سیدنا عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ ایک شخص کو سحری کھانے کی دعوت دے رہے تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” آؤ صبح کا مبارک کھانا کھاؤ ـ“ جناب الدورقی اور عبداللہ بن ہاشم کی روایت میں ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ماہ رمضان میں سحری کے کھانے کی دعوت دے رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آؤ مبارک صبح کا کھانا کھاؤ۔“ دونوں نے اپنی اپنی روایت میں یہ اضافہ بیان کیا ہے، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”اے اللہ، معاویہ کو قرآن اور حساب کرنا سکھا اور اسے عذاب سے بچا۔ جناب عبداللہ بن ہاشم، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آؤ صبح کا بابرکت کھانا کھاؤ۔“
1334. سحری کھانے سے روزہ رکھنے میں مدد لینے کے حُکم کا بیان بشرطیکہ زمعہ بن صالح کی روایت سے دلیل لینا درست ہو کیونکہ ان کے بُرے حافظے کی وجہ سے میرا دل غیر مطمئن ہے
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سحری کے کھانے کے ساتھ دن کے روزے میں مدد حاصل کرو اور دن کو قیلولہ کرکے رات کے قیام کے لئے مدد لے لو ـ“
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابوقیس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہمارے روزوں اور اہل کتاب کے روزوں کے درمیان فرق سحری کھانا ہے۔“ جناب وکیع کی روایت میں ہے کہ ”تمہارے روزوں (اور اہل کتاب کے روزوں) کے درمیان۔“
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سحری کی، پھر ہم نماز کے لئے اُٹھ گئے۔ میں نے پوچھا تو سحری کرنے اور نماز کے درمیان کتنا وقعہ تھا؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ پچاس آیات کی قراءت کرنے کی مقدار کے برابر وقفہ تھا۔
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اپنے گھر والوں کے ساتھ سحری کھاتا پھر میں نماز فجر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ادا کرنے کے لئے جلدی کرتا۔