صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
حدیث نمبر: 5337
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا يعقوب بن محمد بن طحلاء ، عن ابي الرجال محمد بن عبد الرحمن ، عن امه ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يا عائشة: " بيت لا تمر فيه جياع اهله، يا عائشة بيت لا تمر فيه جياع اهله او جاع اهله ". قالها مرتين او ثلاثا.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ طَحْلَاءَ ، عَنْ أَبِي الرِّجَالِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أُمِّهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ: " بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ جِيَاعٌ أَهْلُهُ، يَا عَائِشَةُ بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ جِيَاعٌ أَهْلُهُ أَوْ جَاعَ أَهْلُهُ ". قَالَهَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا.
ابوالرجال محمد بن عبد الرحمٰن نے اپنی والدہ (عمرہ منت عبد الرحمان انصاریہ) سے انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا: "عائشہ رضی اللہ عنہا! جس گھر میں کھجوریں نہ ہو ں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں عائشہ! جس گھر میں کھجوریں نہ ہو ں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں۔ جس گھر میں کھجوریں نہ ہو ں اس میں رہنے والے بھوکے ہیں۔یا فرما یا) اس گھر کے لو گ بھوکے رہ جا تے ہیں۔آپ نے یہ کلمات دویا تین بار فرما ئے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! وہ گھر جس میں کھجوریں موجود نہیں، اس کے باشندے بھوکے ہیں، اے عائشہ! جس گھر میں کھجوریں نہیں، اس کے مالک بھوکے ہیں۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات دو تین مرتبہ فرمائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
27. باب فَضْلِ تَمْرِ الْمَدِينَةِ:
27. باب: مدینہ میں کھجور کی فضیلت۔
Chapter: The virtue of the dates of Al-Madinah
حدیث نمبر: 5338
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن عبد الله بن عبد الرحمن ، عن عامر بن سعد بن ابي وقاص ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من اكل سبع تمرات مما بين لابتيها حين يصبح لم يضره سم حتى يمسي ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ أَكَلَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ مِمَّا بَيْنَ لَابَتَيْهَا حِينَ يُصْبِحُ لَمْ يَضُرَّهُ سُمٌّ حَتَّى يُمْسِيَ ".
عبد اللہ بن عبد الرحمٰن نے عامر سعد بن ابی وقاص سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرما یا: جس شخص نے صبح کے وقت مدینہ کے دوپتھریلے میدانوں کے درمیان کی ساتھ کھجوریں کھا لیں، اس کو شام تک کوئی زہر نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص صبح کے وقت مدینہ کے دونوں کناروں کے درمیانی کھجوروں میں سے سات کھجوریں کھالے، وہ شام تک زہر کے نقصان سے محفوظ رہے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5339
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو اسامة ، عن هاشم بن هاشم ، قال: سمعت عامر بن سعد بن ابي وقاص ، يقول: سمعت سعدا ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " من تصبح بسبع تمرات عجوة لم يضره ذلك اليوم سم ولا سحر ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ هَاشِمِ بْنِ هَاشِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَامِرَ بْنَ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ سَعْدًا ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ تَصَبَّحَ بِسَبْعِ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً لَمْ يَضُرَّهُ ذَلِكَ الْيَوْمَ سُمٌّ وَلَا سِحْرٌ ".
ابو اسامہ نے ہا شم بن ہاشم سے روایت کی، کہا: میں نے عامر بن سعد بن ابی وقاص سے سنا، کہہ رہے تھے میں نے (اپنے والد) حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے۔میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرما تے ہو ئے سنا، "جس نے صبح کو سات عجوہ کھجوریں کھالیں اس دن اسے زہر نقصان پہنچا سکے گا نہ جا دو۔"
حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جو شخص صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لے گا، اس کو اس دن زہر اور جادو نقصان نہیں پہنچائے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5340
Save to word اعراب
وحدثناه ابن ابي عمر ، حدثنا مروان بن معاوية الفزاري . ح وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا ابو بدر شجاع بن الوليد كلاهما، عن هاشم بن هاشم بهذا الإسناد، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله، ولا يقولان سمعت النبي صلى الله عليه وسلم.وحَدَّثَنَاه ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ . ح وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَدْرٍ شُجَاعُ بْنُ الْوَلِيدِ كِلَاهُمَا، عَنْ هَاشِمِ بْنِ هَاشِمٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، وَلَا يَقُولَانِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
مروان بن معاویہ فرازی اور ابو بدر شجاع بن ولید دونوں نے ہاشم بن ہاشم سے، اسی سند کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔ وہ دونوں یہ نہیں کہتے: میں نے نبی کرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔
امام صاحب مذکورہ بالا روایت اپنے دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔ لیکن وہ سمعت النبى

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5341
Save to word اعراب
وحدثنا يحيي بن يحيي ، ويحيى بن ايوب ، وابن حجر ، قال يحيي بن يحيي اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا إسماعيل وهو ابن جعفر ، عن شريك وهو ابن ابي نمر ، عن عبد الله بن ابي عتيق ، عن عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إن في عجوة العالية شفاء او إنها ترياق اول البكرة ".وحَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَابْنُ حُجْرٍ ، قَالَ يَحْيَي بْنُ يَحْيَي أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ شَرِيكٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي نَمِرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ فِي عَجْوَةِ الْعَالِيَةِ شِفَاءً أَوْ إِنَّهَا تِرْيَاقٌ أَوَّلَ الْبُكْرَةِ ".
عبد اللہ بن ابی عتیق نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: " (مدینہ کے) بالائی حصے کی عجوہ کھجوروں میں شفاہے یا (فرما یا:) صبح کے اول وقت میں ان کا استعمال تریا ق ہے۔"
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینہ کے بالائی علاقہ کی عجوہ کھجوروں میں شفا ہے، یا ان کا صبح صبح کھانا تریاق ہے، یعنی زہر کا اکسیر علاج ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
28. باب فَضْلِ الْكَمْأَةِ وَمُدَاوَاةِ الْعَيْنِ بِهَا:
28. باب: کھنبی کی فضیلت اور اس کے ساتھ آنکھ کا علاج۔
Chapter: The virtue of truffles, and treating the eyes with them
حدیث نمبر: 5342
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا جرير . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، وعمر بن عبيد ، عن عبد الملك بن عمير ، عن عمرو بن حريث ، عن سعيد بن زيد بن عمرو بن نفيل ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: " الكماة من المن وماؤها شفاء للعين ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، وَعَمْرُ بْنُ عُبَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ ".
جریر اور عمر بن عبید نے عبدالملک بن عمیر سے انھوں نے عمرو بن حریث سے، انھوں نے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل سے روایت کی، کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرما تے ہو ئے سنا "کھمبی من (وہ کھانا جو سلویٰ کے ساتھ بنی اسرا ئیل کے لیے آسمان کی جانب سے اتراتھا) کی ایک قسم ہے اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے۔"
حضرت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: کھنبی من میں سے ہے اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفاء ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5343
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عبد الملك بن عمير ، قال: سمعت عمرو بن حريث ، قال: سمعت سعيد بن زيد ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " الكماة من المن وماؤها شفاء للعين ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ حُرَيْثٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ زَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ ".
شعبہ نے عبدالملک بن عمیر سے روایت کی کہا: عمرو بن حریث سےسنا، انھوں نے کہا: میں نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے سنا، کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرما رہے تھے "کھمبی من کی ایک قسم ہے اور اس کا پا نی آنکھوں کے لیے شفاہے۔
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: کھنبی من میں سے ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لیے شفاء ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5344
Save to word اعراب
وحدثناه محمد بن المثنى ، حدثني محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: واخبرني الحكم بن عتيبة ، عن الحسن العرني ، عن عمرو بن حريث ، عن سعيد بن زيد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال شعبة: لما حدثني به الحكم لم انكره من حديث عبد الملك.وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي الْحَكَمُ بْنُ عُتَيْبَةَ ، عَنْ الْحَسَنِ الْعُرَنِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ شُعْبَةُ: لَمَّا حَدَّثَنِي بِهِ الْحَكَمُ لَمْ أُنْكِرْهُ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْمَلِكِ.
شعبہ نے کہا: مجھے بن عتیبہ نے حسن عرنی سے خبر دی انھوں نے عمرو بن حریث سے، انھوں نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی۔ شعبہ نے کہا: جب مجھ سے حکم نے یہ روایت کی تو میں نے عبد الملک کی روایت کی وجہ سے اس کو منکر قرارنہ دیا۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں اور یہاں شعبہ ایک دوسرے استاد سے بیان کرتے ہیں، اس لیے کہتے ہیں: جب یہ روایت مجھے حکم نے سنائی تو میں نے اس کا انکار نہ کیا، کیونکہ میں سن چکا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5345
Save to word اعراب
حدثنا سعيد بن عمرو الاشعثي ، اخبرنا عبثر ، عن مطرف ، عن الحكم ، عن الحسن ، عن عمرو بن حريث ، عن سعيد بن زيد بن عمرو بن نفيل ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الكماة من المن الذي انزل الله تبارك وتعالى على بني إسرائيل وماؤها شفاء للعين ".حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْثَرٌ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ الْحَكَمِ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ نُفَيْلٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ الَّذِي أَنْزَلَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى عَلَى بَنِي إِسْرَائِيلَ وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ ".
عبثر نے مطرف سے، انھوں نے حسن سے، انھوں نے عمرو بن حریث سے انھوں نے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: "کھمبی اس من میں سے ہے جسے اللہ تعا لیٰ نے بنی اسرا ئیل کے لیے نازل کیا تھا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے۔"
حضرت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھنبی اس مَنّ میں سے ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل پر اتارا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفاء ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5346
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن مطرف ، عن الحكم بن عتيبة ، عن الحسن العرني ، عن عمرو بن حريث ، عن سعيد بن زيد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " الكماة من المن الذي انزل الله على موسى وماؤها شفاء للعين ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ ، عَنْ الْحَسَنِ الْعُرَنِيِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الْكَمْأَةُ مِنَ الْمَنِّ الَّذِي أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى مُوسَى وَمَاؤُهَا شِفَاءٌ لِلْعَيْنِ ".
جریر نے مطرف سے انھوں نے حکم بن عتیبہ سے انھوں نے حسن عرنی سے انھوں نے عمرو بن حریث سے، انھوں نے حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ نے فرمایا: " کھمبی اس من میں سے ہے جسے اللہ تعا لیٰ نے حضرت مو سیٰ علیہ السلام کو (آسمان سے) اتار کر عطا کیا تھا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفا ہے۔"
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھنبی اس مَنّ میں سے ہے، جسے اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلیم پر نازل فرمایا اور اس کا پانی آنکھوں کے لیے شفاء ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    18    19    20    21    22    23    24    25    26    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.