442 - حدثنا الحميدي قال: ثنا جامع بن ابي راشد، وعبد الملك بن اعين، وعاصم ابن بهدلة انهم سمعوه من ابي وايل يقول: سمعت قيس بن ابي غرزة يقول كنا نسمي السماسرة علي عهد رسول الله صلي الله عليه وسلم فاتانا ونحن بالبقيع ومعنا العصا فسمانا باسم هو احسن منه فقال «يا معشر التجار» فاجتمعنا إليه فقال: «إن هذا البيع يحضره الحلف والكذب فشوبوه بالصدقة» 442 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا جَامِعُ بْنُ أَبِي رَاشِدٍ، وَعَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَعْيَنَ، وَعَاصِمُ ابْنُ بَهْدَلَةَ أَنَّهُمْ سَمِعُوهُ مِنْ أَبِي وَايِلٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي غَرْزَةَ يَقُولُ كُنَّا نُسَمَّي السَّمَاسِرَةَ عَلَي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَانَا وَنَحْنُ بِالْبَقِيعِ وَمَعَنَا الْعَصَا فَسَمَّانَا بِاسْمٍ هُوَ أَحْسَنُ مِنْهُ فَقَالَ «يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ» فَاجْتَمَعْنَا إِلَيْهِ فَقَالَ: «إِنَّ هَذَا الْبَيْعَ يَحْضُرُهُ الْحَلِفُ وَالْكَذِبُ فَشُوبُوهُ بِالصَّدَقَةِ»
442- سیدنا قیس بن ابوغرزہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانۂ اقدس میں ہمیں ایجنٹ کہا جاتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے، ہم اس وقت بقیع میں موجود تھے، ہمارے ساتھ گھوڑے بھی تھے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں وہ نام دیا جو ہمارے پہلے نام سے بہتر تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے تاجروں کے گروہ“، ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اکھٹے ہوئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ا ”س سودے میں قسم اور جھوٹ شامل ہوجاتا ہے، تو تم اس میں صدقہ ملادیا کرو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه ابن الجارود فى «المنتقى» برقم: 608، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2148، 2149، 2150، 2151، والنسائي في «المجتبى» ، برقم: 3806، 3807،3808، 3809، 4475، والنسائي في «الكبرى» برقم: 4720،4721،4722،4723،6012، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3326، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1208، وابن ماجه في «سننه» برقم: 2145»