موطا امام مالك رواية ابن القاسم کل احادیث 657 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
मुवत्ता इमाम मलिक रवायात इब्न अल-क़ासिम
جمعہ کے مسائل
जुमा के बारे में
حدیث نمبر: 218
Save to word مکررات اعراب Hindi
333- وبه: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا قلت لصاحبك انصت فقد لغوت يعني بذلك والإمام يخطب يوم الجمعة.“333- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا قلت لصاحبك أنصت فقد لغوت يعني بذلك والإمام يخطب يوم الجمعة.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام جب جمعہ کے دن خطبہ دے رہا ہو اور تم اپنے ساتھی سے کہو کہ چپ ہو جا، تو تم نے لغو (باطل) کام کیا۔

تخریج الحدیث: «333- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 103/1 ح 228، ك 5 ب 2 ح 6) التمهيد 29/19، الاستذكار: 200، و أخرجه أحمد (485/2) من حديث مالك به ورواه مسلم (851/12) من حديث ابي الزناد به.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح
8. اگر عید جمعہ والے دن ہو تو جمعہ میں اختیار ہے
“ अगर ईद जुमआ के दिन हो तो जुमआ का विकल्प ”
حدیث نمبر: 219
Save to word مکررات اعراب Hindi
73- مالك عن ابن شهاب عن ابى عبيد مولى ابن ازهر انه قال: شهدت العيد مع عمر بن الخطاب فجاء فصلى ثم انصرف فخطب الناس، ثم قال: إن هذين يومان نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صيامهما: يوم فطركم من صيامكم والآخر يوم تاكلون منه من نسككم. قال ابو عبيد: ثم شهدت العيد مع عثمان بن عفان فجاء فصلى ثم انصرف فخطب فقال لهم: إنه قد اجتمع لكم فى يومكم هذا عيدان، فمن احب من اهل العالية ان ينتظر الجمعة فلينتظرها، ومن احب ان يرجع فليرجع فقد اذنت له. قال ابو عبيد: ثم شهدت العيد مع على بن ابى طالب وعثمان محصور فجاء فصلى ثم انصرف فخطب.73- مالك عن ابن شهاب عن أبى عبيد مولى ابن أزهر أنه قال: شهدت العيد مع عمر بن الخطاب فجاء فصلى ثم انصرف فخطب الناس، ثم قال: إن هذين يومان نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صيامهما: يوم فطركم من صيامكم والآخر يوم تأكلون منه من نسككم. قال أبو عبيد: ثم شهدت العيد مع عثمان بن عفان فجاء فصلى ثم انصرف فخطب فقال لهم: إنه قد اجتمع لكم فى يومكم هذا عيدان، فمن أحب من أهل العالية أن ينتظر الجمعة فلينتظرها، ومن أحب أن يرجع فليرجع فقد أذنت له. قال أبو عبيد: ثم شهدت العيد مع على بن أبى طالب وعثمان محصور فجاء فصلى ثم انصرف فخطب.
ابوعبید مولیٰ ابن ازہر سے روایت ہے: میں سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ عید میں حاضر ہوا آپ تشریف لائے تو نماز پڑھائی، پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد لوگوں کو خطبہ دیا پھر فرمایا: رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے عید کے ان دو دنوں کے روزوں سے منع فرمایا ہے:   جس دن تم اپنے روزوں سے افطار کرتے ہو یعنی عیدالفطر اور دوسرا دن جب تم اپنی قربانیوں میں سے کھاتے ہو یعنی عیدالاضحی۔ ابوعبید نے کہا: پھر میں نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ عید پڑھی آپ تشریف لائے تو نماز پڑھائی پھر فارغ ہو کر خطبہ دیا اور لوگوں سے فرمایا: آج تمہارے لئے دو عیدیں اکٹھی ہو گئی ہیں، نماز عید اور جمعہ کا دن نواحی بستیوں والوں میں سے اگر کوئی جمعہ کا انتظار کرنا چاہے تو کر لے اور جو اپنے گھر واپس جانا چاہے تو چلا جائے، میں نے اسے اجازت دے دی ہے۔ ابوعبید نے کہا: پھر میں نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ کی نماز پڑھی اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ محاصرے میں تھے انہوں (سیدنا علی رضی اللہ عنہ) نے آ کر نماز پڑھائی پھر فارغ ہو کر خطبہ دیا ۔

تخریج الحدیث: «73- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 178/1 ح 431، ك 10 ب 2 ح 5) التمهيد (239/10) الاستذكار: 401، و أخرجه البخاري (1990) ومسلم (1137) من حديث مالك به.»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

Previous    1    2    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.