جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا تو انصار کے لوگوں نے آپ سے عرض کیا: وہ تو ہمارے لیے بہت ضروری ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تب ممانعت نہیں رہی“(تمہیں ان کی اجازت ہے)۔
Jabir bin Abdullah said: When the Messenger of Allah ﷺ forbade the use of (wine) vessels, Ansar said: They are inevitable for us. Thereupon he said: If so, then no
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3690
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دباء، حنتم، مزفت، اور نقیر کے برتنوں کا ذکر کیا ۱؎ تو ایک دیہاتی نے عرض کیا: ہمارے پاس تو اور کوئی برتن ہی نہیں رہا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھا جو حلال ہوا سے پیو“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأشربة 8 (5594)، صحیح مسلم/الأشربة 6 (2000)، (تحفة الأشراف: 8895)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/211) (صحیح) (کلاھمابلفظ: ''فأرخص لہ في الجر غیر المزفت'')»
Abdullah bin Amr said: The Prophet ﷺ mentioned the vessels: pumpkins, green jarrs, vessels smeared with pitch and hollow stumps. A desert Arab said: We have no vessels (except these). He said: Drink (from them) what is lawful.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3691
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5593) صحيح مسلم (2000)
The tradition mentioned above has also been transmitted by Sharik through a different chain of narrators. This version has: Avoid that which produces intoxication.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3692
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (3700)
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے چمڑے کے برتن میں نبیذ تیار کی جاتی تھی اور اگر وہ چمڑے کا برتن نہیں پاتے تو پتھر کے برتن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے نبیذ تیار کی جاتی۔
Jabir bin Abdullah said: Dates were steeped for the Messenger of Allah ﷺ in a skin, but when they could not find a skin, they were steeped for him in a small stone vessel.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3693
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کشمش اور کھجور کو ایک ساتھ ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا، نیز کچی اور پکی کھجور ملا کر نبیذ بنا نے سے منع فرمایا۔
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کشمش اور کھجور ملا کر اور پکی اور کچی کھجور ملا کر اور اسی طرح ایسی کھجور جس میں سرخی یا زردی ظاہر ہونے لگی ہو اور تازی پکی کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع کیا، اور آپ نے فرمایا: ”ہر ایک کی الگ الگ نبیذ بناؤ“۔
Abdullah bin Abi Qatadah said that his father Abu Qatadah forbade mixing raisins and dried dates, mixing unripe dates and fresh dates, and mixing dates beginning to take on colour and fresh dates. He said: Make nabidh (drink) from each separately. He (the narrator Yahya) said: Abu Salamah bin Abdur-Rahman narrated to me this tradition on the authority of Abu Qatadah from the Prophet ﷺ
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3695
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5602) صحيح مسلم (1988)
ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچی کھجور کو پکی ہوئی کھجور کے ساتھ اور کشمش کو کھجور کے ساتھ ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن النسائی/الأشربة 4 (5549)، (تحفة الأشراف: 15623)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/314) (صحیح)»
Narrated A man: A man from among the Companions of the Prophet ﷺ said: The Prophet ﷺ forbade (mixing) unripe dates and dried dates, and (mixing) raisins and dried dates.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3696
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح أخرجه النسائي (5549 وسنده صحيح) الحكم بن عتيبة صرح بالسماع عند أحمد (4/314) ورواية شعبة عن المدلسين محمولة بالسماع
کبشہ بنت ابی مریم کہتی ہیں کہ میں نے ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے ان چیزوں کے متعلق پوچھا جن سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منع کرتے تھے، تو انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کھجور کو زیادہ پکانے سے جس سے اس کی گٹھلی ضائع ہو جائے، اور کشمش کے ساتھ کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے منع کرتے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 18286)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/296) (ضعیف الإسناد)» (اس کے راوی ثابت لین الحدیث اور ربطہ مجہول ہیں،اور کبشہ بھی غیر معروف ہے)
Narrated Umm Salamah, Ummul Muminin: Kabshah, daughter of Abu Maryam, asked Umm Salamah (Allah be pleased with her): What did the Prophet ﷺ prohibit? She replied: He forbade us to boil dates so much so that the kernels are spoiled, and to mix raisins and dried dates.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3697
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف ريطة: لا تعرف،وكبشة بنت أبي مريم،لا يعرف حالھا (تقريب التهذيب: 8592،8670) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 132
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کشمکش کی نبیذ بنائی جاتی تو اس میں کھجور ڈال دی جاتی اور جب کھجور کی نبیذ بنائی جاتی تو اس میں انگور ڈال دیا جاتا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17995) (ضعیف الإسناد)» (اس کی سند میں امرأة مبہم راویہ ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Raisins were steeped for the Messenger of Allah ﷺ and then dried dates were infused in them, or dried dates were steeped and then raisins were infused in them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3698
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف امرأة من بني أسد: مجهولة كما قال المنذري (انظر عون المعبود 384/3) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 132
صفیہ بنت عطیہ کہتی ہیں میں عبدالقیس کی چند عورتوں کے ساتھ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئی، اور ہم نے آپ سے کھجور اور کشمش ملا کر (نبیذ تیار کرنے کے سلسلے میں) پوچھا، آپ نے کہا: میں ایک مٹھی کھجور اور ایک مٹھی کشمش لیتی اور اسے ایک برتن میں ڈال دیتی، پھر اس کو ہاتھ سے مل دیتی پھر اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پلاتی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 17869) (ضعیف الإسناد)» (اس کے راوی عتاب لین الحدیث، اور صفیہ مجہول ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Safiyyah, daughter of Atiyyah, said: I entered upon Aishah with some women of AbdulQays, and asked her about mixing dried dates and raisins (for drink). She replied: I used to take a handful of dried dates and a handful or raisins and put them in a vessel, and then crush them (and soak in water). Then I would give it to the Prophet ﷺ to drink.
USC-MSA web (English) Reference: Book 26 , Number 3699
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف صفية بنت عطية لا تعرف (تق: 8625) وأبو بحر عبد الرحمٰن بن عثمان البكراوي ضعيف انوار الصحيفه، صفحه نمبر 132