صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
چاند اور ماہِ رمضان کے روزوں کی ابتداء کے وقت پر مشتمل ابواب کا مجموعہ
1333.
1333. اس بات کی دلیل کا بیان کہ سحری پر صبح کے کھانے کا لفظ غداء بھی بول دیا جاتا ہے
حدیث نمبر: 1938
Save to word اعراب
حدثنا بندار ، ويعقوب بن إبراهيم الدورقي ، وعبد الله بن هاشم ، قالوا: نا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا معاوية بن صالح ، عن يونس بن سيف ، عن الحارث بن زياد ، عن ابي رهم ، عن العرباض بن سارية ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو رجلا إلى السحور , فقال:" هلم إلى الغداء المبارك" . وقال الدورقي , وعبد الله بن هاشم، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يدعو إلى السحور في شهر رمضان، فقال:" هلم إلى الغداء المبارك". وزادا ثم سمعته يقول: " اللهم علم معاوية الكتاب والحساب، وقه العذاب" . وقال عبد الله بن هاشم: عن معاوية , وقال:" هلم إلى الغداء المبارك"حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ ، قَالُوا: نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ يُونُسَ بْنِ سَيْفٍ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ زِيَادٍ ، عَنْ أَبِي رُهْمٍ ، عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو رَجُلا إِلَى السَّحُورِ , فَقَالَ:" هَلُمَّ إِلَى الْغَدَاءِ الْمُبَارَكِ" . وَقَالَ الدَّوْرَقِيُّ , وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَدْعُو إِلَى السَّحُورِ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ، فَقَالَ:" هَلُمَّ إِلَى الْغَدَاءِ الْمُبَارَكِ". وَزَادَا ثُمَّ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ عَلِّمْ مُعَاوِيَةَ الْكِتَابَ وَالْحِسَابَ، وَقِهِ الْعَذَابَ" . وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ: عَنْ مُعَاوِيَةَ , وَقَالَ:" هَلُمَّ إِلَى الْغَدَاءِ الْمُبَارَكِ"
سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ ایک شخص کو سحری کھانے کی دعوت دے رہے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آؤ صبح کا مبارک کھانا کھاؤ ـ جناب الدورقی اور عبداللہ بن ہاشم کی روایت میں ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ماہ رمضان میں سحری کے کھانے کی دعوت دے رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آؤ مبارک صبح کا کھانا کھاؤ۔ دونوں نے اپنی اپنی روایت میں یہ اضافہ بیان کیا ہے، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اے اللہ، معاویہ کو قرآن اور حساب کرنا سکھا اور اسے عذاب سے بچا۔ جناب عبداللہ بن ہاشم، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آؤ صبح کا بابرکت کھانا کھاؤ۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1334.
1334. سحری کھانے سے روزہ رکھنے میں مدد لینے کے حُکم کا بیان بشرطیکہ زمعہ بن صالح کی روایت سے دلیل لینا درست ہو کیونکہ ان کے بُرے حافظے کی وجہ سے میرا دل غیر مطمئن ہے
حدیث نمبر: 1939
Save to word اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سحری کے کھانے کے ساتھ دن کے روزے میں مدد حاصل کرو اور دن کو قیلولہ کرکے رات کے قیام کے لئے مدد لے لو ـ

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1335.
1335. دن کے روزے اور اہل کتاب کے روزے میں فرق کرنے کے لئے سحری کھانا مستحب ہے اور اہل کتاب کی مخالفت کرنے کا بیان کیونکہ وہ سحری نہیں کھاتے
حدیث نمبر: 1940
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي صفوان الثقفي ، حدثنا عبد الرحمن ، نا موسى بن علي . ح وحدثنا يونس ، نا عبد الله بن وهب . ح واخبرني ابن عبد الحكم ، ان ابن وهب اخبرهم، قال: اخبرني موسى بن علي بن رباح . ح وحدثنا محمد بن عيسى ، نا عبد الله يعني ابن المبارك . ح وحدثنا جعفر بن محمد ، نا وكيع ، كلاهما , عن موسى بن علي بن رباح ، عن ابيه ، عن ابي قيس مولى عمرو بن العاص، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " فصل ما بين صيامنا , وصيام اهل الكتاب اكلة السحور" . وفي حديث وكيع:" ما بين صيامكم"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، نا مُوسَى بْنُ عَلِيٍّ . ح وَحَدَّثَنَا يُونُسُ ، نا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ . ح وَأَخْبَرَنِي ابْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ ، أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى ، نا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْمُبَارَكِ . ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا وَكِيعٌ ، كِلاهُمَا , عَنْ مُوسَى بْنِ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " فَصْلُ مَا بَيْنَ صِيَامِنَا , وَصِيَامِ أَهْلِ الْكِتَابِ أُكْلَةُ السَّحُورِ" . وَفِي حَدِيثِ وَكِيعٍ:" مَا بَيْنَ صِيَامِكُمْ"
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوقیس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمارے روزوں اور اہل کتاب کے روزوں کے درمیان فرق سحری کھانا ہے۔ جناب وکیع کی روایت میں ہے کہ تمہارے روزوں (اور اہل کتاب کے روزوں) کے درمیان۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1336.
1336. سحری کھانے میں تاخیر کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1941
Save to word اعراب
نا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، نا خالد يعني ابن الحارث ، نا هشام صاحب الدستوائي , نا قتادة . ح وحدثنا جعفر بن محمد ، نا وكيع ، عن هشام صاحب الدستوائي , عن قتادة . ح وحدثنا بندار محمد بن بشار , نا سالم بن نوح ، نا عمر بن عامر ، عن قتادة ، عن انس ، عن زيد بن ثابت ، قال:" تسحرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم , ثم قمنا إلى الصلاة" , قلت: كم بينهما؟ قال:" قدر قراءة خمسين آية" . معاني احاديثهم سواء , وهذا حديث وكيعنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، نا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، نا هِشَامٌ صَاحِبُ الدَّسْتُوَائِيِّ , نا قَتَادَةُ . ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، نا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامٍ صَاحِبِ الدَّسْتُوَائِيِّ , عَنْ قَتَادَةَ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , نا سَالِمُ بْنُ نُوحٍ ، نا عُمَرُ بْنُ عَامِرٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ:" تَسَحَّرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , ثُمَّ قُمْنَا إِلَى الصَّلاةِ" , قُلْتُ: كَمْ بَيْنَهُمَا؟ قَالَ:" قَدْرُ قِرَاءَةِ خَمْسِينَ آيَةً" . مَعَانِي أَحَادِيثِهِمْ سَوَاءٌ , وَهَذَا حَدِيثُ وَكِيعٍ
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سحری کی، پھر ہم نماز کے لئے اُٹھ گئے۔ میں نے پوچھا تو سحری کرنے اور نماز کے درمیان کتنا وقعہ تھا؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ پچاس آیات کی قراءت کرنے کی مقدار کے برابر وقفہ تھا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1942
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا محمد بن مسكين اليمامي، ثنا يحيى بن حسان، ثنا سليمان وهو ابن بلال , عن ابي حازم، انه سمع سهل بن سعد، يقول: " كنت اتسحر في اهلي , ثم تكون سرعة بي ان ادرك صلاة الصبح مع رسول الله صلى الله عليه وسلم" حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ الْيَمَامِيُّ، ثنا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، ثنا سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلالٍ , عَنْ أَبِي حَازِمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، يَقُولُ: " كُنْتُ أَتَسَحَّرُ فِي أَهْلِي , ثُمَّ تَكُونُ سُرْعَةٌ بِي أَنْ أُدْرِكَ صَلاةَ الصُّبْحِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اپنے گھر والوں کے ساتھ سحری کھاتا پھر میں نماز فجر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ادا کرنے کے لئے جلدی کرتا۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

Previous    1    2    3    4    5    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.