-" إن من احبكم إلي احسنكم خلقا".-" إن من أحبكم إلي أحسنكم خلقا".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے تم میں سے سب سے زیادہ محبوب وہ آدمی ہے، جو تم میں اخلاق کے لحاظ سے بہت عمدہ ہے۔“
-" إن من احبكم إلي واقربكم مني مجلسا يوم القيامة احاسنكم اخلاقا وإن ابغضكم إلي وابعدكم مني مجلسا يوم القيامة الثرثارون والمتشدقون والمتفيهقون، قالوا: قد علمنا" الثرثارون والمتشدقون" فما" المتفيهقون؟" قال: المتكبرون".-" إن من أحبكم إلي وأقربكم مني مجلسا يوم القيامة أحاسنكم أخلاقا وإن أبغضكم إلي وأبعدكم مني مجلسا يوم القيامة الثرثارون والمتشدقون والمتفيهقون، قالوا: قد علمنا" الثرثارون والمتشدقون" فما" المتفيهقون؟" قال: المتكبرون".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے تم میں سے سب سے زیادہ محبوب اور روز قیامت مجلس کے لحاظ سے میرے سب سے زیادہ قریبی وہ لوگ ہوں گے جو تم میں سے اخلاق کے لحاظ سے بہت عمدہ ہوں اور تم میں سے میرے ہاں سب سے زیادہ نفرت والے اور روز قیامت مجھ سے سب سے زیادہ دور وہ لوگ ہوں گے جو فضول بولنے والے، گفتگو کے لیے باچھوں کو موڑنے والے اور تکبر کرنے والے ہوں۔“ صحابہ نے کہا: ہم «ثرثارون» اور «متشدقون» کا معنی تو سمجھتے ہیں، «متفيقهون» سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تکبر کرنے والے۔“
-" إنما بعثت لاتمم مكارم (وفي رواية صالح) الاخلاق".-" إنما بعثت لأتمم مكارم (وفي رواية صالح) الأخلاق".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے تو صرف اس (مقصد) کے لیے مبعوث کیا گیا کہ اخلاقی اقدار کی تکمیل کر سکوں۔“
- (إنما يهدي إلى احسن الاخلاق: الله، وإنما يصرف من اسوئها هو).- (إنَّما يهدِي إلى أحسنِ الأخلاق: اللهُ، وإنّما يصرفُ مِن أسوَئها هُو).
طاؤس سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر ارشاد فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ہی اچھے اخلاق کی طرف رہنمائی فرماتا ہے اور وہی ہے جو برے اخلاق کو دور کرتا ہے۔“
سیدنا ہانی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: جب میں وفد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو کہا: اے اللہ کے رسول! کون سا عمل جنت کو واجب کر دیتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بس تو عمدہ کلام کرنے اور کھانا کھلانے کو لازم پکڑ۔“
-" إنه من اعطي حظه من الرفق، فقد اعطي حظه من خير الدنيا والآخرة وصلة الرحم وحسن الخلق وحسن الجوار يعمران الديار ويزيدان في الاعمار".-" إنه من أعطي حظه من الرفق، فقد أعطي حظه من خير الدنيا والآخرة وصلة الرحم وحسن الخلق وحسن الجوار يعمران الديار ويزيدان في الأعمار".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو فرمایا: ”جس کو نرمی عطا کی گئی، اس کو دنیا و آخرت کی خیر و بھلائی سے نواز دیا گیا اور صلہ رحمی، حسن اخلاق اور پڑوسی سے اچھا سلوک (جیسے امور خیر) گھروں (اور قبیلوں) کو آباد کرتے ہیں اور عمروں میں اضافہ کرتے ہیں۔“
-" اكثر ما يدخل الناس الجنة تقوى الله وحسن الخلق واكثر ما يدخل الناس النار الفم والفرج".-" أكثر ما يدخل الناس الجنة تقوى الله وحسن الخلق وأكثر ما يدخل الناس النار الفم والفرج".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کون سی چیز بکثرت لوگوں کو جنت میں داخل کرے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کا ڈر اور حسن خلق اور جو چیز سب سے زیادہ لوگوں کو جہنم میں داخل کرے گی، وہ منہ اور شرمگاہ ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے بہترین لوگ وہ ہیں جو اخلاق کے لحاظ سے تم میں سب سے زیادہ اچھے ہوں۔“
-" خياركم إسلاما، احاسنكم اخلاقا إذا فقهوا".-" خياركم إسلاما، أحاسنكم أخلاقا إذا فقهوا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”تم میں سے بلحاظ اسلام بہترین لوگ وہ ہیں، جو اخلاق کے اعتبار سے بہت اچھے ہیں، بشرطیکہ وہ دین میں سمجھ بوجھ حاصل کر لیں۔“
-" صل من قطعك واحسن إلى من اساء إليك وقل الحق ولو على نفسك".-" صل من قطعك وأحسن إلى من أساء إليك وقل الحق ولو على نفسك".
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہتھیار اپنے قبضہ میں لیے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار میں، میں نے ایک رقعہ پایا اس میں لکھا تھا: ”جو تیرے ساتھ قطع رحمی کرے تو اس کے ساتھ صلح رحمی کر، جو تیرے ساتھ برا معاملہ کرے تو اس کے ساتھ اچھا سلوک کر اور حق بات کہہ اگرچہ وہ تیری ذات کے خلاف ہو۔“