ابو عوانہ نے سعد بن ابراہیم سے، انہوں نے حفص بن عاصم سے، اورانہوں نے حضرت (عبداللہ) ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: صبح کی نماز کی اقامت (شروع) ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز پڑھتے دیکھا جبکہ موذن اقامت کہہ رہا ہے تو آپ نے فرمایا: " کیا تم صبح کی چار رکعتیں پڑھو گے؟"
ابن بحینہ بیان کرتے ہیں کہ صبح کی نماز کھڑی ہو گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نماز پڑھتے دیکھا جبکہ مؤذن اقامت کہہ رہا ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تو صبح کی چار رکعات پڑھے گا؟“
حضرت عبداللہ بن سرجس (المزنی حلیف بنی مخزوم رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے، انھوں نے کہا: ایک آدمی مسجد میں آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھا رہے تھے، اس نے مسجد کے ایک کونے میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک ہوگیا، جب ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: " اے فلاں! تو نے دو نمازوں میں سے کون سی نماز کو شمار کیا ہے؟اپنی اس نماز کو جو تم نے اکیلے پڑھی ہے یا اس کو جو ہمارے ساتھ پڑھی ہے؟"
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ کے واسطہ سے بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا کہ ایک آدمی مسجد میں آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھا رہے تھے تو اس نے مسجد کے ایک کونے میں دو رکعتیں پڑھیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شریک ہو گیا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو فرمایا: ”اے شخص تو نے دو نمازوں میں کون سی نماز کو فرض قرار دیا ہے؟ کیا اس نماز کو جو تو نے اکیلے پڑھی ہے یا اپنی اس نماز کو جو ہمارے ساتھ پڑھی ہے؟۔“
یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: ہمیں سلمان بن بلال نے ربعیہ بن عبدالرحمان سے خبر دی، انھوں نے عبدالملک بن سعید سے، اور انھوں نے حضرت ابو حمید رضی اللہ عنہ۔یا حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوتو کہے"اللَّہُمَّ افْتَحْ لِی أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ"اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔اور جب مسجد سے نکلے تو کہے"اللَّہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ"اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتاہوں۔" امام مسلم ؒ نے کہا: میں نے یحییٰ بن یحییٰ س سنا، وہ کہتے تھے، میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی ہے، انھوں نے کہا: مجھے یہ خبر پہنچی ہے۔کہ یحییٰ حمانی شک کے بغیر) " وأبی أسیداور ابو اسید" سے کہتے تھے۔
حضرت ابو حمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ یا ابواسید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو کہے (اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ) اے اللہ! میرے لئے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔ اور جب مسجد سے نکلے تو کہے (اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ) اے اللہ! میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں۔“ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں میں نے یحییٰ سے سنا وہ کہہ رہے تھے میں نے یہ حدیث سلیمان بن بلال کی کتاب سے لکھی اور مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ یحی الحمانی اور ابو اسید کہتے تھے یعنی اَوْ کی بجائے وَ کہتے تھے گویا یہ دونوں سے مروی ہے۔
(سلیمان بن بلال کے بجائے) عمارہ بن غزیہ نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمان سے روایت کی، انھوں نے عبدالملک بن سعید بن سوید انصاری سے۔انھوں نے حضرت ابو حمید۔۔۔یا حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ سے اور ا نھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
امام مسلم دوسرے استاد سے بھی یہی روایت نقل کرتے ہیں۔
11. باب: دو رکعات تحیۃ المسجد پڑھنا مستحبب ہے اور دو رکعت پڑھے بغیر مسجد میں بیٹھنے کے مکروہ ہونے اور ان دو رکعتوں کے تمام اوقات میں مشروع ہونے کا بیان۔
Chapter: It is recommended to greet the masjid by praying two rak`ah, and it is disliked to sit before praying these two rak`ah, and this is prescribed at all times
عامر بن عبداللہ بن زبیر نے عمرو بن سلیم زرقی سے اور انھوں نے حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوتو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے۔"
امام صاحب مختلف اساتذہ سے ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی ایک مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے“۔
محمد بن یحییٰ بن حبان نے عمرو بن سلیم بن خلدہ انصاری سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے ر وایت کی، کہا: میں مسجد میں داخل ہوا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے کہا: تو میں بھی بیٹھ گیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تمھیں بیٹھنے سے پہلے دو رکعات نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکا ہے؟" میں نے عرض کی: اےا للہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے آپ کو بیٹھتے دیکھا ہے اور لوگ بھی بیٹھے تھے (اس لئے میں بھی بیٹھ گیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں آئے تو دو رکعت نماز پڑھےبغیر نہ بیٹھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مسجد میں اس حال میں داخل ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے تو میں بھی بیٹھ گیا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھنے سے کس چیز نے روکا ہے؟“ تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اور لوگوں کو بیٹھتے ہوئے دیکھا (اس لیے میں بیٹھ گیا) آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی ایک مسجد میں آئے تو دو رکعت نماز پڑھے بغیر نہ بیٹھے۔“
سفیان بن محارب بن وثار سے اور انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میرا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمے قرض تھا، آپ نے اسے ادا کیا اور مجھے زائد رقم دی اور جب میں آپ کی مسجد میں داخل ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: "دو رکعت نماز ادا کرلو۔"
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میرا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ قرض تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ادا کیا اور مجھے رقم زائد دی اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں گیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو رکعت نماز ادا کرو۔“
شعبہ نے محارب سے روایت کی، انھوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایک اونٹ خریدا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں مسجد میں آؤں، اور دو رکعتیں پڑھوں۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ایک اونٹ خریدا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مسجد میں آنے کا حکم دیا اور یہ کہ میں دو رکعت نماز پڑھوں۔
وحدثني محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الوهاب يعني الثقفي ، حدثنا عبيد الله ، عن وهب بن كيسان ، عن جابر بن عبد الله ، قال: " خرجت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزاة، فابطا بي جملي واعيا، ثم قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم قبلي، وقدمت بالغداة، فجئت المسجد فوجدته على باب المسجد، قال: الآن حين قدمت؟ قلت: نعم، قال: فدع جملك، وادخل فصل ركعتين، قال: فدخلت فصليت، ثم رجعت ".وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِي الثَّقَفِيَّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: " خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا، ثُمَّ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلِي، وَقَدِمْتُ بِالْغَدَاةِ، فَجِئْتُ الْمَسْجِدَ فَوَجَدْتُهُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ، قَالَ: الْآنَ حِينَ قَدِمْتَ؟ قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: فَدَعْ جَمَلَكَ، وَادْخُلْ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ، قَالَ: فَدَخَلْتُ فَصَلَّيْتُ، ثُمَّ رَجَعْتُ ".
وہب بن کیسان نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں ایک غزوے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلا، میرے اونٹ نے مجھے دیر کرادی اور تھک گیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے پہلے مدینہ میں آگئے اور میں اگلے دن پہنچا، میں مسجد میں آیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کے دروازے پر پایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "تم اب اس وقت تک پہنچے ہو؟"میں نے کہا: جی ہاں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اپنا اونٹ چھوڑ دو اور مسجد میں داخل ہوکر دو رکعتیں پڑھو۔"میں مسجد میں داخل ہوا، نماز پڑھی، پر واپس (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس) آیا۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک غزوہ میں، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلا، میرا اونٹ آہستہ آہستہ چلنے لگا اور تھک گیا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ میں) مجھ سے پہلے آ گئے اور میں اگلے دن صبح آیا (کیونکہ وہ مدینہ سے باہر اپنے گھر ٹھہر گئے تھے) تو میں مسجد میں آیا اور میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کے دروازے پر ملا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”تم اب پہنچے ہو۔“ میں نے کہا، جی ہاں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا اونٹ چھوڑو اور مسجد میں داخل ہو کر دو رکعت نماز پڑھو۔“ میں نے مسجد میں داخل ہو کر دو رکعت نماز پڑھی اور پھر واپس چلا آیا۔
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن میں چاشت کے وقت کے سوا (کسی اور وقت) سفر سے واپس تشریف نہ لاتے، پھر جب تشریف لاتے تو مسجد جاتے، اس میں دو رکعتیں ادا کرتے، پھر (کچھ دیر) وہیں تشریف رکھتے (تاکہ گھر والوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا علم ہوجائے)۔
حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے دن کو چاشت کے وقت ہی واپس لوٹتے تھے تو جب آپصلی اللہ علیہ وسلم واپس آتے، مسجد سے آغاز فرماتے اس میں دو رکعت نماز ادا کرتے پھر وہیں تشریف رکھتے (تاکہ گھر والوں کو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کا علم ہو سکے)۔