صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مشروبات کا بیان
The Book of Drinks
حدیث نمبر: 5287
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا عبد الوارث بن سعيد . ح وحدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا عبد الوارث ، عن ابي عصام ، عن انس ، قال: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتنفس في الشراب ثلاثا، ويقول: إنه اروى وابرا وامرا "، قال انس: فانا اتنفس في الشراب ثلاثا.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ . ح وحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ ، عَنْ أَبِي عِصَامٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلَاثًا، وَيَقُولُ: إِنَّهُ أَرْوَى وَأَبْرَأُ وَأَمْرَأُ "، قَالَ أَنَسٌ: فَأَنَا أَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلَاثًا.
عبدالوارث نے ابو عصام سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پینے کی چیز میں تین مرتبہ سانس لیتے تھے اور فرماتے تھے: "یہ (طریقہ) زیادہ سیر کرنے والا، زیادہ محفوظ اور زیادہ مزیدار ہے۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں (بھی) پینے کی چیز میں تین مرتبہ سانس لیتا ہوں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیتے وقت تین سانس لیتے تھے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: اس سے خوب سیرابی ہوتی اور یہ پیاس سے محفوظ رہنے کا باعث اور بہت زود ہضم ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5288
Save to word اعراب
وحدثناه قتيبة بن سعيد ، وابو بكر بن ابي شيبة ، قالا: حدثنا وكيع ، عن هشام الدستوائي ، عن ابي عصام ، عن انس ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، وقال: في الإناء.وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ ، عَنْ أَبِي عِصَامٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، وَقَالَ: فِي الْإِنَاءِ.
ہشام دستوائی نے ابو عصام سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اسی کے مانند روایت کی اور کہا: "برتن میں (سے پیتے ہوئے) "
امام صاحب یہی روایت اپنے دو اور اساتذہ سے کرتے ہیں اور اس میں في الشراب

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
17. باب اسْتِحْبَابِ إِدَارَةِ الْمَاءِ وَاللَّبَنِ وَنَحْوِهِمَا عَنْ يَمِينِ الْمُبْتَدِئِ:
17. باب: دودھ یا پانی یا کوئی چیز شروع کرنے والے کے داہنی طرف سے تقسیم کرنا۔
Chapter: It is recommended to pass water and milk etc., to the right of the one who drinks first
حدیث نمبر: 5289
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن انس بن مالك : " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتي بلبن قد شيب بماء، وعن يمينه اعرابي، وعن يساره ابو بكر، فشرب ثم اعطى الاعرابي، وقال: الايمن فالايمن ".حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : " أَن رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلَبَنٍ قَدْ شِيبَ بِمَاءٍ، وَعَنْ يَمِينِهِ أَعْرَابِيٌّ، وَعَنْ يَسَارِهِ أَبُو بَكْرٍ، فَشَرِبَ ثُمَّ أَعْطَى الْأَعْرَابِيَّ، وَقَالَ: الْأَيْمَنَ فَالْأَيْمَنَ ".
امام مالک نے ابن شہاب سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دودھ پیش کیا گیا جس میں (ٹھنڈا کرنے کے لئے) پانی ملایا گیاتھا۔آپ کی دائیں طرف ایک اعرابی بیٹھا ہوا تھا اور بائیں طرف حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا، پھر اعرابی کو دیا اور فرمایا: "دایاں، اس کے بعد پھر دایاں (مقدم ہوگا) "
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا دودھ پیش کیا گیا جس میں پانی کی آمیزش تھی اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف ایک اعرابی تھا، اور بائیں طرف ابوبکر تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا پھر اعرابی کو دیا اور فرمایا: دایاں، پھر دایاں یعنی دائیں کو پہلے دیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5290
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، ومحمد بن عبد الله بن نمير ، واللفظ لزهير، قالوا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن انس ، قال: قدم النبي صلى الله عليه وسلم المدينة وانا ابن عشر، ومات وانا ابن عشرين وكن امهاتي يحثثنني على خدمته، فدخل علينا دارنا، فحلبنا له من شاة داجن وشيب له من بئر في الدار، " فشرب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال له عمر وابو بكر عن شماله: يا رسول الله، اعط ابا بكر ، فاعطاه اعرابيا عن يمينه، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: الايمن فالايمن ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَأَنَا ابْنُ عَشْرٍ، وَمَاتَ وَأَنَا ابْنُ عِشْرِينَ وَكُنَّ أُمَّهَاتِي يَحْثُثْنَنِي عَلَى خِدْمَتِهِ، فَدَخَلَ عَلَيْنَا دَارَنَا، فَحَلَبْنَا لَهُ مِنْ شَاةٍ دَاجِنٍ وَشِيبَ لَهُ مِنْ بِئْرٍ فِي الدَّارِ، " فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ عُمَرُ وَأَبُو بَكْرٍ عَنْ شِمَالِهِ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعْطِ أَبَا بَكْر ٍ، فَأَعْطَاهُ أَعْرَابِيًّا عَنْ يَمِينِهِ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْأَيْمَنَ فَالْأَيْمَنَ ".
سفیان بن عینیہ نے زہری سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو میں دس برس کا تھا۔ اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو میں بیس سال کا تھا۔میری مائیں (والدہ، خالائیں، پھوپھیاں) مسلسل مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرنے کا شوق دلایاکرتی تھیں۔ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے، ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پالتو بکری کا دودھ دوہا اور اس میں گھر کے کنوئے کا پانی ملایاگیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نوش فرمایا توحضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کی۔اور اس وقت ابو بکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں جانب تھے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !ابو بکر کو عنایت فرمادیجئے، لیکن آپ نے وہ (دودھ کا برتن) اپنی دائیں جانب (بیٹھے ہوئے) بدو کو تھمادیا اور فرمایا؛"دایاں، پھر (اس کےبعد والا) دایاں۔"
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے جبکہ میں دس سال کا تھا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے، جبکہ میں بیس سال کا تھا اور میری مائیں مجھے آپ کی خدمت پر ابھارتی تھیں۔ آپ ہمارے ہاں ہمارے گھر میں داخل ہوئے تو ہم نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کے لیے گھریلو بکری دوہی اور اس میں گھر کے کنویں سے پانی ملایا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا، پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ سے کہا: ـــــــ جبکہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں طرف تھے۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ابوبکر کو دیجئے، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے وہ اعرابی کو دیا جو آپصلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دائیں کو پہلے پس دائیں کو پہلے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5291
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن ايوب ، وقتيبة ، وعلي بن حجر ، قالوا: حدثنا إسماعيل وهو ابن جعفر ، عن عبد الله بن عبد الرحمن بن معمر بن حزم ابي طوالة الانصاري ، انه سمع انس بن مالك . ح وحدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، واللفظ له، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن عبد الله بن عبد الرحمن ، انه سمع انس بن مالك يحدث، قال: اتانا رسول الله صلى الله عليه وسلم في دارنا فاستسقى فحلبنا له شاة، ثم شبته من ماء بئري هذه، قال: فاعطيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فشرب رسول الله صلى الله عليه وسلم وابو بكر عن يساره وعمر وجاهه واعرابي عن يمينه، فلما فرغ رسول الله صلى الله عليه وسلم من شربه، قال عمر: هذا ابو بكر يا رسول الله، يريه إياه، فاعطى رسول الله صلى الله عليه وسلم الاعرابي وترك ابا بكر وعمر، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الايمنون الايمنون الايمنون "، قال انس: فهي سنة فهي سنة فهي سنة.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرِ بْنِ حَزْمٍ أَبِي طُوَالَةَ الْأَنْصَارِيِّ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ، قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَارِنَا فَاسْتَسْقَى فَحَلَبْنَا لَهُ شَاةً، ثُمَّ شُبْتُهُ مِنْ مَاءِ بِئْرِي هَذِهِ، قَالَ: فَأَعْطَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ عَنْ يَسَارِهِ وَعُمَرُ وِجَاهَهُ وَأَعْرَابِيٌّ عَنْ يَمِينِهِ، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ شُرْبِهِ، قَالَ عُمَرُ: هَذَا أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ، يُرِيهِ إِيَّاهُ، فَأَعْطَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَعْرَابِيَّ وَتَرَكَ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْأَيْمَنُونَ الْأَيْمَنُونَ الْأَيْمَنُونَ "، قَالَ أَنَسٌ: فَهِيَ سُنَّةٌ فَهِيَ سُنَّةٌ فَهِيَ سُنَّةٌ.
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر آئے اور پانی مانگا۔ ہم نے بکری کا دودھ دوہا پھر اس میں پانی ملایا اپنے کنوئیں سے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا اور ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں طرف بیٹھے تھے اور عمر رضی اللہ عنہ سامنے اور داہنی طرف ایک اعرابی تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعرابی کو دیا اور ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہما کو نہیں دیا اور فرمایا: داہنی طرف والے مقدم ہیں پھر داہنی طرف والے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ تو سنت ہے، سنت ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5292
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس فيما قرئ عليه، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد الساعدي : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتي بشراب فشرب منه وعن يمينه غلام وعن يساره اشياخ، فقال للغلام: " اتاذن لي ان اعطي هؤلاء؟ "، فقال الغلام: لا والله لا اوثر بنصيبي منك احدا، قال فتله رسول الله صلى الله عليه وسلم في يده.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ مِنْهُ وَعَنْ يَمِينِهِ غُلَامٌ وَعَنْ يَسَارِهِ أَشْيَاخٌ، فَقَالَ لِلْغُلَامِ: " أَتَأْذَنُ لِي أَنْ أُعْطِيَ هَؤُلَاءِ؟ "، فَقَالَ الْغُلَامُ: لَا وَاللَّهِ لَا أُوثِرُ بِنَصِيبِي مِنْكَ أَحَدًا، قَالَ فَتَلَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَدِهِ.
امام مالک بن انس نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت سہل بن ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پینے کی کوئی چیز آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف ایک لڑکا تھا اور بائیں طرف بڑے لوگ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لڑکے سے فرمایا کہ تو مجھ کو بڑے لوگوں کو پہلے دینے کی اجازت دیتا ہے؟ وہ بولا کہ نہیں اللہ کی قسم میں اپنا حصہ کسی دوسرے کو نہیں دینا چاہتا۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لڑکے کے ہاتھ میں دے دیا۔
حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مشروب پیش کیا گیا، آپ نے اس میں سے پی لیا، آپ کے دائیں جانب ایک نوعمر لڑکا تھا اور بائیں طرف بڑی عمر کے افراد تھے، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے نوعمر لڑکے سے پوچھا: کیا تم مجھے اجازت دیتے ہو کہ میں ان کو دے دوں؟ لڑکے نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! آپصلی اللہ علیہ وسلم سے ملنے والے اپنے حصہ پر میں کسی کو ترجیح نہیں دوں گا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سختی سے اس کے ہاتھ میں دے دیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5293
Save to word اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي ، اخبرنا عبد العزيز بن ابي حازم . ح وحدثناه قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن القاري كلاهما، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، ولم يقولا فتله ولكن في رواية يعقوب، قال: فاعطاه إياه.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ . ح وحَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ كِلَاهُمَا، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، وَلَمْ يَقُولَا فَتَلَّهُ وَلَكِنْ فِي رِوَايَةِ يَعْقُوبَ، قَالَ: فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ.
عبدالعزیز بن ابی حازم اور یعقوب بن عبدالرحمان القاری، دونوں نے ابو حازم سے، انھوں نے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، ان دونوں نے یہ نہیں کہا: آپ نے وہ (پیالہ اس کے ہاتھ پر) رکھ دیا، البتہ یعقوب کی روایت میں اس طرح ہے۔کہ آپ نے وہ (پیالہ) اسے عطا فرمادیا۔
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، انہوں نے فتله

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
18. باب اسْتِحُبَابِ لَعْقِ الْأَصَابِعِ وَالْقَصْعَةِ، وَأَكُلِ اللُّقْمَةِ السَّاقِطَةِ بَعْدَ مَسْحِ مَا يُصِيبُهَا مِنّ أَذًي، وَّكَراهَةِ مَسْح الْيَدِ قَبْلَ لَعْقِهَا لِاحْتِمَالِ كَوْنِ بَرَكَةِ الطَّعَامِ فَي ذٰلِكَ الْبَاقِي وَ أَنَّ السُّنَّةُ الْأَكْلُ بِثَلَاثِ أَصَابِعَ
18. باب: کھانے (کے بعد) انگلیاں چاٹنا مستحبب ہے۔
Chapter: It is recommended to lick one's fingers and wipe the bowl, and to eat a piece of food that is dropped after removing any dirt on it. It is disliked to wipe one's hand before licking it, because of the possibility that the blessing of the food may be in that remaining part. The Sunnah is to eat with three fingers
حدیث نمبر: 5294
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وإسحاق بن إبراهيم ، وابن ابي عمر ، قال إسحاق: اخبرنا، وقال الآخرون: حدثنا سفيان ، عن عمرو ، عن عطاء ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اكل احدكم طعاما فلا يمسح يده حتى يلعقها او يلعقها ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ ، قَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ طَعَامًا فَلَا يَمْسَحْ يَدَهُ حَتَّى يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا ".
عمرو نے عطاء سے، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو اس وقت تک اپنا ہاتھ صاف نہ کرے جب تک اسے (اپنی انگلیوں کو) خود نہ چاٹ لے یا کسی اور کو نہ چٹوالے۔" (جسےمحبت ہو وہ چاٹ سکتا ہے۔)
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تم میں سے کوئی ایک کھانا کھائے تو وہ اپنا ہاتھ (انگلیاں) چاٹے یا چٹائے بغیر اپنا ہاتھ صاف نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5295
Save to word اعراب
حدثني هارون بن عبد الله ، حدثنا حجاج بن محمد . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرني ابو عاصم جميعا، عن ابن جريج . ح وحدثنا زهير بن حرب ، واللفظ له، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا ابن جريج ، قال: سمعت عطاء ، يقول: سمعت ابن عباس ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اكل احدكم من الطعام فلا يمسح يده حتى يلعقها او يلعقها ".حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو عَاصِمٍ جَمِيعًا، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً ، يَقُولُ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ مِنَ الطَّعَامِ فَلَا يَمْسَحْ يَدَهُ حَتَّى يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا ".
ابن جریج نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: میں نے عطاء سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"جب تم میں سے کوئی شخص کھاناکھائے تو وہ اس وقت تک اپنا ہاتھ صاف نہ کرے، جب تک اسے خود نہ چاٹ لے یا کسی اور کو نہ چٹوالے۔"
امام صاحب مختلف سندوں سے بیان کرتے ہیں، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اس وقت تک اپنا ہاتھ صاف نہ کرے، جب تک اسے چاٹ نہ لے یا چٹوا نہ لے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 5296
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وزهير بن حرب ، ومحمد بن حاتم ، قالوا: حدثنا ابن مهدي ، عن سفيان ، عن سعد بن إبراهيم ، عن ابن كعب بن مالك ، عن ابيه ، قال: " رايت النبي صلى الله عليه وسلم يلعق اصابعه الثلاث من الطعام "، ولم يذكر ابن حاتم الثلاث، وقال ابن ابي شيبة: في روايته عن عبد الرحمن بن كعب، عن ابيه.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: " رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْعَقُ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ مِنَ الطَّعَامِ "، وَلَمْ يَذْكُرْ ابْنُ حَاتِمٍ الثَّلَاثَ، وَقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ: فِي رِوَايَتِهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبٍ، عَنْ أَبِيهِ.
ابو بکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب اور محمد بن حاتم نے کہا: ہمیں ابن مہدی نے سفیان سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعد بن ابراہیم سے، انھوں نے حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے بیٹے سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: میں نے د یکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھانے کے بعد اپنی تین انگلیاں چاٹ رہ تھے۔ابن حاتم نےتین کا ذکر نہیں کیا، اور ابن ابی شیبہ کی روایت میں (ابن کعب بن مالک کے بجائے) عبدالرحمان بن کعب سے روایت ہے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کے الفاظ ہیں۔
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانا کھانے کی بنا پر انہیں اپنی تین انگلیاں چاٹتے دیکھا۔ ابن حاتم نے تین کا لفظ استعمال نہیں کیا اور ابن ابی شیبہ نے اپنی روایت میں ابن کعب کی جگہ عبدالرحمٰن بن کعب کہا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    13    14    15    16    17    18    19    20    21    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.