کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو عبدالاشہل کی مسجد میں آئے اور اس میں مغرب ادا کی، جب لوگ نماز پڑھ چکے تو آپ نے ان کو دیکھا کہ نفل پڑھ رہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تو گھروں کی نماز ہے“۔
Narrated Kab ibn Ujrah: The Prophet ﷺ came to the mosque of Banu AbdulAshhal. He prayed the sunset prayer there. When they finished the prayer, he saw them praying the supererogatory prayer after it. He said: This is the prayer to be offered in the houses.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1295
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (1182) أخرجه الترمذي (604 وسنده حسن) والنسائي (1601 وسنده حسن) وصححه ابن خزيمة (1201 وسنده حسن) إسحاق بن كعب بن عجرة: حسن الحديث علي الراجح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کے بعد کی دونوں رکعتوں میں لمبی قرآت فرماتے یہاں تک کہ مسجد کے لوگ متفرق ہو جاتے (یعنی سنتیں پڑھ پڑھ کر چلے جاتے)۔ ابوداؤد کہتے ہیں: نصر مجدر نے یعقوب قمی سے اسی کے مثل روایت کی ہے اور اسے مسند قرار دیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ہم سے اسے محمد بن عیسی بن طباع نے بیان کیا ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سے نصر مجدر نے بیان کیا ہے وہ یعقوب سے اسی کے مثل روایت کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5468، 18677) (ضعیف)» (اس کے راوی یعقوب بن عبد اللہ قمی اور جعفر دونوں میں کلام ہے، نیز ان کی یہ روایت صحیح روایات کے خلاف ہے)
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Messenger of Allah ﷺ used to prolong the recitation of the Quran in the two rak'ahs after the sunset prayer until the people praying in the mosque dispersed. Abu Dawud said: This has been reported by Nasr al-Mujaddir from Ya'qub al-Qummi with the same chain of narrators. Abu Dawud said: Muhammad bin 'Isa bin al-tabba' transmitted from Nasr al-Mujaddir from Ya'qub in like manner.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1296
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (1183) الحسين بن عبد الرحمٰن ابو علي الجرجرائي: ذكره ابن حبان في الثقات وروي له الضياء المقدسي في المختارة وقال الذھبي: ’’وكان ثقة‘‘، وجعفر بن أبي المغيرة عن سعيد بن جبير: حسن الحديث ولا عبرة لقول ابن مندة فيه نقله مغلطائي عنه
(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، وسليمان بن داود العتكي، قالا: حدثنا يعقوب، عن جعفر، عن سعيد بن جبير، عن النبي بمعناه مرسلا. قال ابو داود: سمعت محمد بن حميد، يقول: سمعت يعقوب، يقول: كل شيء حدثتكم عن جعفر بن المغيرة، عن سعيد بن جبير، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فهو مسند عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم. (مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ جَعْفَرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ النَّبِيِّ بِمَعْنَاهُ مُرْسَلًا. قَالَ أَبُو دَاوُد: سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ حُمَيْدٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ يَعْقُوبَ، يَقُولُ: كُلُّ شَيْءٍ حَدَّثْتُكُمْ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَهُوَ مُسْنَدٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
اس طریق سے بھی سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث مرسلاً روایت کی ہے ابوداؤد کہتے ہیں: میں نے محمد بن حمید کو کہتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے یعقوب کو کہتے ہوئے سنا کہ وہ تمام روایتیں جن کو میں نے تم لوگوں سے «جعفر عن سعيد بن جبير عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم » کے طریق سے بیان کیا ہے، وہ مسند ہیں، سعید نے یہ روایتیں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے، اور ابن عباس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہیں۔
Narrated Saeed bin Jubair: This tradition from the Prophet ﷺ without mentioning the name of the Companion in the chain (in the mursal form). Abu dawud said: I heard Muhammad bin Humaid say: I heard Ya'qub say: Anything I narrated to you from Jafar on the authority of Saeed bin Jubair from the Prophet ﷺ is directly coming from Ibn Abbas from the Prophet ﷺ.
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1297
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: حسن انظر الحديث السابق (1301) وقول يعقوب لايثبت عنه، محمد بن حميد ضعيف
(مرفوع) حدثنا محمد بن رافع، حدثنا زيد بن الحباب العكلي، حدثني مالك بن مغول، حدثني مقاتل بن بشير العجلي، عن شريح بن هانئ،عن عائشة رضي الله عنها، قال: سالتها عن صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت:" ما صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم العشاء قط فدخل علي إلا صلى اربع ركعات او ست ركعات، ولقد مطرنا مرة بالليل فطرحنا له نطعا فكاني انظر إلى ثقب فيه ينبع الماء منه، وما رايته متقيا الارض بشيء من ثيابه قط". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ الْعُكْلِيُّ، حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ، حَدَّثَنِي مُقَاتِلُ بْنُ بَشِيرٍ الْعِجْلِيُّ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ،عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَ: سَأَلْتُهَا عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ:" مَا صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ قَطُّ فَدَخَلَ عَلَيَّ إِلَّا صَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ أَوْ سِتَّ رَكَعَاتٍ، وَلَقَدْ مُطِرْنَا مَرَّةً بِاللَّيْلِ فَطَرَحْنَا لَهُ نِطَعًا فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى ثُقْبٍ فِيهِ يَنْبُعُ الْمَاءُ مِنْهُ، وَمَا رَأَيْتُهُ مُتَّقِيًا الْأَرْضَ بِشَيْءٍ مِنْ ثِيَابِهِ قَطُّ".
شریح بن ہانی کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء پڑھنے کے بعد جب بھی میرے پاس آئے تو آپ نے چار رکعتیں یا چھ رکعتیں پڑھیں، ایک بار رات کو بارش ہوئی تو ہم نے آپ کے لیے ایک چمڑا بچھا دیا، گویا میں اس میں (اب بھی) وہ سوراخ دیکھ رہی ہوں جس سے پانی نکل کر اوپر آ رہا تھا لیکن میں نے آپ کو مٹی سے اپنے کپڑے بچاتے بالکل نہیں دیکھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابوداود، (تحفة الأشراف: 16143)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/58) (ضعیف)» (اس کے راوی مقاتل لین الحدیث ہیں)
Narrated Aishah, Ummul Muminin: Shurayh ibn Hani said: I asked Aishah about the prayer of the Messenger of Allah ﷺ. She said: The Messenger of Allah ﷺ never offered the night prayer and thereafter came to me but he offered four or six rak'ahs of prayer. One night the rain fell, so we spread a piece of leather (for his prayer), and now I see as if there is a hole in it from which the water is flowing. I never saw him protecting his clothes from the earth (as he did on that occasion).
USC-MSA web (English) Reference: Book 5 , Number 1298
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف مقاتل بن بشير مستور،وثقه ابن حبان وحده،وقال الذھبي: لا يعرف(ميزان الإعتدال 4/ 171) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 54