صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
حدیث نمبر: 1650
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ابو عوانة ، عن سعد بن إبراهيم ، عن حفص بن عاصم ، عن ابن بحينة ، قال: " اقيمت صلاة الصبح، فراى رسول الله صلى الله عليه وسلم، رجلا يصلي، والمؤذن يقيم، فقال: اتصلي الصبح اربعا؟ ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ بُحَيْنَةَ ، قَالَ: " أُقِيمَتِ صَلَاةُ الصُّبْحِ، فَرَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَجُلًا يُصَلِّي، وَالْمُؤَذِّنُ يُقِيمُ، فَقَالَ: أَتُصَلِّي الصُّبْحَ أَرْبَعًا؟ ".
ابو عوانہ نے سعد بن ابراہیم سے، انہوں نے حفص بن عاصم سے، اورانہوں نے حضرت (عبداللہ) ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: صبح کی نماز کی اقامت (شروع) ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز پڑھتے دیکھا جبکہ موذن اقامت کہہ رہا ہے تو آپ نے فرمایا: " کیا تم صبح کی چار رکعتیں پڑھو گے؟"
ابن بحینہ بیان کرتے ہیں کہ صبح کی نماز کھڑی ہو گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز پڑھتے دیکھا جبکہ مؤذن اقامت کہہ رہا ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو صبح کی چار رکعات پڑھے گا؟

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1651
Save to word اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا حماد يعني ابن زيد . ح، وحدثني حامد بن عمر البكراوي ، حدثنا عبد الواحد يعني ابن زياد . ح، وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابو معاوية كلهم ، عن عاصم . ح، وحدثني زهير بن حرب واللفظ له، حدثنا مروان بن معاوية الفزاري ، عن عاصم الاحول ، عن عبد الله بن سرجس ، قال: " دخل رجل المسجد، ورسول الله صلى الله عليه وسلم في صلاة الغداة، فصلى ركعتين في جانب المسجد، ثم دخل مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلما سلم رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: يا فلان، باي الصلاتين اعتددت، ابصلاتك وحدك، ام بصلاتك معنا؟ ".حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ . ح، وحَدَّثَنِي حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَكْرَاوِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ . ح، وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ كُلُّهُمْ ، عَنْ عَاصِمٍ . ح، وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ ، قَالَ: " دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ فِي جَانِبِ الْمَسْجِدِ، ثُمَّ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَا فُلَانُ، بِأَيِّ الصَّلَاتَيْنِ اعْتَدَدْتَ، أَبِصَلَاتِكَ وَحْدَكَ، أَمْ بِصَلَاتِكَ مَعَنَا؟ ".
حضرت عبداللہ بن سرجس (المزنی حلیف بنی مخزوم رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک آدمی مسجد میں آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھا رہے تھے، اس نے مسجد کے ایک کونے میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک ہوگیا، جب ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: " اے فلاں! تو نے دو نمازوں میں سے کون سی نماز کو شمار کیا ہے؟اپنی اس نماز کو جو تم نے اکیلے پڑھی ہے یا اس کو جو ہمارے ساتھ پڑھی ہے؟"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کے واسطہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا کہ ایک آدمی مسجد میں آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھا رہے تھے تو اس نے مسجد کے ایک کونے میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک ہو گیا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: اے شخص تو نے دو نمازوں میں کون سی نماز کو فرض قرار دیا ہے؟ کیا اس نماز کو جو تو نے اکیلے پڑھی ہے یا اپنی اس نماز کو جو ہمارے ساتھ پڑھی ہے؟۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
10. باب مَا يَقُولُ إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ:
10. باب: مسجد میں جانے کی دعا کا بیان۔
Chapter: What to say when entering the masjid
حدیث نمبر: 1652
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا سليمان بن بلال ، عن ربيعة بن ابي عبد الرحمن ، عن عبد الملك بن سعيد ، عن ابي حميد ، او عن ابي اسيد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا دخل احدكم المسجد، فليقل: اللهم افتح لي ابواب رحمتك، وإذا خرج، فليقل: اللهم إني اسالك من فضلك "، قال مسلم: سمعت يحيى بن يحيى، يقول: كتبت هذا الحديث من كتاب سليمان بن بلال، قال: بلغني ان يحيى الحماني ، يقول: وابي اسيد .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ ، أَوْ عَنْ أَبِي أُسَيْدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ، وَإِذَا خَرَجَ، فَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ "، قَالَ مُسْلِم: سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ يَحْيَى، يَقُولُ: كَتَبْتُ هَذَا الْحَدِيثَ مِنْ كِتَابِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، قَالَ: بَلَغَنِي أَنَّ يَحْيَى الْحِمَّانِيَّ ، يَقُولُ: وَأَبِي أُسَيْدٍ .
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں سلمان بن بلال نے ربعیہ بن عبدالرحمان سے خبر دی، انھوں نے عبدالملک بن سعید سے، اور انھوں نے حضرت ابو حمید رضی اللہ عنہ۔یا حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوتو کہے"اللَّہُمَّ افْتَحْ لِی أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ"اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔اور جب مسجد سے نکلے تو کہے"اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ"اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتاہوں۔" امام مسلم ؒ نے کہا: میں نے یحییٰ بن یحییٰ س سنا، وہ کہتے تھے، میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی ہے، انھوں نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی ہے۔کہ یحییٰ حمانی شک کے بغیر) " وأبی أسیداور ابو اسید" سے کہتے تھے۔
حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا ابواسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو کہے (اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ) اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اور جب مسجد سے نکلے تو کہے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ) اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں میں نے یحییٰ سے سنا وہ کہہ رہے تھے میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی اور مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ یحی الحمانی اور ابو اسید کہتے تھے یعنی اَوْ کی بجائے وَ کہتے تھے گویا یہ دونوں سے مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1653
Save to word اعراب
(سلیمان بن بلال کے بجائے) عمارہ بن غزیہ نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمان سے روایت کی، انھوں نے عبدالملک بن سعید بن سوید انصاری سے۔انھوں نے حضرت ابو حمید۔۔۔یا حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ سے اور ا نھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
امام مسلم دوسرے استاد سے بھی یہی روایت نقل کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
11. باب اسْتِحْبَابِ تَحِيَّةِ الْمَسْجِدِ بِرَكْعَتَيْنِ وَكَرَاهَةِ الْجُلُوسِ قَبْلَ صَلاَتِهِمَا وَأَنَّهَا مَشْرُوعَةٌ فِي جَمِيعِ الأَوْقَاتِ:
11. باب: دو رکعات تحیۃ المسجد پڑھنا مستحبب ہے اور دو رکعت پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنے کے مکروہ ہونے اور ان دو رکعتوں کے تمام اوقات میں مشروع ہونے کا بیان۔
Chapter: It is recommended to greet the masjid by praying two rak`ah, and it is disliked to sit before praying these two rak`ah, and this is prescribed at all times
حدیث نمبر: 1654
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن مسلمة بن قعنب ، وقتيبة بن سعيد ، قالا: حدثنا مالك . ح، وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن عامر بن عبد الله بن الزبير ، عن عمرو بن سليم الزرقي ، عن ابي قتادة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا دخل احدكم المسجد، فليركع ركعتين، قبل ان يجلس ".حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكٌ . ح، وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ، فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ، قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ ".
عامر بن عبداللہ بن زبیر نے عمرو بن سلیم زرقی سے اور انھوں نے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوتو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے۔"
امام صاحب مختلف اساتذہ سے ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1655
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حسين بن علي ، عن زائدة ، قال: حدثني عمرو بن يحيى الانصاري ، حدثني محمد بن يحيى بن حبان ، عن عمرو بن سليم بن خلدة الانصاري ، عن ابي قتادة صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " دخلت المسجد ورسول الله صلى الله عليه وسلم، جالس بين ظهراني الناس، قال: فجلست، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما منعك ان تركع ركعتين قبل ان تجلس؟ قال: فقلت: يا رسول الله، رايتك جالسا، والناس جلوس، قال: " فإذا دخل احدكم المسجد، فلا يجلس حتى يركع ركعتين ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ يَحْيَى الأَنْصَارِيُّ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ ، عَنِ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمِ بْنِ خَلْدَةَ الأَنْصَارِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، جَالِسٌ بَيْنَ ظَهْرَانَي النَّاسِ، قَالَ: فَجَلَسْتُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَرْكَعَ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ تَجْلِسَ؟ قَالَ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، رَأَيْتُكَ جَالِسًا، وَالنَّاسُ جُلُوسٌ، قَالَ: " فَإِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ، فَلَا يَجْلِسْ حَتَّى يَرْكَعَ رَكْعَتَيْنِ ".
محمد بن یحییٰ بن حبان نے عمرو بن سلیم بن خلدہ انصاری سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے ر وایت کی، کہا: میں مسجد میں داخل ہوا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے کہا: تو میں بھی بیٹھ گیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمھیں بیٹھنے سے پہلے دو رکعات نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکا ہے؟" میں نے عرض کی: اےا للہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے آپ کو بیٹھتے دیکھا ہے اور لوگ بھی بیٹھے تھے (اس لئے میں بھی بیٹھ گیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں آئے تو دو رکعت نماز پڑھےبغیر نہ بیٹھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مسجد میں اس حال میں داخل ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے تو میں بھی بیٹھ گیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکا ہے؟ تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اور لوگوں کو بیٹھتے ہوئے دیکھا (اس لیے میں بیٹھ گیا) آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک مسجد میں آئے تو دو رکعت نماز پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1656
Save to word اعراب
حدثنا احمد بن جواس الحنفي ابو عاصم ، حدثنا عبيد الله الاشجعي ، عن سفيان ، عن محارب بن دثار ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " كان لي على النبي صلى الله عليه وسلم دين، فقضاني، وزادني، ودخلت عليه المسجد، فقال لي: " صل ركعتين ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَوَّاسٍ الْحَنَفِيُّ أَبُو عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الأَشْجَعِيُّ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " كَانَ لِي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ، فَقَضَانِي، وَزَادَنِي، وَدَخَلْتُ عَلَيْهِ الْمَسْجِدَ، فَقَالَ لِي: " صَلِّ رَكْعَتَيْنِ ".
سفیان بن محارب بن وثار سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میرا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمے قرض تھا، آپ نے اسے ادا کیا اور مجھے زائد رقم دی اور جب میں آپ کی مسجد میں داخل ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: "دو رکعت نماز ادا کرلو۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میرا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ قرض تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ادا کیا اور مجھے رقم زائد دی اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں گیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو رکعت نماز ادا کرو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
12. باب اسْتِحْبَابِ الرَّكْعَتَيْنِ فِي الْمَسْجِدِ لِمَنْ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ أَوَّلَ قُدُومِهِ:
12. باب: مسافر کو پہلے مسجد میں آ کر دو رکعت پڑھنا مستحب ہے۔
Chapter: It is recommended to pray two rak`ah in the masjid for one who has come from a journey, when he first arrives
حدیث نمبر: 1657
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن محارب ، سمع جابر بن عبد الله ، يقول: " اشترى مني رسول الله صلى الله عليه وسلم بعيرا، فلما قدم المدينة، امرني ان آتي المسجد، فاصلي ركعتين ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَارِبٍ ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " اشْتَرَى مِنِّي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا، فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِينَةَ، أَمَرَنِي أَنْ آتِيَ الْمَسْجِدَ، فَأُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ ".
شعبہ نے محارب سے روایت کی، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایک اونٹ خریدا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں مسجد میں آؤں، اور دو رکعتیں پڑھوں۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایک اونٹ خریدا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مسجد میں آنے کا حکم دیا اور یہ کہ میں دو رکعت نماز پڑھوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1658
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، حدثنا عبيد الله ، عن وهب بن كيسان ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " خرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزاة، فابطا بي جملي واعيا، ثم قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم قبلي، وقدمت بالغداة، فجئت المسجد فوجدته على باب المسجد، قال: الآن حين قدمت؟ قلت: نعم، قال: فدع جملك، وادخل فصل ركعتين، قال: فدخلت فصليت، ثم رجعت ".وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا، ثُمَّ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلِي، وَقَدِمْتُ بِالْغَدَاةِ، فَجِئْتُ الْمَسْجِدَ فَوَجَدْتُهُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ، قَالَ: الْآنَ حِينَ قَدِمْتَ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَدَعْ جَمَلَكَ، وَادْخُلْ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ، قَالَ: فَدَخَلْتُ فَصَلَّيْتُ، ثُمَّ رَجَعْتُ ".
وہب بن کیسان نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں ایک غزوے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلا، میرے اونٹ نے مجھے دیر کرادی اور تھک گیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے پہلے مدینہ میں آگئے اور میں اگلے دن پہنچا، میں مسجد میں آیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کے دروازے پر پایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "تم اب اس وقت تک پہنچے ہو؟"میں نے کہا: جی ہاں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اپنا اونٹ چھوڑ دو اور مسجد میں داخل ہوکر دو رکعتیں پڑھو۔"میں مسجد میں داخل ہوا، نماز پڑھی، پر واپس (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس) آیا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک غزوہ میں، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلا، میرا اونٹ آہستہ آہستہ چلنے لگا اور تھک گیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ میں) مجھ سے پہلے آ گئے اور میں اگلے دن صبح آیا (کیونکہ وہ مدینہ سے باہر اپنے گھر ٹھہر گئے تھے) تو میں مسجد میں آیا اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کے دروازے پر ملا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: تم اب پہنچے ہو۔ میں نے کہا، جی ہاں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا اونٹ چھوڑو اور مسجد میں داخل ہو کر دو رکعت نماز پڑھو۔ میں نے مسجد میں داخل ہو کر دو رکعت نماز پڑھی اور پھر واپس چلا آیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1659
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا الضحاك يعني ابا عاصم . ح، وحدثني محمود بن غيلان ، حدثنا عبد الرزاق ، قالا جميعا، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابن شهاب ، ان عبد الرحمن بن عبد الله بن كعب اخبره، عن ابيه عبد الله بن كعب، وعن عمه عبيد الله بن كعب ، عن كعب بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، " كان لا يقدم من سفر، إلا نهارا في الضحى، فإذا قدم، بدا بالمسجد فصلى فيه ركعتين، ثم جلس فيه ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ يَعْنِي أَبَا عَاصِمٍ . ح، وحَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَا جَمِيعًا، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ، وَعَنْ عَمِّهِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ ، عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " كَانَ لَا يَقْدَمُ مِنْ سَفَرٍ، إِلَّا نَهَارًا فِي الضُّحَى، فَإِذَا قَدِمَ، بَدَأَ بِالْمَسْجِدِ فَصَلَّى فِيهِ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ جَلَسَ فِيهِ ".
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن میں چاشت کے وقت کے سوا (کسی اور وقت) سفر سے واپس تشریف نہ لاتے، پھر جب تشریف لاتے تو مسجد جاتے، اس میں دو رکعتیں ادا کرتے، پھر (کچھ دیر) وہیں تشریف رکھتے (تاکہ گھر والوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا علم ہوجائے)۔
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے دن کو چاشت کے وقت ہی واپس لوٹتے تھے تو جب آپصلی اللہ علیہ وسلم واپس آتے، مسجد سے آغاز فرماتے اس میں دو رکعت نماز ادا کرتے پھر وہیں تشریف رکھتے (تاکہ گھر والوں کو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا علم ہو سکے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

Previous    5    6    7    8    9    10    11    12    13    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.