حدثنا وكيع ، حدثنا ابن ابي ذئب ، عن محمد بن قيس ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن ثوبان ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من يتقبل لي بواحدة واتقبل له بالجنة؟" قال: قلت: انا , قال: لا تسال الناس شيئا" , فكان ثوبان يقع سوطه وهو راكب، فلا يقول لاحد: ناولنيه، حتى ينزل فيتناوله.حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يَتَقَبَّلُ لِي بِوَاحِدَةٍ وَأَتَقَبَّلُ لَهُ بِالْجَنَّةِ؟" قَالَ: قُلْتُ: أَنَا , قَالَ: لَا تَسْأَلْ النَّاسَ شَيْئًا" , فَكَانَ ثَوْبَانُ يَقَعُ سَوْطُهُ وَهُوَ رَاكِبٌ، فَلَا يَقُولُ لِأَحَدٍ: نَاوِلْنِيهِ، حَتَّى يَنْزِلَ فَيَتَنَاوَلَهُ.
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص مجھے ایک چیز کی ضمانت دے دے میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں؟ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ نے اپنے آپ کو پیش کردیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں سے کسی چیز کا سوال مت کرنا انہوں نے عرض کیا ٹھیک ہے چنانچہ انہوں نے اس کے بعد کبھی کسی سے کچھ نہیں مانگا حتیٰ کہ اگر وہ سوار ہوتے اور ان کا کوڑا گرپڑتا تو وہ بھی کسی سے اٹھانے کے لئے نہ کہتے خود اتر کر اسے اٹھاتے۔
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا انسان بعض اوقات اس گناہ کی وجہ سے بھی رزق سے محروم ہوجاتا ہے جو اس سے صادر ہوتا ہے اور تقدیر کو دعاء کے علاوہ کوئی چیز نہیں ٹال سکتی اور عمر میں نیکی کے علاوہ کوئی چیز اضافہ نہیں کرسکتی۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره دون قوله: إن الرجل ... يصيبه، وهذا إسناد ضعيف، عبدالله ابن أبى الجعد مجهول، ولم يسمع من ثوبان
حدثنا وكيع ، عن شريك ، عن علي بن زيد ، عن ابي قلابة ، عن ثوبان ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا رايتم الرايات السود قد جاءت من خراسان فاتوها، فإن فيها خليفة الله المهدي" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا رَأَيْتُمْ الرَّايَاتِ السُّودَ قَدْ جَاءَتْ مِنْ خُرَاسَانَ فَأْتُوهَا، فَإِنَّ فِيهَا خَلِيفَةَ اللَّهِ الْمَهْدِيَّ" .
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم خراسان کی جانب سے سیاہ جھنڈے آتے ہوئے دیکھو تو ان میں شامل ہوجاؤ کیونکہ اس میں خلیفۃ اللہ امام مہدی رضی اللہ عنہ ہوں گے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، شريك سيىئ الحفظ، وعلي بن زيد ضعيف، وأبو قلابة لم يسمع من ثوبان
حدثنا وكيع ، عن الاعمش ، عن سالم ، عن ثوبان ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " استقيموا لقريش ما استقاموا لكم" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اسْتَقِيمُوا لِقُرَيْشٍ مَا اسْتَقَامُوا لَكُمْ" .
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قریش جب تک تمہارے لئے سیدھے رہیں تم بھی ان کے لئے سیدھے رہو۔
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب کوئی مسلمان آدمی اپنے مسلمان کی عیادت کرتا ہے تو وہ واپس آنے تک جنت کے باغات کی سیر کرتا ہے۔
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص کی روح اس کے جسم سے اس حال میں جدا ہو کہ وہ تین چیزوں سے بری ہو تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ تکبر، قرض غنیمت میں خیانت۔
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کا جانور ذبح کیا اور فرمایا ثوبان! اس بکری کا گوشت خوب اچھی طرح سنبھال لو چنانچہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ منورہ تشریف آوری تک اس کا گوشت کھلاتا رہا۔
حدثنا عبد الرحمن ، عن إسرائيل ، عن منصور ، عن سالم ابن ابي الجعد ، عن ثوبان ، قال: لما انزلت الذين يكنزون الذهب والفضة ولا ينفقونها في سبيل الله سورة التوبة آية 34 , قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض اسفاره، فقال بعض اصحابه: قد نزل في الذهب والفضة ما نزل، فلو انا علمنا اي المال خير اتخذناه فقال: " افضله لسانا ذاكرا، وقلبا شاكرا، وزوجة مؤمنة تعينه على إيمانه" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمِ ابْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: لَمَّا أُنْزِلَتْ الَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلا يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ سورة التوبة آية 34 , قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ، فَقَالَ بَعْضُ أَصْحَابِهِ: قَدْ نَزَلَ فِي الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ مَا نَزَلَ، فَلَوْ أَنَّا عَلِمْنَا أَيُّ الْمَالِ خَيْرٌ اتَّخَذْنَاهُ فَقَالَ: " أَفْضَلُهُ لِسَانًا ذَاكِرًا، وَقَلْبًا شَاكِرًا، وَزَوْجَةً مُؤْمِنَةً تُعِينُهُ عَلَى إِيمَانِهِ" .
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی وہ لوگ جو سونا اور چاندی جمع کر کے رکھتے ہیں اور اسے اللہ کے راستہ میں خرچ نہیں کرتے۔۔۔۔ وہ کہتے ہیں کہ اس وقت ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں شریک تھے تو کسی صحابی رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ سونا اور چاندی کے متعلق تو جو حکم نازل ہونا تھا وہ ہوگیا اب اگر ہمیں یہ معلوم ہوجائے کہ کون سامال بہتر ہے تو ہم وہی اپنے پاس رکھ لیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے افضل مال ذکر کرنے والی زبان شکر گذار دل اور مسلمان بیوی ہے جو اس کے ایمان پر اس کی مدد کرنے والی ہو۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، سالم لم يسمع من ثوبان