مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدہ ام الفضل بنت حارث رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 340
حدیث نمبر: 340
Save to word اعراب
340 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس، عن امه ام الفضل قالت:" سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقرا في المغرب ﴿ والمرسلات عرفا﴾" فقيل لسفيان فإنهم يقولون تمام بن عباس فقال: ما سمعت الزهري قط ذكر تماما، ما قال لنا إلا عن ابن عباس عن امه340 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّهِ أُمِّ الْفَضْلِ قَالَتْ:" سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ ﴿ وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا﴾" فَقِيلَ لِسُفْيَانَ فَإِنَّهُمْ يَقُولُونَ تَمَّامُ بْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ: مَا سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ قَطُّ ذَكَرِ تَمَّامًا، مَا قَالَ لَنَا إِلَّا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُمِّهِ
340- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما اپنی والدہ سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۂ «وَالْمُرْسَلاتِ عُرْفًا» ‏‏‏‏ کی تلاوت کرتے ہوئے سنا۔
سفیان سے یہ کہا گیا: لوگ تو یہ کہتے ہیں: تمام بن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ روایت بیان کی ہے، تو سفیان نے کہا: میں نے تو زہری کو کبھی تمام بن عباس کا ذکر کرتے ہوئے نہیں سنا۔ انہوں نے تو ہمیشہ سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے ان کی والدہ کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه أخرجه البخاري فى «الآذان» برقم: 763، 4429، ومسلم فى «الصلاة» برقم: 462، ومالك فى «الموطأ» ، برقم: 258 وابن خزيمة فى «صحيحه» ، برقم: 519، وابن حبان في «صحيحه» برقم: 1832، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27509، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7071، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 3610»
2. حدیث نمبر 341
حدیث نمبر: 341
Save to word اعراب
341 - حدثنا الحميدي، قال: حدثنا سفيان، قال: حدثنا سالم ابو النضر: انه سمع عميرا مولي ام الفضل يحدث عن ام الفضل قالت: شك الناس في صيام رسول الله صلي الله عليه وسلم يوم عرفة، فارسلت إليه بإناء فيه لبن، فشرب. وكان سفيان ربما قال في هذا الحديث: يشك الناس في صيام رسول الله صلي الله عليه وسلم يوم عرفة، فارسلت إليه ام الفضل... فإذا وقف عليه قال: هو عن ام الفضل341 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ: أَنَّهُ سَمِعَ عُمَيْرًا مَوْلَي أُمِّ الْفَضْلِ يُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ قَالَتْ: شَكَّ النَّاسُ فِي صِيَامِ رَسُولِ اللهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَرَفَةَ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ بِإِنَاءٍ فِيهِ لَبَنٌ، فَشَرِبَ. وَكَانَ سُفْيَانُ رُبَّمَا قَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ: يَشُكُّ النَّاسُ فِي صِيَامِ رَسُولِ اللهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَرَفَةَ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ أُمُّ الْفَضْلِ... فَإِذَا وُقِّفَ عَلَيْهِ قَالَ: هُوَ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ
341- سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: عرفہ کے دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ رکھنے کے بارے میں لوگوں کو شک ہوا تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک برتن بھجوایا جس میں دودھ موجود تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا۔
سفیان نامی راوی اس روایت میں بعض اوقات یہ الفاظ نقل کرتے ہیں: لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عرفہ کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں شک ظاہر کیا، تو سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھجوایا۔۔۔۔۔۔۔۔
جب سفیان کو اس بات پر تنبیہہ کی گئی تو انہوں نے کہا: یہ روایت سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا سے منقول ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «الأشربه» برقم: 1658، 1661، 1988، 5604، 5618، 5636، ومسلم فى «الصِّيَامِ» برقم: 1123، ومالك في «الموطأ» ، برقم: 1389 وابن خزيمة فى «صحيحه» ، برقم: 2102 وابن حبان فى «صحيحه» ، برقم: 3605،3606، والنسائي فى «الكبرى» برقم: 2830، 2832، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2441، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7073»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.