عاصم احول نے حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھاتھا اور میں نے آپ کے ساتھ روٹی اورگوشت یا کہا: ثریدکھایاتھا، (عاصم نے) کہا: میں نے ان (عبداللہ رضی اللہ عنہ) سے پوچھا: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمھارے لئے دعائے مغفرت کی تھی، انھوں نے کہا: ہاں، اورتمھارے لئے بھی، پھر یہ آیت پڑھی، "اور اپنے گناہ کے لئے استغفار کیجئے اور ایماندار مردون اور ایماندار عورتوں کے لئے بھی۔" کہا: پھر میں گھوم کر آپ کے پیچھے ہواتو میں نے آپ کے دونوں کندھوں کے درمیان مہر نبوت دیکھی، آپ کے بائیں شانے کی نرم ہڈی کے قریب بند مٹھی کی طرح، اس پر خال (تل) تھے جس طرح جلد پر آغاز شباب کے کالے نشان ہوتے ہیں۔
امام اپنے مختلف اساتذہ کی سندوں سے حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور آپ کے ساتھ گوشت روٹی کھائی یا کہا ثرید کھایا تو میں نے حضرت عبداللہ سے پوچھا، کیا آپ کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعائے مغفرت کی تھی، انہوں نے کہا، ہاں اور تیرے لیے بھی، پھر یہ آیت سنائی، ”اپنے لیے مغفرت کی دعا کیجئے اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لیے“،
حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن ربيعة بن ابي عبد الرحمن ، عن انس بن مالك ، انه سمعه يقول: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، ليس بالطويل البائن، ولا بالقصير، وليس بالابيض الامهق، ولا بالآدم، ولا بالجعد القطط، ولا بالسبط، بعثه الله على راس اربعين سنة، فاقام بمكة عشر سنين، وبالمدينة عشر سنين، وتوفاه الله على راس ستين سنة، وليس في راسه ولحيته عشرون شعرة بيضاء ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَيْسَ بِالطَّوِيلِ الْبَائِنِ، وَلَا بِالْقَصِيرِ، وَلَيْسَ بِالْأَبْيَضِ الْأَمْهَقِ، وَلَا بِالْآدَمِ، وَلَا بِالْجَعْدِ الْقَطَطِ، وَلَا بِالسَّبِطِ، بَعَثَهُ اللَّهُ عَلَى رَأْسِ أَرْبَعِينَ سَنَةً، فَأَقَامَ بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ، وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ، وَتَوَفَّاهُ اللَّهُ عَلَى رَأْسِ سِتِّينَ سَنَةً، وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعْرَةً بَيْضَاءَ ".
امام مالک نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمان سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نےان (حضرت انس رضی اللہ عنہ) کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت درازقد تھے نہ پستہ قامت، بالکل سفید تھے نہ بالکل گندمی، نہ سخت گھنگرالے بال تھے اور بہ بالکل سیدھے، اللہ تعالیٰ نے آ پ کو چالیس سال کی عمر میں بعثت سے نوازا، آپ دس سال مکہ مکرمہ میں رہے، اور دس سال مدینہ میں، اللہ تعالیٰ نے ساٹھ سال (سے کچھ زائد) عمر میں آپ کو وفات دی جبکہ آپ کے سر اور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہیں تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ بہت دراز قد تھے او رنہ پست قد اور نہ چونے جیسے سفید اور نہ بالکل گندمی، اور نہ سخت گھنگھریالے بال تھے اور نہ بالکل کھلے، سیدھے، چالیس پورے ہونے پر اللہ نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا، مکہ میں دس سال ٹھہرے اور مدینہ میں دس سال رہے، اللہ نے آپ کو ساٹھ سال کی عمر میں اپنے پاس بلا لیا اور آپ کے سر اور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔
اسماعیل بن جعفر اور سلیمان بن بلال دونوں نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمان سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، امام مالک بن انس رضی اللہ عنہ کی حدیث کے مانندحدیث بیان کی اور ان دونوں نےاپنی حدیث میں مذید بیان کیا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ کھلتا ہوا تھا۔
امام صاحب یہی روایت اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں اور اس میں یہ اضافہ کرتے ہیں کہ آپ کارنگ ازہرسرخی مائل سپید تھا۔
زبیر بن عدی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم تریسٹھ (63) سال کے تھے اور حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ (فوت ہوئے) اور وہ تریسٹھ سال کے تھے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ (کی شہادت ہوئی) اور وہ تریسٹھ سال کے تھے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روح تریسٹھ برس کی عمر میں قبض کی گئی، ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تریسٹھ برس کی عمر میں فوت ہوئے اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وفات بھی تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی۔
عقل بن خالد نے ابن شہاب سے، انھوں نے عروہ بن زبیر سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اور آپ63 سال کے تھے۔ ابن شہاب نے کہا: مجھے سعید بن مسیب نے بھی اسی طرح بتایا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی، ابن شہاب کہتے ہیں، سعید بن المسیب نے بھی مجھے یہی بتایا۔
ابومعمر اسماعیل بن ابراہیم ہذلی نے کہا: ہمیں سفیان نے عمرو (بن دینار) سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے عروہ سے پوچھا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (بعثت کے بعد) مکہ میں کتنا عرصہ رہے؟انھوں نے کہا: دس (سال۔) انھوں (عمرو) نے کہا: میں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ تیرہ (سال) کہتے تھے۔
عمرو رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں، میں نے عروہ سے پوچھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں کتنا عرصہ رہے، اس نے کہا، دس سال، میں نے کہا، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما توتیرہ سال کہتے ہیں۔
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن عمرو ، قال، قلت لعروة : " كم لبث النبي صلى الله عليه وسلم بمكة؟ قال: عشرا، قلت: فإن ابن عباس ، يقول: بضع عشرة "، قال: فغفره، وقال: إنما اخذه من قول الشاعر ".وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، قَالَ، قُلْتُ لِعُرْوَةَ : " كَمْ لَبِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ؟ قَالَ: عَشْرًا، قُلْتُ: فَإِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: بِضْعَ عَشْرَةَ "، قَالَ: فَغَفَّرَهُ، وَقَالَ: إِنَّمَا أَخَذَهُ مِنْ قَوْلِ الشَّاعِرِ ".
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان نے عمرو سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے عروہ سے پوچھا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (بعثت کے بعد) مکہ میں کتنے سال رہے؟انھوں نے کہا: دس (سال۔) کہا: میں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ تو دس (سال۔) سے کچھ زائد بتاتے ہیں۔انھوں (عمرو بن دینار) نے کہا: توانھوں (عروہ رحمۃ اللہ علیہ) نے کہا: اللہ ان کی مغفرت کرے!اور کہا: انھوں نے یہ عمر شاعر کے قول سے اخذ کی ہے۔
عمرو کہتے ہیں،میں نے عروہ سے پوچھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ میں کتنا عرصہ قیام کیا؟ اس نے کہا، دس سال، میں نے کہا، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما تو دس سال سے زائد بتاتے ہیں، عروہ نے کہا، اللہ ان کی مغفرت فرمائے، انہوں نے یہ بات شاعر کے قول سے اخذ کی ہے۔
عمرو بن دینار نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ سال رہے، آپ کی وفات ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم 63 سال کے تھے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ برس رہے اور وفات کے وقت آپصلی اللہ علیہ وسلم کی عمر تریسٹھ سال تھی۔
ابو جمرہ ضبعی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں تیرہ سال رہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف وحی بھیجی جاتی تھی اور مدینہ میں دس سال رہ، آپ کی وفات ہوئی اور آپ تریسٹھ سال کے تھے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مکہ میں قیام تیرہ سال رہا، آپ کی طرف وحی آتی رہی اور مدینہ میں دس سال رہے اور آپ کی وفات تریسٹھ سال کی عمر میں ہوئی۔