حضرت جابربن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم میں سے کوئی شخص دوران نماز سر اٹھاتے ہوئے اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اس کی نگاہ پلٹ کر اس کی طرف اس کی طرف واپس ہی نہ آئے (اوپر ہی اٹھی کی اٹھی رہ جائے)
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، م: 428، وهذا إسناد صحيح
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے راوی نے شہادت اور درمیان کی انگلی کی طرف اشارہ کرکے دکھایا۔
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا زائدة ، عن سماك ، عن جعفر بن ابي ثور ، عن جابر بن سمرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم" ان رجلا اتاه، فقال: اتوضا من لحوم الغنم؟ قال: لا، قال: فاصلي في مرابضها؟ قال: نعم، إن شئت، قال: فاتوضا من لحوم الإبل؟ قال: نعم، قال: افاصلي في اعطانها؟ قال: لا" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ، فَقَالَ: أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ؟ قَالَ: لَا، قَالَ: فَأُصَلِّي فِي مَرَابِضِهَا؟ قَالَ: نَعَمْ، إِنْ شِئْتَ، قَالَ: فَأَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْإِبِلِ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: أَفَأُصَلِّي فِي أَعْطَانِهَا؟ قَالَ: لَا" .
حضرت جابر سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چاہو تو کرلو چاہو تو نہ کرو اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں۔
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا اور ایک جماعت اس کے لئے قتال کرتی رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے۔
حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا شعبة ، عن سماك ، عن جابر ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم " يقرا في الظهر والعصر ب الليل إذا يغشى سورة الليل آية 1، ونحو ذلك، وفي الصبح اطول من ذلك" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِ اللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى سورة الليل آية 1، وَنَحْوِ ذَلِكَ، وَفِي الصُّبْحِ أَطْوَلَ مِنْ ذَلِكَ" .
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں سورت والیل کی تلاوت فرماتے تھے نماز عصر میں بھی اس جیسی سورتیں پڑھتے تھے البتہ فجر کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔
حدثنا عبد الرحمن ، وعفان ، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، عن سماك قال عفان في حديثه: قال: اخبرنا سماك بن حرب ، عن جابر بن سمرة ، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرا في الظهر والعصر ب والسماء ذات البروج سورة البروج آية 1 و والسماء والطارق سورة الطارق آية 1 ونحوهما" ، قال عفان: ونحوهما من السور.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، وَعَفَّانُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ سِمَاكِ قَالَ عَفْانَ فِي حَدِيثِهِ: قال: أَخْبَرَنَا سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ ب وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الْبُرُوجِ سورة البروج آية 1 وَ وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِ سورة الطارق آية 1 وَنَحْوِهِمَا" ، قَالَ عَفَّانُ: وَنَحْوِهِمَا مِنَ السُّوَرِ.
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ظہر اور عصر کی نماز میں والسماء ذات البروج اور والسماء والطارق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔
حدثنا عمر بن عبيد ابو حفص ، عن سماك ، عن جابر ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" يكون بعدي اثنا عشر اميرا"، قال: ثم تكلم فخفي علي ما قال، قال: فسالت بعض القوم، او الذي يليني ما قال؟ قال: " كلهم من قريش" .حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عُبَيْدٍ أَبُو حَفْصٍ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يَكُونُ بَعْدِي اثْنَا عَشَرَ أَمِيرًا"، قَالَ: ثُمَّ تَكَلَّمَ فَخَفِيَ عَلَيَّ مَا قَالَ، قَالَ: فَسَأَلْتُ بَعْضَ الْقَوْمِ، أَوْ الَّذِي يَلِينِي مَا قَالَ؟ قَالَ: " كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ" .
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 1821، وهذا إسناد صحيح