صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نکاح کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
حدیث نمبر: 3508
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن ابي عثمان ، عن انس ، قال: لما تزوج النبي صلى الله عليه وسلم زينب، اهدت له ام سليم حيسا في تور من حجارة، فقال انس: فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اذهب فادع لي من لقيت من المسلمين "، فدعوت له من لقيت، فجعلوا يدخلون عليه فياكلون ويخرجون، ووضع النبي صلى الله عليه وسلم يده على الطعام فدعا فيه، وقال فيه ما شاء الله ان يقول، ولم ادع احدا لقيته إلا دعوته، فاكلوا حتى شبعوا وخرجوا، وبقي طائفة منهم فاطالوا عليه الحديث، فجعل النبي صلى الله عليه وسلم يستحيي منهم ان يقول لهم شيئا، فخرج وتركهم في البيت، فانزل الله عز وجل: يايها الذين آمنوا لا تدخلوا بيوت النبي إلا ان يؤذن لكم إلى طعام غير ناظرين إناه سورة الاحزاب آية 53، قال قتادة: غير متحينين طعاما، ولكن إذا دعيتم فادخلوا حتى بلغ ذلكم اطهر لقلوبكم وقلوبهن سورة الاحزاب آية 53.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حدثنا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: لَمَّا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ، أَهْدَتْ لَهُ أُمُّ سُلَيْمٍ حَيْسًا فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ، فقَالَ أَنَسٌ: فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اذْهَبْ فَادْعُ لِي مَنْ لَقِيتَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ "، فَدَعَوْتُ لَهُ مَنْ لَقِيتُ، فَجَعَلُوا يَدْخُلُونَ عَلَيْهِ فَيَأْكُلُونَ وَيَخْرُجُونَ، وَوَضَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ عَلَى الطَّعَامِ فَدَعَا فِيهِ، وَقَالَ فِيهِ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ، وَلَمْ أَدَعْ أَحَدًا لَقِيتُهُ إِلَّا دَعَوْتُهُ، فَأَكَلُوا حَتَّى شَبِعُوا وَخَرَجُوا، وَبَقِيَ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ فَأَطَالُوا عَلَيْهِ الْحَدِيثَ، فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَحْيِي مِنْهُمْ أَنْ يَقُولَ لَهُمْ شَيْئًا، فَخَرَجَ وَتَرَكَهُمْ فِي الْبَيْتِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ إِلا أَنْ يُؤْذَنَ لَكُمْ إِلَى طَعَامٍ غَيْرَ نَاظِرِينَ إِنَاهُ سورة الأحزاب آية 53، قَالَ قَتَادَةُ: غَيْرَ مُتَحَيِّنِينَ طَعَامًا، وَلَكِنْ إِذَا دُعِيتُمْ فَادْخُلُوا حَتَّى بَلَغَ ذَلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ سورة الأحزاب آية 53.
معمر نے ہمیں ابوعثمان (جعد) سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا تو ام سلیم رضی اللہ عنہا نے ایک بڑے برتن میں حیس بھی آپ کی خدمت میں بطور ہدیہ پیش کیا۔ انس رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جاؤ اور مسلمانوں میں سے جو بھی تمہیں ملے اسے میرے پاس بلا لاؤ" تو میں جس سے ملا اسے آپ کی طرف دعوت دی، لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے، کھانا کھاتے اور نکل جاتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے پر اپنا ہاتھ رکھا اور اس میں (برکت کی) دعا کی، اس کے بارے میں جو اللہ نے چاہا کہ آپ کہیں، آپ نے کہا۔ اور میں جس کو بھی ملا، ان میں سے کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑا مگر اسے دعوت دی، لوگوں نے کھایا، حتی کہ سیر ہو گئے اور نکل گئے، ان میں سے ایک گروہ (وہیں) رہ گیا، انہوں نے آپ کی موجودگی میں طویل گفتگو کی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم حیا محسوس کرنے لگے کہ ان سے کچھ کہیں، چنانچہ آپ نکلے اور انہیں گھر میں ہی چھوڑ دیا، تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیات) نازل فرمائیں: "اے ایمان والو! تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو، الا یہ کہ تمہیں کھانے کے لیے (اندر آنے کی) اجازت دی جائے، کھانا پکنے کا انتظار کرتے ہوئے نہیں۔"۔۔ قتادہ نے کہا: کھانے کے وقت کا انتظار کرتے ہوئے نہیں۔۔ "لیکن جب تمہیں بلایا جائے تب تم اندر جاؤ۔" حتی کہ آپ نے یہاں تک تلاوت کی: "یہ تمہارے اور ان کے دلوں کے لیے اور یادہ پاکیزگی (کا طریقہ) ہے
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے شادی کی تو حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے انہیں پتھر کے برتن میں مالیدہ پیش کیا۔ حضرت انس بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اور میرے پاس جو مسلمان بھی تمہیں ملے، لے آؤ۔ مجھے جو بھی ملا میں نے اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے کہا، وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے جاتے اور کھا کر نکل جاتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک کھانے پر رکھا۔ اس میں برکت کی دعا فرمائی اور اللہ تعالیٰ کو جو کلمات منظور تھے وہ اس کی خاطر پڑھے۔ میں نے کسی بھی ملنے والے کو دعوت دینا نہیں چھوڑا (ہر ملنے والے کو دعوی دی) لوگوں نے سیر ہو کر کھایا اور نکل گئے اور ان میں چند لوگ رہ گئے اور انہوں نے طویل گفتگو کی۔ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (کریم النفس کی بنا پر) انہیں کچھ کہنے سے شرم محسوس کرنے لگے اور انہیں گھر میں چھوڑ کر باہر نکل آئے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (اے ایمان والو! جب تک تمہیں اجازت نہ دی جائے تم نبی کے گھروں میں نہ جایا کرو کھانے کے لیے ایسے وقت میں کہ اس کے پکنے کا انتظار کرتے رہو بلکہ جب بلایا جائے جاؤ اور جب کھا چکو نکل کھڑے ہو۔ وہیں باتوں میں مشغول نہ ہو جایا کرو، نبی کو تمہاری اس حرکت سے تکلیف ہوتی ہے، مگر وہ شرم کی وجہ سے کچھ نہیں کہتے اور اللہ تعالیٰ حق کے اظہار سے نہیں شرماتا اور جب تم ان سے (نبی کی بیویوں سے) کوئی چیز مانگو تو پردے کی اوٹ سے مانگو۔ یہی طریقہ تمہارے دلوں کے لیے بھی زیادہ پاکیزہ اور ان کے دلوں کے لیے بھی۔)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
16. باب الأَمْرِ بِإِجَابَةِ الدَّاعِي إِلَى دَعْوَةٍ:
16. باب: دعوت قبول کرنے کا بیان۔
Chapter: The command to accept invitations
حدیث نمبر: 3509
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا دعي احدكم إلى الوليمة فلياتها ".حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْوَلِيمَةِ فَلْيَأْتِهَا ".
امام مالک نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ اس میں ضرور آئے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو ولیمہ کی دعوت کے لیے بلایا جائے تو اسے جانا چاہیے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3510
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا خالد بن الحارث ، عن عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا دعي احدكم إلى الوليمة فليجب "، قال خالد: فإذا عبيد الله، ينزله على العرس.وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْوَلِيمَةِ فَلْيُجِبْ "، قَالَ خَالِدٌ: فَإِذَا عُبَيْدُ اللَّهِ، يُنَزِّلُهُ عَلَى الْعُرْسِ.
خالد بن حارث نے ہمیں عبیداللہ (بن عمر بن حفص مدنی) سے حدیث بیان کی، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے۔" خالد نے کہا: عبیداللہ اسے شادی (کی دعوتِ ولیمہ) پر محمول کرتے تھے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو دعوتِ ولیمہ دی جائے تو وہ قبول کر لے۔ عبیداللہ کے شاگرد خالد کہتے ہیں کہ عبیداللہ اس کو شادی کی دعوت پر محمول کرتے ہیں (جبکہ بعض کے نزدیک اس دعوتِ ولیمہ سے مراد ہر اجتماعی دعوت ہے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3511
Save to word اعراب
حدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا دعي احدكم إلى وليمة عرس، فليجب ".حدثنا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي ، حدثنا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى وَلِيمَةِ عُرْسٍ، فَلْيُجِبْ ".
محمد بن عبداللہ بن نمیر کے والد نے کہا: ہمیں عبیداللہ نے نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو شادی کے ولیمے کی دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کسی کو شادی کی دعوت کے لیے بلایا جائے تو قبول کر لے۔"

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3512
Save to word اعراب
حدثني ابو الربيع ، وابو كامل ، قال: حدثنا حماد ، حدثنا ايوب . ح وحدثنا قتيبة ، حدثنا حماد ، عن ايوب ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ائتوا الدعوة إذا دعيتم ".حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ ، وَأَبُو كَامِلٍ ، قَالَ: حدثنا حَمَّادٌ ، حدثنا أَيُّوبُ . ح وحدثنا قُتَيْبَةُ ، حدثنا حَمَّادٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ائْتُوا الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ ".
حماد نے ہمیں ایوب سے حدیث بیان کی، انہوں نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تمہیں بلایا جائے تو دعوت میں آؤ
امام صاحب اپنے تین اساتذہ سے بیان کرتے ہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دعوت کے لیے حاضر ہو، جب تمہیں دعوت دی جائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3513
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ايوب ، عن نافع ، ان ابن عمر ، كان يقول: عن النبي صلى الله عليه وسلم: " إذا دعا احدكم اخاه، فليجب عرسا كان، او نحوه ".وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا مَعْمَرٌ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ، كَانَ يَقُولُ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَعَا أَحَدُكُمْ أَخَاهُ، فَلْيُجِبْ عُرْسًا كَانَ، أَوْ نَحْوَهُ ".
معمر نے ہمیں ایوب سے خبر دی، انہوں نے نافع سے روایت کی کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (حدیث بیان کرتے ہوئے) کہا کرتے تھے: "جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو دعوت دے تو وہ قبول کرے شادی ہو یا اس جیسی (کوئی اور) تقریب
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کا بھائی دعوت دے، تو وہ قبول کر لے شادی کی دعوت ہو یا اس جیسی اور تقریب۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3514
Save to word اعراب
وحدثني إسحاق بن منصور ، حدثني عيسى بن المنذر ، حدثنا بقية ، حدثنا الزبيدي ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من دعي إلى عرس، او نحوه، فليجب ".وحَدَّثَنِي إِسْحَاقَ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ الْمُنْذِرِ ، حدثنا بَقِيَّةُ ، حدثنا الزُّبَيْدِيُّ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ دُعِيَ إِلَى عُرْسٍ، أَوْ نَحْوِهِ، فَلْيُجِبْ ".
زُبیدی نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص کو شادی یا اس جیسی کسی تقریب میں بلایا جائے تو وہ قبول کرے
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جسے شادی کی دعوت دی جائے یا اس جیسی تقریب کی تو وہ قبول کر لے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3515
Save to word اعراب
حدثني حميد بن مسعدة الباهلي ، حدثنا بشر بن المفضل ، حدثنا إسماعيل بن امية ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ائتوا الدعوة إذا دعيتم ".حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَاهِلِيُّ ، حدثنا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، حدثنا إِسْمَاعِيل بْنُ أُمَيَّةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ائْتُوا الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ ".
اسماعیل بن اُمیہ نے ہمیں نافع سے حدیث بیان کی، انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تمہیں بلایا جائے تو دعوت میں آؤ
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دعوت میں حاضر ہو جب تمہیں دعوت دی جائے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3516
Save to word اعراب
وحدثني هارون بن عبد الله ، حدثنا حجاج بن محمد ، عن ابن جريج ، اخبرني موسى بن عقبة ، عن نافع ، قال: سمعت عبد الله بن عمر ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اجيبوا هذه الدعوة إذا دعيتم لها "، قال: وكان عبد الله بن عمر ياتي الدعوة في العرس، وغير العرس، وياتيها وهو صائم.وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حدثنا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، عَنْ نَافِعٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَجِيبُوا هَذِهِ الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ لَهَا "، قَالَ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَأْتِي الدَّعْوَةَ فِي الْعُرْسِ، وَغَيْرِ الْعُرْسِ، وَيَأْتِيهَا وَهُوَ صَائِمٌ.
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قبول کرو تم دعوت کو جب بلائے جاؤ۔ اور سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ دعوت میں آتے تھے ولیمہ ہو خواہ غیر ولیمہ اگرچہ روزہ دار ہوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3517
Save to word اعراب
وحدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، حدثني عمر بن محمد ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا دعيتم إلى كراع، فاجيبوا ".وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ: " إِذَا دُعِيتُمْ إِلَى كُرَاعٍ، فَأَجِيبُوا ".
‏‏‏‏ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم بلائے جاؤ بکری کے کھر کی طرف، تو بھی قبول کرو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.