سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام (کا محل) پانچ (ستونوں) پر بنایا گیا ہے (1) اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور اس بات کی گواہی (بھی دینا) کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں (2) نماز پڑھنا (3) زکوٰۃ دینا (4) حج کرنا (5) رمضان کے روزے رکھنا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایمان ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں رکھتا ہے اور حیاء (بھی) ایمان کی (شاخوں میں سے) ایک شاخ ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(پکا) مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے (دوسرے) مسلمان ایذا نہ پائیں (اور اصل) مہاجر وہ ہے جو ان چیزوں کو چھوڑ دے جن کی اللہ تعالیٰ نے ممانعت فرمائی۔“
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ(ایک مرتبہ) صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کون سا اسلام افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اس شخص کا اسلام) جس کی زبان اور ہاتھ سے (دوسرے) مسلمان ایذا نہ پائیں۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کون سا اسلام بہتر ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھانا کھلاؤ اور جس کو جانتے ہو اور جس کو نہیں جانتے ہو (سب کو) سلام کرو۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایماندار نہ ہو گا یہاں تک کہ اپنے بھائی (مسلمان) کے لیے وہی کچھ چاہے جو اپنے لیے چاہتا ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس (پاک ذات) کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے باپ اور اس کی اولاد سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے اسی طرح کی روایت مروی ہے اور اس میں اتنا اضافہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور تمام لوگوں سے زیادہ (محبوب نہ ہو جاؤں)۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے (روایت کرتے ہیں) کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تین باتیں جس کسی میں ہوں گی وہ ایمان کی شیرینی (کا مزہ) پائے گا۔ (1) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کے نزدیک تمام ماسوا سے زیادہ محبوب ہوں۔ (2) جس کسی سے محبت کرے تو اللہ ہی کے لیے اس سے محبت کرے۔ (3) کفر میں واپس جانے کو ایسا برا سمجھے جیسے آگ میں ڈالے جانے کو (ہر کوئی) برا سمجھتا ہے۔“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انصار سے محبت کرنا ایماندار ہونے کی نشانی ہے اور انصار سے دشمنی رکھنا منافق ہونے کی علامت ہے۔“