۔ اسماعیل بن علیۃ، عبداللہ بن سوادۃ، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی اذان سے دھوکا نہ کھائے اور نہ ہی سفیدی سے جو کہ صبح کے وقت ستونوں کی طرح ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ ظاہر ہوجائے۔
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”تمہیں بلال کی اذان دھوکا میں مبتلا نہ کرے اور نہ یہ سفیدی (جو صبح کو ستون کی طرح ہوتی ہے) حتی کہ وہ چوڑائی میں پھیل جائے۔“
حماد، ابن زید، عبداللہ بن سوادۃ قشیری، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی اذان سے اپنی سحری سے دھوکا نہ کھائے اور نہ ہی افق کی لمبی سفیدی سے یہاں تک کہ وہ پھیل جائے۔ حماد نے اپنے دونوں ہاتھوں (کے اشارے) سے بیان کیا کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد چوڑائی میں پھیلنے والی (سفیدی) سے تھی۔
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: ”تمہیں سحری سےبلال کی اذان دھوکےمیں مبتلانہ کرے اور افق کی اس طرح اوپر کو لمبائی میں اٹھنے والی سفیدی، حتی کہ وہ اس طرح چوڑائی میں پھیل جائے۔“ حماد نے اپنے دونوں ہاتھوں کو چوڑائی میں پھیلا کر اس کی نقل اتاری۔
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن سوادة ، قال: سمعت سمرة بن جندب رضي الله عنه وهو يخطب يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " لا يغرنكم نداء بلال، ولا هذا البياض، حتى يبدو الفجر، او قال: حتى ينفجر الفجر "،حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَوَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَهُوَ يَخْطُبُ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " لَا يَغُرَّنَّكُمْ نِدَاءُ بِلَالٍ، وَلَا هَذَا الْبَيَاضُ، حَتَّى يَبْدُوَ الْفَجْرُ، أَوَ قَالَ: حَتَّى يَنْفَجِرَ الْفَجْرُ "،
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، سوادہ، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ خطبہ دیتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے آپ نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی اذان سے دھوکا نہ کھائے اور نہ اس سفیدی سے یہاں تک کہ فجر ظاہر ہوجائے۔
سواد رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں میں نے سمرہ جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے خطبہ دیتے ہوئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنا: ”بلال کی نداء تمھیں دھوکا نہ دے اور نہ سفیدی حتی کہ فجر ظاہر ہو جائے یا فرمایا فجر پھوٹ پڑے۔“
لیث، موسیٰ بن علی، ابی قیس، مولی عمرو بن عاص، حضرت عمر بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہمارےروزے اور اہل کتاب کے روزے کے درمیان سحری کھانے کافرق ہے۔
حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہمارے اور اہل کتاب کے روزے میں وجہ امتیاز سحری کھانا ہے۔“
ہشام، قتادہ، انس، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سحری کھائی پھر نماز کےلئے کھڑے ہوئے میں نے عرض کیا کہ سحری کھانے اور نماز کے درمیان کتنا وقفہ تھا آپ نے فرمایا پچاس آیات کے برابر۔
حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سحری کھائی پھر ہم نماز کے لیے کھڑے ہو گئے۔ راوی نے پوچھا: سحری اور قیام میں کس قدر وقفہ تھا۔ انھوں نے جواب دیا: پچاس آیات کی تلاوت کے بقدر۔
عبدالعزیز بن ابی حازم، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ ہمیشہ بھلائی کے ساتھ رہیں گے جب تک روزہ جلد افطار کرتے رہیں گے۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ ہمیشہ خیرو خوبی سے متصف رہیں گے جب تک وہ روزہ کھولنے میں جلدی کریں گے۔“