ابوالرجال محمد بن عبد الرحمٰن نے اپنی والدہ (عمرہ منت عبد الرحمان انصاریہ) سے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا: "عائشہ رضی اللہ عنہا! جس گھر میں کھجوریں نہ ہو ں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں عائشہ! جس گھر میں کھجوریں نہ ہو ں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں۔ جس گھر میں کھجوریں نہ ہو ں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں۔یا فرما یا) اس گھر کے لو گ بھوکے رہ جا تے ہیں۔آپ نے یہ کلمات دویا تین بار فرما ئے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! وہ گھر جس میں کھجوریں موجود نہیں، اس کے باشندے بھوکے ہیں، اے عائشہ! جس گھر میں کھجوریں نہیں، اس کے مالک بھوکے ہیں۔“ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات دو تین مرتبہ فرمائی۔
عبد اللہ بن عبد الرحمٰن نے عامر سعد بن ابی وقاص سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا: جس شخص نے صبح کے وقت مدینہ کے دوپتھریلے میدانوں کے درمیان کی ساتھ کھجوریں کھا لیں، اس کو شام تک کوئی زہر نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص صبح کے وقت مدینہ کے دونوں کناروں کے درمیانی کھجوروں میں سے سات کھجوریں کھالے، وہ شام تک زہر کے نقصان سے محفوظ رہے گا۔“
ابو اسامہ نے ہا شم بن ہاشم سے روایت کی، کہا: میں نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے سنا، کہہ رہے تھے میں نے (اپنے والد) حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرما تے ہو ئے سنا، "جس نے صبح کو سات عجوہ کھجوریں کھالیں اس دن اسے زہر نقصان پہنچا سکے گا نہ جا دو۔"
حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”جو شخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لے گا، اس کو اس دن زہر اور جادو نقصان نہیں پہنچائے گا۔“
مروان بن معاویہ فرازی اور ابو بدر شجاع بن ولید دونوں نے ہاشم بن ہاشم سے، اسی سند کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔ وہ دونوں یہ نہیں کہتے: میں نے نبی کرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔
امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔ لیکن وہ سمعت النبى
عبد اللہ بن ابی عتیق نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " (مدینہ کے) بالائی حصے کی عجوہ کھجوروں میں شفاہے یا (فرما یا:) صبح کے اول وقت میں ان کا استعمال تریا ق ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینہ کے بالائی علاقہ کی عجوہ کھجوروں میں شفا ہے، یا ان کا صبح صبح کھانا تریاق ہے، یعنی زہر کا اکسیر علاج ہے۔“
جریر اور عمر بن عبید نے عبدالملک بن عمیر سے انھوں نے عمرو بن حریث سے، انھوں نے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل سے روایت کی، کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرما تے ہو ئے سنا "کھمبی من (وہ کھانا جو سلویٰ کے ساتھ بنی اسرا ئیل کے لیے آسمان کی جانب سے اتراتھا) کی ایک قسم ہے اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے۔"
حضرت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”کھنبی من میں سے ہے اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفاء ہے۔“
شعبہ نے عبدالملک بن عمیر سے روایت کی کہا: عمرو بن حریث سےسنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرما رہے تھے "کھمبی من کی ایک قسم ہے اور اس کا پا نی آنکھوں کے لیے شفاہے۔
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”کھنبی من میں سے ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لیے شفاء ہے۔“
شعبہ نے کہا: مجھے بن عتیبہ نے حسن عرنی سے خبر دی انھوں نے عمرو بن حریث سے، انھوں نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ شعبہ نے کہا: جب مجھ سے حکم نے یہ روایت کی تو میں نے عبد الملک کی روایت کی وجہ سے اس کو منکر قرارنہ دیا۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں اور یہاں شعبہ ایک دوسرے استاد سے بیان کرتے ہیں، اس لیے کہتے ہیں: جب یہ روایت مجھے حکم نے سنائی تو میں نے اس کا انکار نہ کیا، کیونکہ میں سن چکا تھا۔
عبثر نے مطرف سے، انھوں نے حسن سے، انھوں نے عمرو بن حریث سے انھوں نے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "کھمبی اس من میں سے ہے جسے اللہ تعا لیٰ نے بنی اسرا ئیل کے لیے نازل کیا تھا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے۔"
حضرت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھنبی اس مَنّ میں سے ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر اتارا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفاء ہے۔“
جریر نے مطرف سے انھوں نے حکم بن عتیبہ سے انھوں نے حسن عرنی سے انھوں نے عمرو بن حریث سے، انھوں نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرمایا: " کھمبی اس من میں سے ہے جسے اللہ تعا لیٰ نے حضرت مو سیٰ علیہ السلام کو (آسمان سے) اتار کر عطا کیا تھا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے۔"
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھنبی اس مَنّ میں سے ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلیم پر نازل فرمایا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفاء ہے۔“