-" يا غلام إذا اكلت فقل: بسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك".-" يا غلام إذا أكلت فقل: بسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك".
سیدنا عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیر کفالت ایک لڑکا تھا، کھانا کھاتے وقت میرا ہاتھ پلیٹ میں چکر لگانے لگا (یعنی مختلف جہگوں سے کھانے لگا)۔ سو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”او لڑکے! جب تو کھانے لگے تو «بسم لله» پڑھا کر اور دائیں ہاتھ سے کھایا کر اور اپنے سامنے سے کھایا کر۔“
-" كان إذا قرب إليه الطعام يقول: بسم الله، فإذا فرغ قال: اللهم اطعمت واسقيت واقنيت وهديت واحييت، فلله الحمد على ما اعطيت".-" كان إذا قرب إليه الطعام يقول: بسم الله، فإذا فرغ قال: اللهم أطعمت وأسقيت وأقنيت وهديت وأحييت، فلله الحمد على ما أعطيت".
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آٹھ سال خدمت کرنے والے صحابی بیان کرتے ہیں کہ جب کوئی کھانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب کیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ” بسم اللہ“ پڑھتے اور جب کھانے سے فارغ ہوتے تو کہتے: ”اے اللہ! تو نے کھلایا، تو نے پلایا، تو نے راضی و مطمئن کیا، تو نے ہدایت دی اور تو نے زندہ کیا، سو تیرے لیے ہی تعریف ہے (ان نعمتوں پر) جو تو نے عطا کیں۔
-" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اكل او شرب قال: الحمد لله الذي اطعم وسقى وسوغه، وجعل له مخرجا".-" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا أكل أو شرب قال: الحمد لله الذي أطعم وسقى وسوغه، وجعل له مخرجا".
سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کھانا کھاتے یا پانی پیتے تو یہ دعا پڑھتے: ”تمام تعریف اس اللہ کی ہے جس نے کھلایا، پلایا، اس کو ہضم کیا اور اس کے (فضلے کے) نکلنے کے لیے راہ بنائی۔“
-" يا غلام إذا اكلت فقل: بسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك".-" يا غلام إذا أكلت فقل: بسم الله وكل بيمينك وكل مما يليك".
سیدنا عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیر کفالت ایک لڑکا تھا، کھانا کھاتے وقت میرا ہاتھ پلیٹ میں چکر لگانے لگا (یعنی مختلف جگہوں سے کھانے لگا)۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”اے لڑکے! جب تو کھانے لگے تو ”بسم اللہ“ پڑھا کر اور دائیں ہاتھ سے کھایا کر اور اپنے سامنے سے کھایا کر۔“
-" من اطعمه الله طعاما فليقل: اللهم بارك لنا فيه وارزقنا خيرا منه ومن سقاه الله لبنا فليقل: اللهم بارك لنا فيه وزدنا منه، فإني لا اعلم شيئا يجزئ من الطعام والشراب إلا اللبن".-" من أطعمه الله طعاما فليقل: اللهم بارك لنا فيه وارزقنا خيرا منه ومن سقاه الله لبنا فليقل: اللهم بارك لنا فيه وزدنا منه، فإني لا أعلم شيئا يجزئ من الطعام والشراب إلا اللبن".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں اور خالد بن ولید خالہ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جنگل میں مقیم میرے بھائی نے جو ہدیہ پیش کیا ہے، کیا میں وہ آپ کو کھلاؤں؟ پھر انہوں نے کھجوروں کے گچھے پر لٹکا کر بھونے ہوئے دو عدد سانڈے پیش کیے۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ میری قوم کے ماکولات میں سے نہیں ہے اور مجھے اس سے گھن آتی ہے۔ پھر سیدنا ابن عباس اور سیدنا خالد رضی اللہ عنہم نے ان کو کھا لیا، لیکن سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے کہا: جو کھانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں کھاتے، میں بھی وہ نہیں کھاتی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروب طلب کیا، دودھ کا پیالہ پیش کیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائیں جانب ابن عباس اور بائیں جانب خالد بن ولید بیٹھے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے فرمایا: ”کیا آپ مجھے اجازت دیں گے کہ میں خالد کو پلاؤں؟“ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جوٹھے کے سلسلے میں کسی کو اپنے نفس پر ترجیح نہیں دوں گا۔ پس ابن عباس رضی اللہ عنہما نے برتن پکڑا او ر دودھ پیا، پھر خالد رضی اللہ عنہ نے پیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کو اللہ تعالیٰ کھانا کھلائے وہ کہے: اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت عطا فرما، ہمیں اس سے بہتر رزق عطا فرما۔ اور جس کو اللہ تعالیٰ دودھ پلائے وہ کہے: اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت عطا فرما اور ہمیں زیادہ عطا فرما، کیونکہ میرے علم میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو کھانے اور پینے دونوں میں کفایت کرے سوائے دودھ کے۔“
-" كان يشرب في ثلاثة انفاس، إذا ادنى الإناء إلى فمه سمى الله تعالى وإذا اخره حمد الله تعالى، يفعل ذلك ثلاث مرات".-" كان يشرب في ثلاثة أنفاس، إذا أدنى الإناء إلى فمه سمى الله تعالى وإذا أخره حمد الله تعالى، يفعل ذلك ثلاث مرات".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین سانس لے کر (مشروب) پیتے تھے۔ جب برتن اپنے منہ کے قریب کرتے تو اللہ کا نام لیتے اور جب (برتن کو منہ سے) دور کرتے تو اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے تین دفعہ کرتے تھے۔
-" من نسي ان يذكر الله في اول طعامه فليقل حين يذكر: بسم الله في اوله وآخره فإنه يستقبل طعاما جديدا، ويمنع الخبيث ما كان يصيب منه".-" من نسي أن يذكر الله في أول طعامه فليقل حين يذكر: بسم الله في أوله وآخره فإنه يستقبل طعاما جديدا، ويمنع الخبيث ما كان يصيب منه".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جو آدمی کھانے کے شروع میں اللہ تعالیٰ کا نام لینا بھول جائے تو جونہی اسے یاد آئے تو پڑھے: اللہ کے نام کے ساتھ، اس کے شروع میں بھی اور اس کے آخر میں بھی۔ کیونکہ وہ ازسرِنو کھانا شروع کے گا اور خبیث (شیطان) کو اس چیز سے روک لے گا، جو اس نے حاصل کر لی۔
-" كان إذا شرب تنفس ثلاثا، وقال: هو اهنا وامرا وابرا".-" كان إذا شرب تنفس ثلاثا، وقال: هو أهنأ وأمرأ وأبرأ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پانی پیتے تو (پانی کے دوران) تین سانس لیتے اور فرماتے تھے: ”یہ انداز زیادہ مزیدار، خوشگوار اور صحت یاب ہے۔“
-" كان يشرب في ثلاثة انفاس، إذا ادنى الإناء إلى فمه سمى الله تعالى وإذا اخره حمد الله تعالى، يفعل ذلك ثلاث مرات".-" كان يشرب في ثلاثة أنفاس، إذا أدنى الإناء إلى فمه سمى الله تعالى وإذا أخره حمد الله تعالى، يفعل ذلك ثلاث مرات".
سیدنا ابوہریرہ رضہ اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین سانس لے کر (مشروب) پیتے تھے۔ جب برتن اپنے منہ کے قریب کرتے تو اللہ کا نام لیتے اور جب (برتن کو منہ سے) دور کرتے تو اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے تین دفعہ کرتے تھے۔
-" إذا شرب احدكم فلا يتنفس في الإناء فإذا اراد ان يعود فلينح الإناء ثم ليعد إن كان يريد".-" إذا شرب أحدكم فلا يتنفس في الإناء فإذا أراد أن يعود فلينح الإناء ثم ليعد إن كان يريد".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی آدمی پانی پئے تو برتن کے اندر سانس نہ لے، اگر وہ مزید پانی پینا چاہتا ہو تو (پہلے سانس لے لے اور) برتن کو (منہ سے) دور کر دے اور مزید ارادہ ہونے کی صورت میں پھر پینا شروع کرے۔“