سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: حج و عمرہ کے احکام و مسائل
Chapters on Hajj Rituals
حدیث نمبر: 2959
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، وعمرو بن عبد الله ، قالا: حدثنا وكيع ، عن محمد بن ثابت العبدي ، عن عمرو بن دينار ، عن ابن عمر " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قدم، فطاف بالبيت سبعا، ثم صلى ركعتين" قال وكيع: يعني عند المقام، ثم خرج إلى الصفا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَعَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْعَبْدِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَ، فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ" قَالَ وَكِيعٌ: يَعْنِي عِنْدَ الْمَقَامِ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّفَا.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آ کر بیت اللہ کا سات بار طواف کیا، پھر طواف کی دونوں رکعتیں پڑھیں۔ وکیع کہتے ہیں: یعنی مقام ابراہیم کے پاس، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پہاڑی کی طرف نکلے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 104 (1691)، صحیح مسلم/الحج 28 (1234)، سنن النسائی/الحج 142 (2933)، (تحفة الأشراف: 7352)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الحج 24 (1805)، موطا امام مالک/الحج 37 (116)، مسند احمد (2/15، 85، 152، 3/309)، سنن الدارمی/المناسک 84 (1972) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
حدیث نمبر: 2960
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا العباس بن عثمان الدمشقي ، حدثنا الوليد بن مسلم ، عن مالك بن انس ، عن جعفر بن محمد ، عن ابيه ، عن جابر " انه لما فرغ رسول الله صلى الله عليه وسلم من طواف البيت، اتى مقام إبراهيم، فقال عمر: يا رسول الله، هذا مقام ابينا إبراهيم الذي قال الله سبحانه: واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى سورة البقرة آية 125"، قال الوليد: فقلت لمالك: هكذا قراها واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى سورة البقرة آية 125، قال: نعم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرٍ " أَنَّهُ لَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ طَوَافِ الْبَيْتِ، أَتَى مَقَامَ إِبْرَاهِيمَ، فَقَالَ عُمَرُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، هَذَا مَقَامُ أَبِينَا إِبْرَاهِيمَ الَّذِي قَالَ اللَّهُ سُبْحَانَهُ: وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى سورة البقرة آية 125"، قَالَ الْوَلِيدُ: فَقُلْتُ لِمَالِكٍ: هَكَذَا قَرَأَهَا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى سورة البقرة آية 125، قَالَ: نَعَمْ.
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے طواف سے فارغ ہوئے تو مقام ابراہیم کے پاس آئے، عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ ہمارے باپ ابراہیم کی جگہ ہے جس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: «واتخذوا من مقام إبراهيم مصلى» مقام ابراھیم کو نماز کی جگہ بناؤ، ولید کہتے ہیں کہ میں نے مالک سے کہا: کیا اس کو اسی طرح (بکسر خاء) صیغہ امر کے ساتھ پڑھا؟ انہوں نے کہا: ہاں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الحروف 1 (3969)، سنن الترمذی/الحج 38 (856)، سنن النسائی/الحج 163 (2964)، (تحفة الأشراف: 2595)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحج 15 (1263)، سنن الدارمی/المناسک 34 (1892) (صحیح)» ‏‏‏‏ (یہ حدیث مکرر ہے، ملاحظہ ہو: 1008)

وضاحت:
۱؎: یہی قراءت مشہور ہے، اور بعضوں نے «واتخَذوا» خاء کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے، یہ صیغہ ماضی یعنی انہوں نے مقام ابراہیم کو مصلیٰ بنایا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
34. بَابُ: الْمَرِيضِ يَطُوفُ رَاكِبًا
34. باب: بیمار کے سواری پر طواف کرنے کا بیان۔
Chapter: A sick person performing Tawaf while riding
حدیث نمبر: 2961
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا معلى بن منصور ، ح وحدثنا إسحاق بن منصور ، واحمد بن سنان ، قالا: حدثنا عبد الرحمن ابن مهدي ، قالا: حدثنا مالك بن انس ، عن محمد بن عبد الرحمن بن نوفل ، عن عروة ، عن زينب ، عن ام سلمة " انها مرضت فامرها رسول الله صلى الله عليه وسلم، ان تطوف من وراء الناس وهي راكبة، قالت: فرايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي إلى البيت، وهو يقرا: والطور {1} وكتاب مسطور {2} سورة الطور آية 1-2"، قال ابن ماجة: هذا حديث ابي بكر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ ، ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ زَيْنَبَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ " أَنَّهَا مَرِضَتْ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنْ تَطُوفَ مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ وَهِيَ رَاكِبَةٌ، قَالَتْ: فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَى الْبَيْتِ، وَهُوَ يَقْرَأُ: وَالطُّورِ {1} وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ {2} سورة الطور آية 1-2"، قَالَ ابْن مَاجَةَ: هَذَا حَدِيثُ أَبِي بَكْرٍ.
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ بیمار ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لوگوں کے پیچھے سوار ہو کر طواف کرنے کا حکم دیا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت اللہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ «والطور وكتاب مسطور» کی قرات فرما رہے تھے۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ ابوبکر بن ابی شیبہ کی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 78 (464)، الحج 64 (1619)، 71 (1626)، 74 (1633)، تفسیرالطور 1 (4853)، صحیح مسلم/الحج 42 (1276)، سنن ابی داود/الحج 49 (1882)، سنن النسائی/الحج 138 (2928)، (تحفة الأشراف: 18262)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج 40 (123)، مسند احمد (6/290، 319) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بیماری اور کمزوری کی حالت میں سوار ہو کر طواف کرنا درست ہے، آج کل بھیڑ بھاڑ کی وجہ سے سواری پر طواف کرنا بڑا مشکل بلکہ ناممکن ہے، اس لیے اس کی جگہ پرمخصوص لوگ حجاج کو چارپائی پر بٹھا کرطواف کراتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
35. بَابُ: الْمُلْتَزَمِ
35. باب: ملتزم کا بیان۔
Chapter: The Multazam
حدیث نمبر: 2962
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبد الرزاق ، قال: سمعت المثنى بن الصباح ، يقول: حدثني عمرو بن شعيب ، عن ابيه ، عن جده ، قال:" طفت مع عبد الله بن عمرو، فلما فرغنا من السبع ركعنا في دبر الكعبة، فقلت: الا نتعوذ بالله من النار، قال: اعوذ بالله من النار، قال: ثم مضى، فاستلم الركن، ثم قام بين الحجر والباب: فالصق صدره ويديه وخده إليه، ثم قال: هكذا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يفعل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْمُثَنَّى بْنَ الصَّبَّاحِ ، يَقُولُ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ:" طُفْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، فَلَمَّا فَرَغْنَا مِنَ السَّبْعِ رَكَعْنَا فِي دُبُرِ الْكَعْبَةِ، فَقُلْتُ: أَلَا نَتَعَوَّذُ بِاللَّهِ مِنَ النَّارِ، قَالَ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ النَّارِ، قَالَ: ثُمَّ مَضَى، فَاسْتَلَمَ الرُّكْنَ، ثُمَّ قَامَ بَيْنَ الْحَجَرِ وَالْبَاب: فَأَلْصَقَ صَدْرَهُ وَيَدَيْهِ وَخَدَّهُ إِلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ".
شعیب کہتے ہیں کہ میں نے (اپنے دادا) عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کے ساتھ طواف کیا، جب ہم سات پھیروں سے فارغ ہوئے، تو ہم نے کعبہ کے پیچھے طواف کی دو رکعتیں ادا کیں، میں نے کہا: کیا ہم جہنم سے اللہ تعالیٰ کی پناہ نہ چاہیں؟ انہوں نے کہا: میں جہنم سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں، شعیب کہتے ہیں: پھر عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما نے چل کر حجر اسود کا استلام کیا، پھر حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان کھڑے ہوئے، اور اپنا سینہ، دونوں ہاتھ اور چہرے کو اس سے چمٹا دیا، پھر کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/المناسک 55 (1899)، (تحفة الأشراف: 8776) (حسن)» ‏‏‏‏ (سند میں مثنی بن الصباح ضعیف ہیں، لیکن متابعت اور شواہد کی وجہ سے یہ حسن ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 2138)

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1899)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 484
36. بَابُ: الْحَائِضُ تَقْضِي الْمَنَاسِكَ إِلاَّ الطَّوَافَ
36. باب: حائضہ سوائے طواف کے حج کے سارے مناسک ادا کرے۔
Chapter: Menstruating women should perform all the rites (of Hajj) apart from Tawaf
حدیث نمبر: 2963
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم لا نرى إلا الحج، فلما كنا بسرف او قريبا من سرف حضت، فدخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا ابكي، فقال:" ما لك، انفست؟"، قلت: نعم، قال:" إن هذا امر كتبه الله على بنات آدم، فاقضي المناسك كلها، غير ان لا تطوفي بالبيت"، قالت: وضحى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نسائه بالبقر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَرَى إِلَّا الْحَجَّ، فَلَمَّا كُنَّا بِسَرِفَ أَوْ قَرِيبًا مِنْ سَرِفَ حِضْتُ، فَدَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أَبْكِي، فَقَالَ:" مَا لَكِ، أَنَفِسْتِ؟"، قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ:" إِنَّ هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، فَاقْضِي الْمَنَاسِكَ كُلَّهَا، غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ"، قَالَتْ: وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے، ہمارے پیش نظر صرف حج کرنا تھا، جب ہم مقام سرف میں تھے یا سرف کے قریب پہنچے تو مجھے حیض آ گیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے، میں رو رہی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں کیا ہوا؟ کیا حیض آ گیا ہے؟ میں نے کہا: ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو ایسی چیز ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آدم زادیوں پر لکھ دیا ہے، تم حج کے سارے اعمال ادا کرو، البتہ خانہ کعبہ کا طواف نہ کرنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض 1 (294)، الأضاحي 3 (5548)، 10 (5559)، صحیح مسلم/الحج 17 (1211)، سنن ابی داود/الحج 23 (1778)، سنن النسائی/الحج 58 (2764)، (تحفة الأشراف: 17482)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج 74 (223)، مسند احمد (3/394)، سنن الدارمی/المناسک 62 (1945) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
37. بَابُ: الإِفْرَادِ بِالْحَجِّ
37. باب: حج افراد کا بیان۔
Chapter: Ifrad (entering Ihram for Hajj only)
حدیث نمبر: 2964
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، وابو مصعب ، قالا: حدثنا مالك بن انس ، حدثني عبد الرحمن بن القاسم ، عن ابيه ، عن عائشة " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، افرد الحج".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، وَأَبُو مُصْعَبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفْرَدَ الْحَجَّ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج افراد کیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 17 (1211)، سنن ابی داود/الحج 23 (1777)، سنن الترمذی/الحج 10 (820)، سنن النسائی/الحج 48 (2716)، (تحفة الأشراف: 17517)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الحج 11 (37)، مسند احمد (6/243)، سنن الدارمی/المناسک 16 (1853) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 2965
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مصعب ، حدثنا مالك بن انس ، عن ابي الاسود محمد بن عبد الرحمن بن نوفل ، وكان يتيما في حجر عروة بن الزبير، عن عروة بن الزبير ، عن عائشة ام المؤمنين" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، افرد الحج".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ ، وَكَانَ يَتِيمًا فِي حِجْرِ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفْرَدَ الْحَجَّ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج افراد کیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 34 (1562)، المغازي 78 (4408)، صحیح مسلم/الحج 17 (1211)، سنن ابی داود/المناسک 23 (1779، 1780)، سنن النسائی/المناسک 48 (2717)، (تحفة الأشراف: 16389)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/36، 104، 107، 243) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
حدیث نمبر: 2966
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا عبد العزيز الدراوردي ، وحاتم بن إسماعيل ، عن جعفر بن محمد ، عن ابيه ، عن جابر " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، افرد الحج".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ الدَّرَاوَرْدِيُّ ، وَحَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيل ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرٍ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَفْرَدَ الْحَجَّ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج افراد کیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2638، ومصباح الزجاجة: 1040) (صحیح) (ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے یہ ثابت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج قران کیا، نیز ملاحظہ ہو: تراجع الألبانی: رقم: 371)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2967
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا القاسم بن عبد الله العمري ، عن محمد بن المنكدر ، عن جابر " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، وابا بكر، وعمر، وعثمان افردوا الحج".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعُمَرِيُّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ جَابِرٍ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبَا بَكْرٍ، وَعُمَرَ، وَعُثْمَانَ أَفْرَدُوا الْحَجَّ".
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم نے حج افراد کیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3068، ومصباح الزجاجة: 1041) (ضعیف الإسناد)» ‏‏‏‏ (سند میں قاسم بن عبد اللہ متروک راوی ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
38. بَابُ: مَنْ قَرَنَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ
38. باب: حج قِران کا بیان۔
Chapter: One who performs Hajj and `Umrah together (Qiran)
حدیث نمبر: 2968
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي الجهضمي ، حدثنا عبد الاعلى بن عبد الاعلى ، حدثنا يحيى بن ابي إسحاق ، عن انس بن مالك ، قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى مكة فسمعته يقول:" لبيك عمرة وحجة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى مَكَّةَ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" لَبَّيْكَ عُمْرَةً وَحِجَّةً".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کی طرف نکلے، میں نے آپ کو حج اور عمرہ کا ایک ساتھ تلبیہ پکارتے ہوئے سنا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 34 (1251)، سنن ابی داود/الحج 24 (1795)، سنن النسائی/الحج 49 (2730)، (تحفة الأشراف: 1653)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 11 (821)، مسند احمد (3/99، 282)، سنن الدارمی/المناسک 78 (1965) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.