ابوزبیر نے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی وفات سے تین دن پہلے یہ فرماتے ہوئے سنا: " تم میں سے کسی پر بھی موت نہ آئے مگر اس حالت میں کہ وہ اللہ عزوجل کے متعلق اچھا گمان رکھتا ہو۔"
حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی اپنی موت سے تین دن پہلے یہ فرماتے ہوئے سنا:"تم میں سے ہر شخص کی موت اس حالت میں ہونی چاہیے کہ وہ اللہ عزوجل سے حسن ظن رکھتا ہو۔"
جریر نے اعمش سے، انھوں نے ابو سفیان سے اور انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: "ہر شخص کو (ایمان اور امید کی) اسی کیفیت میں اٹھایا جائے گا جس پر اس کو موت آئی تھی۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:"ہر بندہ اس حالت پر اٹھایا جائے گا، جس پر وہ فوت ہوا تھا۔"
سفیان نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ، اسی کے مانند روایت کی اور کہا: " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے"اوریہ نہیں کہا: میں نے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے) سنا۔
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں اس میں ہے میں نے سنا کا ذکر نہیں ہے۔
حمزہ بن عبداللہ بن عمر نے بتایا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئےسنا؛"جب اللہ تعالیٰ کسی قوم کو عذاب دینے کا ارادہ کرتاہے تو ہر شخص پر جو ان میں تھا، عذاب آتا ہے، اس کے بعد وہ اپنے اپنے اعمال کے مطابق اٹھائے جائیں گے۔"
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:"جب اللہ تعالیٰ کسی قوم کو عذاب میں گرفتار کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو وہ تمام (اچھے،برے)افراد پر عذاب نازل فر دیتا ہے، پھر انہیں اپنے اپنے عملوں پر اٹھایا جائے گا۔"