حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، لكنه قد أعل من هذا الطريق
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد اختلف فيه على إبراهيم التيمي
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن فى المتابعات والشواهد، عبدالله بن هرمي الصواب فى اسمه هرمي بن عبدالله، وهو تابعي كبير
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے استنجاء کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تین پتھر استعمال کئے جائیں جن میں لید نہ ہو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة عمرو بن خزيمة، وقد اختلف فيه على هشام بن عروة
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا موزوں پر تین دن تک مسح کیا کرو اگر ہم مزید دن بڑھانے کی درخواست کرتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں مزید اضافہ فرما دیتے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد اختلف فيه على إبراهيم التيمي
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ حق بات بیان کرنے سے نہیں جھجھکتا، لہٰذا تم عورتوں کے " پچھلے حصے میں " مت آیا کرو۔
حكم دارالسلام: صحيح الغيره، وأخطأ فى إسناده سفيان بن عيينة ، مدار هذا الحديث على هرمي ابن عبدالله، وليس العمارة بن خزيمة فيه أصل
حدثنا سفيان , عن منصور , عن إبراهيم التيمي , عن عمرو بن ميمون , عن ابي عبد الله الجدلي سمعه يحدث , عن خزيمة بن ثابت , سالنا رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المسح على الخفين " فرخص للمسافر ثلاثة ايام ولياليهن , وللمقيم يوما وليلة" , قال عبد الله: قال ابي: سمعته من سفيان مرتين يذكر: للمقيم ولو اطنب السائل في مسالته لزادهم.حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ مَنْصُورٍ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ , عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ , عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْجَدَلِيِّ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ , عَنْ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ , سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ " فَرَخَّصَ لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ , وَللْمُقِيمِ يَوْمًا وَلَيْلَةً" , قَالَ عَبْد اللَّهِ: قَالَ أَبِي: سَمِعْتُهُ مِنْ سُفْيَانَ مَرَّتَيْنِ يَذْكُرُ: لِلْمُقِيمِ وَلَوْ أَطْنَبَ السَّائِلُ فِي مَسْأَلَتِهِ لَزَادَهُمْ.
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ مسافر آدمی موزوں پر تین راتوں تک مسح کرسکتا ہے اور مقیم آدمی ایک دن اور ایک رات۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وقد اختلف فيه على إبراهيم التيمي