مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن۔ تفسیر سورۃ ھود
तफ़्सीर क़ुरआन “ तफ़्सीर सूरह हूद ”
1. اللہ تعالیٰ کے قول ”اور اس کا عرش پانی پر تھا ....“ (سورۃ ھود: 7) کا بیان۔
حدیث نمبر: 1747
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تو خرچ کر، میں بھی تجھ پر خرچ کروں گا (تجھ کو دوں گا)۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کا ہاتھ بھرا ہوا ہے، رات اور دن کا خرچ کرنا اسے خالی نہیں کر سکتا۔ کیا تم نہیں دیکھتے کہ جب سے اس نے زمین و آسمان کو پیدا کیا ہے، کتنا خرچ کر دیا ہو گا؟ لیکن اس کے ہاتھ میں جو (خزانہ) تھا وہ کچھ کم نہیں ہوا اور (آسمان اور زمین کے بننے سے پہلے) اللہ کا عرش پانی پر تھا اور اس کے ہاتھ میں (عدل کا) ترازو ہے جس کے لیے چاہتا ہے جھکا دیتا ہے اور جس کے لیے چاہتا ہے اٹھا لیتا ہے (رزق میں کمی زیادتی کرتا ہے)۔
2. اللہ تعالیٰ کا قول ”تیر رب کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے جب کہ وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے“ (سورۃ ھود: 102)۔
حدیث نمبر: 1748
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ ظالموں کو مہلت دیتا ہے لیکن جب پکڑتا ہے تو پھر نہیں چھوڑتا۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: تیرے رب کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے جب کہ وہ بستیوں کے رہنے والے ظالموں کو پکڑتا ہے، بیشک اس کی پکڑ بڑی دردناک اور نہایت سخت ہے۔ (سورۃ ھود: 102)


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.