکل معلوم ہوتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تم کو ایسے وسوسے ہوتے ہیں؟ لوگوں نے کہا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو عین ایمان ہے۔
سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر اپنے والد (سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تم کو بڑا کبیرہ گناہ نہ بتلاؤں؟ تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا (پھر فرمایا کہ) اللہ کے ساتھ شرک کرنا (یہ تو ظاہر ہے کہ سب سے بڑا کبیرہ گناہ ہے) دوسرے اپنے ماں باپ کی نافرمانی کرنا، تیسرے جھوٹی گواہی دینا یا جھوٹ بولنا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ لگائے بیٹھے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھ کر بیٹھ گئے اور باربار یہ فرمانے لگے (تاکہ لوگ خوب آگاہ ہو جائیں اور ان کاموں سے باز رہیں) حتیٰ کہ ہم نے اپنے دل میں کہا کہ کاش آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو جائیں۔ (تاکہ آپ کو زیادہ رنج نہ ہو ان گناہوں کا خیال کر کے کہ لوگ ان کو کیا کرتے ہیں)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سات گناہوں سے بچو جو ایمان کو ہلاک کر ڈالتے ہیں۔ صحابہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! وہ کون سے گناہ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 1۔ اللہ کے ساتھ شرک کرنا۔ 2۔ اور جادو کرنا۔ 3۔ اور اس جان کو مارنا جس کا مارنا اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے، لیکن حق پر مارنا درست ہے۔ 4۔ اور سود کھانا۔ 5۔ اور یتیم کا مال کھا جانا۔ 6۔ اور لڑائی کے دن کافروں کے سامنے سے بھاگنا۔ 7۔ اور شادی شدہ ایماندار، پاک دامن عورتوں کو جو بدکاری سے واقف نہیں، عیب لگانا۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں فرمایا کہ میرے بعد کافر مت ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے (قتل کرنے) لگو۔
سیدنا ابوعثمان سے روایت ہے کہ جب زیاد کا دعویٰ کیا گیا تو میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے (زیاد ان کا مادری بھائی تھا) اور میں نے کہا کہ تم (یعنی تمہارے بھائی) نے کیا کیا؟ بیشک میں نے سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میرے کانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے باپ کے سوا اور کسی کو باپ بنایا تو اس پر جنت حرام ہے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے بھی خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سنا ہے۔