سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حیض اور استحاضہ کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation and Istihadah
21. بَابُ: غَسْلِ الْحَائِضِ رَأْسَ زَوْجِهَا
21. باب: حائضہ کے شوہر کا سر دھونے کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 387
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثني سفيان، قال: حدثني منصور، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يدني إلي راسه وهو معتكف، فاغسله وانا حائض".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قال: حَدَّثَنِي سُفْيَانُ، قال: حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قالت: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يُدْنِي إِلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر میرے قریب کر دیتے اور آپ معتکف ہوتے، تو میں اسے دھوتی، اور میں حائضہ ہوتی۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 276 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 388
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا الفضيل وهو ابن عياض، عن الاعمش، عن تميم بن سلمة، عن عروة، عن عائشة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان" يخرج راسه من المسجد وهو معتكف، فاغسله وانا حائض".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ وَهُوَ ابْنُ عِيَاضٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" يُخْرِجُ رَأْسَهُ مِنَ الْمَسْجِدِ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ، فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر مسجد سے نکالتے اور آپ معتکف ہوتے تو میں اسے دھوتی، اور میں حائضہ ہوتی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائی، (تحفة الأشراف 16334)، مسند احمد 6/32، 230، سنن الدارمی/الطہارة 108 (1106، 1109) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 389
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، عن مالك، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت: كنت ارجل راس رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا حائض".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قالت: كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا حَائِضٌ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر میں کنگھی کرتی، اور میں حائضہ ہوتی۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 278 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
22. بَابُ: شُهُودِ الْحُيَّضِ الْعِيدَيْنِ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ
22. باب: عیدین اور مسلمانوں کی دعا میں حائضہ عورتوں کی حاضری کا بیان۔
Chapter: A Menstruating Woman Attending The Two 'Eids And The Supplications Of The Muslims
حدیث نمبر: 390
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن زرارة، قال: انبانا إسماعيل، عن ايوب، عن حفصة، قالت: كانت ام عطية لا تذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا قالت: بابي، فقلت: اسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: كذا وكذا؟ قالت: نعم، بابي، قال:" لتخرج العواتق وذوات الخدور والحيض، فيشهدن الخير ودعوة المسلمين، وتعتزل الحيض المصلى".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ، قال: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، قالت: كَانَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ لَا تَذْكُرُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا قَالَتْ: بِأَبِي، فَقُلْتُ: أَسَمِعْتِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: كَذَا وَكَذَا؟ قَالَتْ: نَعَمْ، بِأَبِي، قَالَ:" لِتَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضُ، فَيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ، وَتَعْتَزِلِ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّى".
حفصہ (حفصہ بنت سیرین) کہتی ہیں کہ ام عطیہ جب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کرتیں تو کہتیں: میرے والد آپ پر قربان ہوں، تو میں نے پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا ایسا فرماتے سنا ہے، انہوں نے کہا: ہاں، میرے والد آپ پر قربان ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: بالغ لڑکیاں، پردے والیاں، اور حائضہ عورتیں نکلیں، اور خطبہ اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ہوں، البتہ حائضہ عورتیں نماز پڑھنے کی جگہ سے الگ رہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 23 (324)، والصلاة 2 (351)، والعیدین 15 (971)، 20 (980)، 21 (981)، والحج 81 (1652)، (تحفة الأشراف 18118)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/العیدین 1 (890)، سنن ابی داود/الصلاة 247 (1136)، سنن الترمذی/فیہ 271 (539)، سنن ابن ماجہ/إقامة 165 (1308)، مسند احمد 5/84، 85، ویأتي عند المؤلف في العیدین 2 (برقم 1559) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
23. بَابُ: الْمَرْأَةِ تَحِيضُ بَعْدَ الإِفَاضَةِ
23. باب: طواف افاضہ کے بعد عورت کے حائضہ ہونے کا بیان۔
Chapter: A Woman Menstruating After Tawaf Al-Ifadah
حدیث نمبر: 391
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن سلمة، قال: حدثنا عبد الرحمن بن القاسم، قال: اخبرني مالك، عن عبد الله بن ابي بكر، عن ابيه، عن عمرة، عن عائشة، انها، قالت لرسول الله صلى الله عليه وسلم: إن صفية بنت حيي قد حاضت، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لعلها تحبسنا، الم تكن طافت معكن بالبيت؟" قالت: بلى، قال:" فاخرجن".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قال: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ، قال: أَخْبَرَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا، قالت لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ قَدْ حَاضَتْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَعَلَّهَا تَحْبِسُنَا، أَلَمْ تَكُنْ طَافَتْ مَعَكُنَّ بِالْبَيْتِ؟" قَالَتْ: بَلَى، قَالَ:" فَاخْرُجْنَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: ام المؤمنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کو حیض آ گیا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شاید وہ ہمیں روک لے گی، کیا اس نے تم لوگوں کے ساتھ طواف (افاضہ) نہیں کیا تھا؟ انہوں نے عرض کیا: کیوں نہیں (ضرور کیا تھا)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر تو نکلو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 27 (328)، صحیح مسلم/الحج 67 (1211)، موطا امام مالک/فیہ 75 (226)، مسند احمد 6/38، 39، 82، 99، 122، 164، 175، 177، 193، 202، 207، 213، 223، 253 (تحفة الأشراف 17949) وقد أخرجہ: سنن ابی داود/فیہ 58 (2003)، سنن الترمذی/فیہ 99 (943)، سنن ابن ماجہ/فیہ 83 (3072)، (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی طواف زیارت جو فرض ہے ادا ہو چکا ہے اب صرف طواف وداع رہ گیا ہے جس کے لیے حائضہ کا ٹھہرنا ضروری نہیں، اور اگر طواف افاضہ نہ کیا ہو تو حیض سے فارغ ہونے تک مکہ میں انتظار کرے، اور طواف افاضہ کر کے ہی کے گھر واپس ہو، کیونکہ طواف افاضہ رکن حج ہے، فدیہ سے پورا نہیں ہو گا، اور موجودہ وقت میں فلائٹوں کی پریشانی کی وجہ سے انتظار ممکن نہ ہو تو صاف ستھرا ہو کر لنگوٹ باندھ کر اور عطر لگا کر حالت حیض ہی میں طواف افاضہ کر لے اور ایک فدیہ (دم) دیدے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
24. بَابُ: مَا تَفْعَلُ النُّفَسَاءُ عِنْدَ الإِحْرَامِ
24. باب: نفاس والی عورتیں احرام کے وقت کیا کریں؟
Chapter: What A Woman In Nifas Should Do When Entering Ihram
حدیث نمبر: 392
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن قدامة، قال: حدثنا جرير، عن يحيى بن سعيد، عن جعفر بن محمد، عن ابيه، عن جابر بن عبد الله، في حديث اسماء بنت عميس حين نفست بذي الحليفة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال لابي بكر:" مرها ان تغتسل وتهل".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قال: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، فِي حَدِيثِ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ حِينَ نُفِسَتْ بِذِي الْحُلَيْفَةِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِأَبِي بَكْرٍ:" مُرْهَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُهِلَّ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کے واقعہ کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ جب انہیں ذوالحلیفہ میں نفاس آ گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: انہیں حکم دو کہ غسل کر لیں، اور احرام باندھ لیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 215 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مطلب یہ ہے کہ حیض یا نفاس کا آ جانا احرام کے لیے مانع نہیں ہے، جس عورت کو اس قسم کا عارضہ پیش آ جائے وہ غسل کر کے احرام باندھ لے، اور طواف کے علاوہ باقی سارے ارکان ادا کرے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
25. بَابُ: الصَّلاَةِ عَلَى النُّفَسَاءِ
25. باب: نفاس والی عورتوں کی نماز جنازہ کا بیان۔
Chapter: The Funeral Prayer For A Woman Who Dies During Childbirth
حدیث نمبر: 393
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا حميد بن مسعدة، عن عبد الوارث، عن حسين يعني المعلم، عن ابن بريدة، عن سمرة، قال:" صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم على ام كعب ماتت في نفاسها، فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصلاة في وسطها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ، عَنْ حُسَيْنٍ يَعْنِي الْمُعَلِّمَ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ سَمُرَةَ، قال:" صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُمِّ كَعْبٍ مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ فِي وَسَطِهَا".
سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ام کعب رضی اللہ عنہا کی نماز جنازہ پڑھی جو اپنی نفاس میں وفات پا گئی تھیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صلاۃ میں ان کے بیچ میں (کمر کے پاس) کھڑے ہوئے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 29 (332)، والجنائز 62 (1331)، 63 (1332)، صحیح مسلم/فیہ 27 (964)، سنن ابی داود/فیہ 57 (3195)، سنن الترمذی/فیہ 45 (1035)، سنن ابن ماجہ/فیہ 21 (1493)، (تحفة الأشراف 4625)، مسند احمد 5/14، 19، ویأتي عند المؤلف في الجنائز 73 (برقم: 1978) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
26. بَابُ: دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ
26. باب: حیض کا خون کپڑے میں لگ جانے کا بیان۔
Chapter: When Menstrual Blood Gets On Clothes
حدیث نمبر: 394
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يحيى بن حبيب بن عربي، قال: حدثنا حماد، عن هشام بن عروة، عن فاطمة بنت المنذر، عن اسماء بنت ابي بكر، وكانت تكون في حجرها، ان امراة استفتت النبي صلى الله عليه وسلم عن دم الحيض يصيب الثوب، فقال:" حتيه واقرصيه وانضحيه وصلي فيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، قال: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، وَكَانَتْ تَكُونُ فِي حَجْرِهَا، أَنَّ امْرَأَةً اسْتَفْتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ، فَقَالَ:" حُتِّيهِ وَاقْرُصِيهِ وَانْضَحِيهِ وَصَلِّي فِيهِ".
فاطمہ بنت منذر اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہا سے روایت کرتی ہیں (جو ان کے زیر پرورش تھیں) کہ ایک عورت نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے خون کے بارے میں جو کپڑے میں لگ جائے مسئلہ پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے رگڑ دو، اور ناخن سے مل لو، اور پانی سے دھو لو، اور اس میں نماز پڑھو۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 294 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 395
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى، عن سفيان، قال: حدثني ابو المقدام ثابت الحداد، عن عدي بن دينار، قال: سمعت ام قيس بنت محصن، انها سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن دم الحيضة يصيب الثوب، قال:" حكيه بضلع واغسليه بماء وسدر".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو الْمِقْدَامِ ثَابِتٌ الْحَدَّادُ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ دِينَارٍ، قال: سَمِعْتُ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ، أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ دَمِ الْحَيْضَةِ يُصِيبُ الثَّوْبَ، قَالَ:" حُكِّيهِ بِضِلَعٍ وَاغْسِلِيهِ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ".
ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کپڑے میں حیض کا خون لگ جانے کے بارے میں پوچھا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے لکڑی سے کھرچ دو، اور پانی اور بیر کے پتے سے دھو ڈالو۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 293 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

Previous    1    2    3    4    5    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.