مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 390
حدیث نمبر: 390
Save to word اعراب
390 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا الزهري قال سمعت محمود بن الربيع يحدث عن عبادة بن الصامت ان النبي صلي الله عليه وسلم قال: «لا صلاة لمن لا يقرا فيها بفاتحة الكتاب» 390 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ قَالَ سَمِعْتُ مَحْمُودَ بْنَ الرَّبِيعِ يُحَدِّثُ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا يَقْرَأُ فِيهَا بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ»
390- سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: اس شخص کی نماز (کامل) نہیں ہوتی جو اس میں سورۂ فاتحہ نہیں پڑھتا۔


تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح والحديث متفق عليه أخرجه البخاري «في الآذان» برقم: 756، وأخرجه مسلم فی «الصلاة» برقم: 394، وابن حبان في «‏‏‏‏صحيحه» : 1782، 1785، 1786، 1792، 1793»
2. حدیث نمبر 391
حدیث نمبر: 391
Save to word اعراب
391 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال سمعت الزهري يقول: اخبرني ابو إدريس الخولاني انه سمع عبادة بن الصامت يقول: كنا عند النبي صلي الله عليه وسلم في مجلس فقال: «تبايعوني ان لا تشركوا بالله شيئا، ولا تسرقوا، ولا تزنوا الآية فمن وفا منكم فاجره علي الله ومن اصاب من ذلك شيئا فعوقب به فهو كفارة له، ومن اصاب من ذلك شيئا فستره الله عز وجل عليه فهو إلي الله عز وجل إن شاء غفر له وإن شاء عذبه» قال سفيان كنا عند الزهري فلما حدث بهذا الحديث اشار إلي ابو بكر الهذلي ان احفظه فكتبته فلما قام الزهري اخبرت به ابا بكر391 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخُولَانِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ يَقُولُ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسٍ فَقَالَ: «تُبَايِعُونِي أَنْ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَسْرِقُوا، وَلَا تَزْنُوا الْآيَةَ فَمَنْ وَفَّا مِنْكُمْ فَأَجْرُهُ عَلَي اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَعُوقِبَ بِهِ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَهُ، وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِ فَهُوَ إِلَي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ إِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ وَإِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ» قَالَ سُفْيَانُ كُنَّا عِنْدَ الزُّهْرِيِّ فَلَمَّا حَدَّثَ بِهَذَا الْحَدِيثِ أَشَارَ إِلِيًّ أَبُو بَكْرٍ الْهُذَلِيِّ أَنْ أَحْفَظَهُ فَكَتَبْتُهُ فَلَمَّا قَامَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرْتُ بِهِ أَبَا بَكْرٍ
391- سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم ایک محفل میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موجود تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میری بیعت کرو کہ تم کسی کو اللہ کا شریک نہیں ٹھہراؤ گے، تم چوری نہیں کروگے، تم زناء نہیں کروگے۔ تم میں سے جو شخص اسے پورا کرلے گا، تو اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہوگا، اور جو شخص ان میں سے کسی ایک جرم کا مرتکب ہوجائے اور اسے سزا دی جائے، تو یہ اس کے لئے کفارہ بن جائے گی، اور جو شخص ان میں سے کسی ایک جرم کا مرتکب ہو اور اللہ تعالٰ اس کی پردہ پوشی کرے، تو اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہوگا۔ اگر وہ چاہے تو اس کی مغفرت کردے اور اگر چاہے تو اسے عذاب دے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «الإيمان» برقم: 18،3892، 3893،3999، 4894،6784، 6801، 6873،7213، 7468، ومسلم فى «الحدود» برقم: 1709، و ابن حبان فى «‏‏‏‏صحيحه» : 4405»
3. حدیث نمبر 392
حدیث نمبر: 392
Save to word اعراب
392 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا يحيي بن سعيد الانصاري، ومحمد بن عجلان، عن محمد بن يحيي بن حبان، عن عبد الله بن محيريز ان المخدجي قال لعبادة بن الصامت: إن ابا محمد يقول: الوتر واجب، فقال عبادة كذب ابو محمد؛ سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «خمس صلوات كتبهن الله علي العباد في اليوم والليلة فمن اتي بهن لم ينتقص من حقهن شيئا للقادرين كان حقا علي الله عز وجل ان يدخله الجنة، ومن لم يات بهن فليس له عند الله عهد إن شاء غفر له، وإن شاء عذبه» 392 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَي بْنِ حَبَّانَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ أَنَّ الْمُخْدَجِيِّ قَالَ لِعُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: إِنَّ أَبَا مُحَمَّدٍ يَقُولُ: الْوِتْرُ وَاجِبٌ، فَقَالَ عُبَادَةَ كَذِبَ أَبُو مُحَمَّدٍ؛ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «خَمْسُ صَلَوَاتٍ كَتَبَهُنَّ اللَّهُ عَلَي الْعِبَادِ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ فَمَنْ أَتَي بِهِنَّ لَمْ يَنْتَقِصْ مِنْ حَقِّهِنَّ شَيْئًا لِلْقَادِرِينَ كَانَ حَقًّا عَلَي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ، وَمَنْ لَمْ يَأْتِ بِهِنَّ فَلَيْسَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ إِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ، وَإِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ»
392- مخدجی بیان کرتے ہیں: سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے کہا گیا: اے ابومحمد یہ کہتے ہیں: وتر واجب ہیں، تو سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے کہا: ابومحمد نے غلط کہا ہے، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: پانچ نمازیں ہیں، جنہیں اللہ تعالیٰ نے دن اور رات میں بندوں پر لازم قرار دیا ہے، جو انہیں ادا کرے اور ان کے حق میں کسی چیز کی کوئی کمی نہ کرے، تو اللہ تعالیٰ پر یہ بات لازم ہے کہ اسے جنت میں داخل کرے اور جو شخص انہیں ادا نہین کرتا، تو اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے پاس کوئی عہد نہیں ہوگا۔ اگر وہ چاہے گا، تو اس کی مغفرت کردے گا، اگر چاہے گا تو، اسے عذاب دے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده جيد: وأخرجه مالك فى «الموطأ» ، برقم: 400 وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1731،1732،2417، والنسائي فى «المجتبى» برقم: 460، والنسائي فى «الكبرى» ، برقم: 318، وأبو داود في «سننه» برقم: 425،1420، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1401، وأحمد فى «مسنده» ‏‏‏‏، برقم: 23133،23144، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 6923»
4. حدیث نمبر 393
حدیث نمبر: 393
Save to word اعراب
393 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا يحيي بن سعيد قال سمعت عبادة بن الوليد يحدث عن عبادة بن الصامت قال: «بايعنا رسول الله صلي الله عليه وسلم علي السمع والطاعة في العسر واليسر والمنشط والمكره، وان لا ننازع الامر اهله، وان نقول بالحق حيث ما كنا لا نخاف في الله عز وجل لومة لائم» 393 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا يَحْيَي بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ عُبَادَةَ بْنَ الْوَلِيدِ يُحَدِّثُ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: «بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَي السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي الْعُسْرِ وَالَيُسْرِ وَالْمَنْشَطِ وَالْمَكْرَهِ، وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ، وَأَنْ نَقُولَ بِالْحَقِّ حَيْثُ مَا كُنَّا لَا نَخَافُ فِي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ لَوْمَةَ لَائِمٍ»
393- سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست اقدس پر تنگی اور آسانی، خوشی اور ناخوشی (ہر حالت میں) اطاعت و فرمانبرداری کی بیعت کی، اور یہ کہ ہم حکمرانوں سے ان کی حکومت کے بارے میں جھگڑا نہیں کریں گے اور ہم جہاں کہیں بھی ہوں گے، حق کے مطابق بات کہیں گے اور اللہ تعالیٰ کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «الأحكام» برقم: 7055،7199، ومسلم فى «الإمارة» برقم: 1709، ومالك فى «الموطأ» ، برقم: 1620 وابن حبان في «صحيحه» برقم: 4547،4562،4566، والحاكم فى «مستدركه» ، برقم: 5572»
5. حدیث نمبر 394
حدیث نمبر: 394
Save to word اعراب
394 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا علي بن زيد بن جدعان، عن محمد بن سيرين، عن مسلم بن يسار، عن عبادة بن الصامت قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «الذهب بالذهب مثل بمثل، والورق بالورق مثل بمثل، والتمر بالتمر مثل بمثل، والحنطة بالحنطة مثل بمثل، والشعير بالشعير مثل بمثل حتي خص الملح بالملح فمن زاد او ازداد فهو ربا» 394 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ مِثْلٌ بِمِثْلٍ، وَالُوَرِقُ بِالْوَرِقِ مِثْلٌ بِمِثْلٍ، وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ مِثْلٌ بِمِثْلٍ، وَالْحِنْطَةُ بِالْحِنْطَةِ مِثْلٌ بِمِثْلٍ، وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ مِثْلٌ بِمِثْلٍ حَتَّي خَصَّ الْمِلْحَ بِالْمِلْحِ فَمَنْ زَادَ أَوِ ازْدَادَ فَهُوَ رِبًا»
394- سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: سونے کے عوض سونے کا لین دین برابر، برابر ہوگا۔ چاندی کے عوض میں چاندی کا لین دین برابر، برابر ہوگا۔ کھجور کے عوض کھجور کا لین دین برابر، برابر ہوگا۔ گندم کے عوض گندم کا لین دین برابر، برابر ہوگا۔ جو کے عوض میں جو کا لین دین برابر، برابر ہوگا، یہاں تک کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور خاص نمک کے عوض نمک کے لین دین کا بھی ذکر کیا (اور یہ فرمایا) جو شخص زیادہ ادائیگی کرے یا زیادہ ادائیگی کا طلبگار ہو، تو یہ سود ہوگا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح: أخرجه مسلم فى «المصافاة» برقم: 1587، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5015،5018، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 23123»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.