حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی ہے اور انہیں دائیں جانب سے واپس جاتے ہوئے بھی دیکھا ہے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ صدقہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تم میں سے کوئی شخص قیامت کے دن ایسی بکری لے کر نہ آئے جو چیخ رہی ہو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حضرت ھلب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہو کر واپس جاتے تو دائیں جانب سے بھی واپس چلے جاتے اور بائیں جانب سے بھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة قبيصة
حضرت مطربن عکامس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب اللہ تعالیٰ کسی خاص جگہ میں کسی کو موت کا فیصلہ فرما لیتا ہے (تو اس کے دن میں اس جگہ کی محبت ڈال دی جاتی ہے اور) وہاں اس کی کوئی ضرورت پیدا کردیتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، مطر بن عكامس اختلف فى صحبته
حضرت مطربن عکامس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب اللہ تعالیٰ کسی خاص جگہ میں کسی کو موت کا فیصلہ فرما لیتا ہے (تو اس کے دن میں اس جگہ کی محبت ڈال دی جاتی ہے اور) وہاں اس کی کوئی ضرورت پیدا کردیتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، حديج أبو سليمان مجهول
حدثنا عبد الله , حدثني ابو ايوب صاحب البصري سليمان بن ايوب , حدثنا هارون بن دينار , عن ابيه , قال: سمعت رجلا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم يقال له: ميمون بن سنباد , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " قوام امتي بشرارها" , قالها ثلاثا .حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ , حَدَّثَني أَبُو أَيُّوبَ صَاحِبُ الْبَصْرِيِّ سُلَيْمَانُ بْنُ أَيُّوبَ , حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ دِينَارٍ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهُ: مَيْمُونُ بْنُ سُنْبَادَ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قِوَامُ أُمَّتِي بِشِرَارِهَا" , قَالَهَا ثَلَاثًا .
حضرت میمون بن سنباذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت کی جڑیں کاٹنے والی بیماری اس کے بدترین لوگ ہوں گے یہ جملہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ دہرایا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف ومتنه منكر، هارون بن دينار ضعيف وأبوه مجهول، ميمون بن سنباذ مختلف فى صحبته
حدثنا عبد الله , حدثني ابى , في سنة ثمان وعشرين ومائتين , حدثنا وكيع , حدثنا الاعمش , عن ابي ظبيان , عن معاذ بن جبل , انه لما رجع من اليمن , قال: يا رسول الله , رايت رجالا باليمن يسجد بعضهم لبعضهم , افلا نسجد لك؟ قال: " لو كنت آمرا بشرا يسجد لبشر , لامرت المراة ان تسجد لزوجها" ..حدثنا عبد الله , حدثني أبى , فِي سَنَةِ ثَمَانٍ وَعِشْرِينَ وَمِائَتَيْنِ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ , عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ , عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ , أَنَّهُ لَمَّا رَجَعَ مِنَ الْيَمَنِ , قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , رَأَيْتُ رِجَالًا بِالْيَمَنِ يَسْجُدُ بَعْضُهُمْ لِبَعْضِهِمْ , أَفَلَا نَسْجُدُ لَكَ؟ قَالَ: " لَوْ كُنْتُ آمِرًا بَشَرًا يَسْجُدُ لِبَشَرٍ , لَأَمَرْتُ الْمَرْأَةَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِهَا" ..
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ یمن سے واپس آکر انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میں نے عیسائیوں کو اپنے پادریوں اور مذہبی رہنماؤں کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہوئے دیکھا ہے میرے دل میں خیال آتا ہے کہ اس سے زیادہ تعظیم کے مستحق تو آپ ہیں تو کیا ہم آپ کو سجدہ نہ کیا کریں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر میں کسی کو کسی کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد منقطع، أبو ظبيان لم يدرك معاذا
حدثنا وكيع , حدثنا سفيان , عن حبيب بن ابي ثابت , عن ميمون بن ابي شبيب , عن معاذ , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال له:" يا معاذ , اتبع السيئة بالحسنة تمحها , وخالق الناس بخلق حسن" , فقال: وقال وكيع: وجدته في كتابي , عن ابي ذر , وهو السماع الاول , قال ابي: وقال وكيع: قال سفيان مرة: عن معاذ.حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ , عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ , عَنْ مُعَاذٍ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ:" يَا مُعَاذُ , أَتْبِعْ السَّيِّئَةَ بِالْحَسَنَةِ تَمْحُهَا , وَخَالِقْ النَّاسَ بِخُلُقٍ حَسَنٍ" , فَقَالَ: وَقَالَ وَكِيعٌ: وَجَدْتُهُ فِي كِتَابِي , عَنْ أَبِي ذَرٍّ , وَهُوَ السَّمَاعُ الْأَوَّلُ , قَالَ أَبِي: وَقَالَ وَكِيعٌ: قَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: عَنْ مُعَاذٍ.
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا معاذ! گناہ ہوجائے تو اس کے بعد نیکی کرلیا کرو جو اسے مٹا دے اور لوگوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آیا کرو۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد منقطع، ميمون بن أبى شبيب لم يسمع من معاذ، ثم قد اختلف على سفيان فى إسناده